ETV Bharat / bharat

LuLu Mall namaz row: لولو مال میں نماز ادا کرنے والوں کو پولیس نے لڑکیوں سے بدسلوکی کے الزام میں گرفتار کیا

author img

By

Published : Jul 23, 2022, 6:17 PM IST

لکھنؤ کے لؤلؤ مال LuLu Mall میں نماز ادا کرنے والے نوجوانوں کو پولیس نے گرفتار کر لیا جن میں ریحان، عتیق، لقمان اور نعمان شامل ہیں۔ ان میں سے ایک ریحان کے والد نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ پولیس نے گھر والوں کو یہ بتایا کہ ریحان کو کسی بڑے گھر کی لڑکی سے بد سلوکی کے الزام میں گرفتار کیا جا رہا ہے لیکن میڈیا کے ذریعہ ہمیں یہ معلوم ہوا کہ ریحان کو لؤلؤ مال میں نماز ادا کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔LuLu Mall Namaz Row

LuLu Mall
لکھنؤ لؤلؤ مال

لکھنؤ: اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں واقع لؤلؤ مال LuLu Mall میں نماز پڑھنے کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد یہ مال سرخیوں میں ہے۔ مال میں نماز ادا کرنے والے نوجوانوں کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ گرفتار نوجوان میں ریحان، عتیق، لقمان اور نعمان شامل ہیں۔ ریحان کے والد رضوان نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کے دوران بتایا کہ پولیس نے گرفتاری کے وقت گھر والوں کو یہ بتایا کہ ریحان نے کسی بڑے گھر کی لڑکی کے ساتھ بد سلوکی کے الزام میں گرفتار کیا جا رہا ہے لیکن میڈیا میں خبر آنے کے بعد یہ معلوم ہوا کہ ریحان کو لؤلؤ مال میں نماز ادا کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔LuLu Mall Namaz Row

لولو مال تنازعہ میں ملزم ریحان کے والد خصوصی گفتگو

ریحان کے والد محمد رضوان لکھنؤ میں خرم نگر کے ابرار نگر کے رہنے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریحان شریف لڑکا ہے۔ مدرسے میں حفظ کی تعلیم جاری ہے۔ مال میں نماز ادا کرنے کے حوالے سے کسی بھی سازش کا دور دور تک کوئی تعلق نہیں ہے۔ قربانی کے ایام میں جب وہ لوگ مال میں گھومنے گئے تھے تو اس دوران میں گھر پر نہیں تھا اور میرے گھر واپسی کے بعد بھی ان لوگوں نے اس بات کا کوئی ذکر نہیں کیا۔

انہوں نے بتایا کہ میڈیا میں خبر آنے کے بعد یہ واضح ہوا کہ ریحان سمیت تین نوجوانوں کو لولو مال میں نماز ادا کرنے کے لیے گرفتار کیا گیا ہے۔ ریحان کے والد نے کہا کہ یہ بچے نمازی تھے اور ظاہر ہے کہ نماز کا وقت جہاں بھی ہوتا ہے، ادا کر لیتے ہیں۔ نادانی کی وجہ سے ان بچوں نے مال میں نماز ادا کی تھی جن میں سے دو نابالغ بھی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

Lulu Mall Controversy: لولو مال میں نماز ادا کرنے کے الزام میں چار گرفتار

LuLu Mall Controversy: لؤلؤ مال میں ہنومان چالیسہ پڑھنے کا ویڈیو وائرل

Lulu Mall Controversy: لولو مال کے گارڈ نے دی تھی نماز پڑھنے کی اجازت

انہوں نے کیس کی پیروی کے حوالے سے بتایا کہ وکیل سے بات چیت چل رہی ہے اور جلد ہی بات مکمل ہونے پر اس کیس کی پیروی کریں گے۔ ریحان کے والد نے حکومت سے بھی فریاد کیا ہے کہ نادانی کے عالم میں بچوں نے نماز ادا کی ہے لہذا انتظامیہ کو ایک بار معافی دینا چاہیے۔ آئندہ اس طرح کی غلطی نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ نماز پڑھنے کے حوالے سے جو بھی دعویٰ سوشل میڈیا پر کیا جارہا ہے کہ نماز پڑھنے والوں کو نماز کا طریقہ نہیں معلوم تھا یا 18 سیکنڈ میں نماز کیسے ادا کی گئی یہ سب بے بنیاد ہے۔

واضح رہے کہ 13 جولائی کو لولو مال میں بغیر اجازت کے نماز ادا کرتے ہوئے 8 نوجوانوں کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا جس کے بعد یہ معاملہ ملک گیر سطح پر موضوع بحث بن گیا اور سخت گیر ہندو تنظیموں نے لولو مال میں ہنومان چالیسہ پڑھنے کی بات کہی۔ جس کے بعد نماز پڑھنے والوں کو گرفتار کرکے ان پر کاروائی کرنے کی بات کہی جارہی ہے۔

لکھنؤ: اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں واقع لؤلؤ مال LuLu Mall میں نماز پڑھنے کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد یہ مال سرخیوں میں ہے۔ مال میں نماز ادا کرنے والے نوجوانوں کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ گرفتار نوجوان میں ریحان، عتیق، لقمان اور نعمان شامل ہیں۔ ریحان کے والد رضوان نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کے دوران بتایا کہ پولیس نے گرفتاری کے وقت گھر والوں کو یہ بتایا کہ ریحان نے کسی بڑے گھر کی لڑکی کے ساتھ بد سلوکی کے الزام میں گرفتار کیا جا رہا ہے لیکن میڈیا میں خبر آنے کے بعد یہ معلوم ہوا کہ ریحان کو لؤلؤ مال میں نماز ادا کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔LuLu Mall Namaz Row

لولو مال تنازعہ میں ملزم ریحان کے والد خصوصی گفتگو

ریحان کے والد محمد رضوان لکھنؤ میں خرم نگر کے ابرار نگر کے رہنے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریحان شریف لڑکا ہے۔ مدرسے میں حفظ کی تعلیم جاری ہے۔ مال میں نماز ادا کرنے کے حوالے سے کسی بھی سازش کا دور دور تک کوئی تعلق نہیں ہے۔ قربانی کے ایام میں جب وہ لوگ مال میں گھومنے گئے تھے تو اس دوران میں گھر پر نہیں تھا اور میرے گھر واپسی کے بعد بھی ان لوگوں نے اس بات کا کوئی ذکر نہیں کیا۔

انہوں نے بتایا کہ میڈیا میں خبر آنے کے بعد یہ واضح ہوا کہ ریحان سمیت تین نوجوانوں کو لولو مال میں نماز ادا کرنے کے لیے گرفتار کیا گیا ہے۔ ریحان کے والد نے کہا کہ یہ بچے نمازی تھے اور ظاہر ہے کہ نماز کا وقت جہاں بھی ہوتا ہے، ادا کر لیتے ہیں۔ نادانی کی وجہ سے ان بچوں نے مال میں نماز ادا کی تھی جن میں سے دو نابالغ بھی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

Lulu Mall Controversy: لولو مال میں نماز ادا کرنے کے الزام میں چار گرفتار

LuLu Mall Controversy: لؤلؤ مال میں ہنومان چالیسہ پڑھنے کا ویڈیو وائرل

Lulu Mall Controversy: لولو مال کے گارڈ نے دی تھی نماز پڑھنے کی اجازت

انہوں نے کیس کی پیروی کے حوالے سے بتایا کہ وکیل سے بات چیت چل رہی ہے اور جلد ہی بات مکمل ہونے پر اس کیس کی پیروی کریں گے۔ ریحان کے والد نے حکومت سے بھی فریاد کیا ہے کہ نادانی کے عالم میں بچوں نے نماز ادا کی ہے لہذا انتظامیہ کو ایک بار معافی دینا چاہیے۔ آئندہ اس طرح کی غلطی نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ نماز پڑھنے کے حوالے سے جو بھی دعویٰ سوشل میڈیا پر کیا جارہا ہے کہ نماز پڑھنے والوں کو نماز کا طریقہ نہیں معلوم تھا یا 18 سیکنڈ میں نماز کیسے ادا کی گئی یہ سب بے بنیاد ہے۔

واضح رہے کہ 13 جولائی کو لولو مال میں بغیر اجازت کے نماز ادا کرتے ہوئے 8 نوجوانوں کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا جس کے بعد یہ معاملہ ملک گیر سطح پر موضوع بحث بن گیا اور سخت گیر ہندو تنظیموں نے لولو مال میں ہنومان چالیسہ پڑھنے کی بات کہی۔ جس کے بعد نماز پڑھنے والوں کو گرفتار کرکے ان پر کاروائی کرنے کی بات کہی جارہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.