لکھنؤ: اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں واقع لؤلؤ مال LuLu Mall میں نماز پڑھنے کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد یہ مال سرخیوں میں ہے۔ مال میں نماز ادا کرنے والے نوجوانوں کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ گرفتار نوجوان میں ریحان، عتیق، لقمان اور نعمان شامل ہیں۔ ریحان کے والد رضوان نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کے دوران بتایا کہ پولیس نے گرفتاری کے وقت گھر والوں کو یہ بتایا کہ ریحان نے کسی بڑے گھر کی لڑکی کے ساتھ بد سلوکی کے الزام میں گرفتار کیا جا رہا ہے لیکن میڈیا میں خبر آنے کے بعد یہ معلوم ہوا کہ ریحان کو لؤلؤ مال میں نماز ادا کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔LuLu Mall Namaz Row
ریحان کے والد محمد رضوان لکھنؤ میں خرم نگر کے ابرار نگر کے رہنے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریحان شریف لڑکا ہے۔ مدرسے میں حفظ کی تعلیم جاری ہے۔ مال میں نماز ادا کرنے کے حوالے سے کسی بھی سازش کا دور دور تک کوئی تعلق نہیں ہے۔ قربانی کے ایام میں جب وہ لوگ مال میں گھومنے گئے تھے تو اس دوران میں گھر پر نہیں تھا اور میرے گھر واپسی کے بعد بھی ان لوگوں نے اس بات کا کوئی ذکر نہیں کیا۔
انہوں نے بتایا کہ میڈیا میں خبر آنے کے بعد یہ واضح ہوا کہ ریحان سمیت تین نوجوانوں کو لولو مال میں نماز ادا کرنے کے لیے گرفتار کیا گیا ہے۔ ریحان کے والد نے کہا کہ یہ بچے نمازی تھے اور ظاہر ہے کہ نماز کا وقت جہاں بھی ہوتا ہے، ادا کر لیتے ہیں۔ نادانی کی وجہ سے ان بچوں نے مال میں نماز ادا کی تھی جن میں سے دو نابالغ بھی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: