ETV Bharat / bharat

Madhya Pradesh Minority Institutions Dilapidated: ریاستی حکومت اقلیتی اداروں پر توجہ دے، جمعیت علما

author img

By

Published : Jul 27, 2022, 8:01 PM IST

ریاست مدھیہ پردیش کی سبھی مسلم تنظیموں کا مطالبہ ہے کہ ریاست کے تمام اقلیتی اداروں میں ذمہ داروں کی تقرری کی جائے تاکہ ان اداروں میں پچھلے چار سالوں سے ہو رہی بدانتظامی اور بدعنوانی کو دور کیا جا سکے۔ Jamiat ulama madhya pradesh react on state government

ریاستی حکومت اقلیتی اداروں پر توجہ دے، جمعیت علماء
ریاستی حکومت اقلیتی اداروں پر توجہ دے، جمعیت علماء

بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے مسلم اداروں میں بدانتظامی اور بدعنوانی کے خلاف مسلم تنظیموں کے ذمہ داران نے سخت ردعمل کا اظہار کیا۔ اس سلسلے میں بینظیر انصار ویلفیئر سوسائٹی کے صدر ایم ڈبلو انصاری نے کہا کہ ریاست میں 15 سے 16 ماہ کانگریس کی حکومت رہی لیکن کانگریس نے کسی بھی اقلیتی ادارے میں کسی بھی ذمہ دار شخص کی تقرری نہیں کی اور جن لوگوں کو ان اقلیتی اداروں کی ذمہ داری دی گئی ہے وہ سب ہی نا اہل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب بھارتی جنتا پارٹی نے وقف بورڈ میں ایک سی ای او کی تقرری کی ہے، لیکن اسی کو حج کمیٹی کی بھی ذمہ داری دے دی گئی ہے۔ اب ایسے حالات میں ان اداروں کا مستقبل کیا ہوگا؟ ایم ڈبلیو انصاری نے کہا کہ ان اداروں کی ترقی کے لئے کانگریس کی طرح بھارتی جنتا پارٹی نے بھی غیر اطمینان بخش کام کیا ہے۔ The state government should focus on minority institutions says jamiat ulama

ریاستی حکومت اقلیتی اداروں پر توجہ دے، جمعیت علماء

انہوں نے مزید کہا کہ انتخابات کے دوران پارٹیاں متعدد وعدے کرتی ہیں لیکن اب مسلم اداروں کی طرف کوئی دیکھنے کو تیار نہیں ہے۔ جس طرح سے پارٹیاں مسلم طبقے کو درکنار کررہی ہے، وہ مسلمانوں کو نہیں بلکہ پورے ملک کو درکنار کر رہی ہے۔ وہیں ریاستی جمعیت علماء کے صدر حاجی محمد ہارون نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت اقلیتوں اور اقلیتوں سے متعلق اداروں سے بالکل چشم پوشی کیے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کا یہ ماننا ہے کہ اقلیتوں کا کوئی کام نہیں کرنا ہے کیونکہ وہ بھارتی جنتا پارٹی کو ووٹ نہیں کرتے ہیں اور انہیں مسلمانوں کے ووٹ کی ضرورت بھی نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت جو بھی ہو وہ سب کے لئے برابر ہوتی ہے۔ اسے ہر ایک فرقے کی فکر کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم طبقہ کا سب سے بڑا ادارہ وقف بورڈ ہوتا ہے لیکن افسوس وقف بورڈ، مساجد کمیٹی، مدرسہ بورڈ، اوقاف عامہ اور حج کمیٹی میں کسی بھی ذمہ دار کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔ اس حکومت کی ذمہ داری ہے کہ خود بھارتی جنتا پارٹی کے لوگوں کو ان اداروں کی ذمہ داری دی جائے کیونکہ بھارتی جنتا پارٹی میں بھی اچھے لوگ موجود ہیں اور ان سب اقلیتی اداروں کی تشکیل دی جائے۔

مزید پڑھیں:

Rajasthan Minority Institutions Dilapidated: راجستھان میں اقلیتی ادارے عدم توجہی کے شکار

انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت سے اقلیتوں کے لئے جو پیسہ آتا ہے وہ اقلیتوں کو نہیں دیا گیا ہے بلکہ بھوپال کے حمیدیہ اسپتال میں اقلیتوں کو ملنے والے کروڑوں روپیہ اسپتال کی تعمیر میں لگا دیا گیا ہے۔ حمیدیہ اسپتال نام ہونے سے وہ اقلیتی ادارہ نہیں ہو جاتا، وہ ایک سرکاری ادارہ ہے لیکن ریاست کا سارا پیسہ اسی کی تعمیر میں لگا دیا گیا۔ اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ اقلیتی اداروں پر حکومت توجہ دے۔

بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے مسلم اداروں میں بدانتظامی اور بدعنوانی کے خلاف مسلم تنظیموں کے ذمہ داران نے سخت ردعمل کا اظہار کیا۔ اس سلسلے میں بینظیر انصار ویلفیئر سوسائٹی کے صدر ایم ڈبلو انصاری نے کہا کہ ریاست میں 15 سے 16 ماہ کانگریس کی حکومت رہی لیکن کانگریس نے کسی بھی اقلیتی ادارے میں کسی بھی ذمہ دار شخص کی تقرری نہیں کی اور جن لوگوں کو ان اقلیتی اداروں کی ذمہ داری دی گئی ہے وہ سب ہی نا اہل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب بھارتی جنتا پارٹی نے وقف بورڈ میں ایک سی ای او کی تقرری کی ہے، لیکن اسی کو حج کمیٹی کی بھی ذمہ داری دے دی گئی ہے۔ اب ایسے حالات میں ان اداروں کا مستقبل کیا ہوگا؟ ایم ڈبلیو انصاری نے کہا کہ ان اداروں کی ترقی کے لئے کانگریس کی طرح بھارتی جنتا پارٹی نے بھی غیر اطمینان بخش کام کیا ہے۔ The state government should focus on minority institutions says jamiat ulama

ریاستی حکومت اقلیتی اداروں پر توجہ دے، جمعیت علماء

انہوں نے مزید کہا کہ انتخابات کے دوران پارٹیاں متعدد وعدے کرتی ہیں لیکن اب مسلم اداروں کی طرف کوئی دیکھنے کو تیار نہیں ہے۔ جس طرح سے پارٹیاں مسلم طبقے کو درکنار کررہی ہے، وہ مسلمانوں کو نہیں بلکہ پورے ملک کو درکنار کر رہی ہے۔ وہیں ریاستی جمعیت علماء کے صدر حاجی محمد ہارون نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت اقلیتوں اور اقلیتوں سے متعلق اداروں سے بالکل چشم پوشی کیے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کا یہ ماننا ہے کہ اقلیتوں کا کوئی کام نہیں کرنا ہے کیونکہ وہ بھارتی جنتا پارٹی کو ووٹ نہیں کرتے ہیں اور انہیں مسلمانوں کے ووٹ کی ضرورت بھی نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت جو بھی ہو وہ سب کے لئے برابر ہوتی ہے۔ اسے ہر ایک فرقے کی فکر کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم طبقہ کا سب سے بڑا ادارہ وقف بورڈ ہوتا ہے لیکن افسوس وقف بورڈ، مساجد کمیٹی، مدرسہ بورڈ، اوقاف عامہ اور حج کمیٹی میں کسی بھی ذمہ دار کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔ اس حکومت کی ذمہ داری ہے کہ خود بھارتی جنتا پارٹی کے لوگوں کو ان اداروں کی ذمہ داری دی جائے کیونکہ بھارتی جنتا پارٹی میں بھی اچھے لوگ موجود ہیں اور ان سب اقلیتی اداروں کی تشکیل دی جائے۔

مزید پڑھیں:

Rajasthan Minority Institutions Dilapidated: راجستھان میں اقلیتی ادارے عدم توجہی کے شکار

انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت سے اقلیتوں کے لئے جو پیسہ آتا ہے وہ اقلیتوں کو نہیں دیا گیا ہے بلکہ بھوپال کے حمیدیہ اسپتال میں اقلیتوں کو ملنے والے کروڑوں روپیہ اسپتال کی تعمیر میں لگا دیا گیا ہے۔ حمیدیہ اسپتال نام ہونے سے وہ اقلیتی ادارہ نہیں ہو جاتا، وہ ایک سرکاری ادارہ ہے لیکن ریاست کا سارا پیسہ اسی کی تعمیر میں لگا دیا گیا۔ اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ اقلیتی اداروں پر حکومت توجہ دے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.