ETV Bharat / bharat

No Confidence Motion لوک سبھا میں حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور - ایوان میں عدم اعتماد کی تحریک

کانگریس کے گورو گوگوئی نے منی پور تشدد پر پارلیمنٹ میں تعطل کے درمیان حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی، جسے لوک سبھا میں بھی منظور کر لیا گیا۔ ایوان میں عدم اعتماد کی تحریک لانے کے لیے کم از کم 50 ارکان پارلیمنٹ کی ضرورت ہوتی ہے۔

LS Speaker accepts No Confidence Motion moved by opposition against Modi
لوک سبھا میں حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور
author img

By

Published : Jul 26, 2023, 3:27 PM IST

نئی دہلی: لوک سبھا میں بدھ کے روز منی پور تشدد پر پارلیمنٹ میں تعطل کے درمیان کانگریس نے حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی جسے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے منظوری دے دی۔ دوپہر 12 بجے لوک سبھا کی کارروائی دوبارہ شروع ہونے پر کانگریس کے رکن پارلیمنٹ گورو گوگوئی نے عدم اعتماد کی تحریک پیش کی۔ اس کے بعد اسپیکر اوم برلا نے اراکین کو بتایا کہ انہیں گورو گوگوئی کی طرف سے عدم اعتماد کی تحریک موصول ہوئی ہے اور وہ اس تحریک کو منظوری فراہم کرتے ہیں۔

لوک سبھا اسپیکر نے مزید کہا کہ ایوان کے لیڈروں سے صلاح و مشورہ کے بعد وہ تحریک عدم اعتماد پر بحث کے لئے وقت کا تعین کریں گے۔ واضح رہے کہ موجودہ لوک سبھا میں پہلی بار اپوزیشن کی طرف سے مودی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی گئی ہے۔ دراصل منی پور کو لے کر پارلیمنٹ میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان پانچویں دن بھی تعطل برقرار ہے اور اپوزیش ابھی بھی منی پور معاملے پر وزیراعظم سے بیان دینے کا مطالبہ کر رہا ہے۔

لوک سبھا میں کانگریس پارٹی کے وہپ مانیکم ٹیگور نے کہا کہ اپوزیشن نے وزیر اعظم کے تکبر کو توڑنے کے لیے تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ وہ پارلیمنٹ میں نہیں بول رہے ہیں۔ اپوزیشن کے سینئر لیڈروں نے کہا کہ 26 اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد، انڈیا نے وزیر اعظم نریندر مودی کو منی پور تشدد پر پارلیمنٹ میں بولنے کے لیے تحریک پیش کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

اگرچہ اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے عدم اعتماد کی تحریک کے ناکام ہونے کی امید ہے لیکن اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ وہ اس کے ذریعہ بحث کے دوران منی پور کے معاملے پر حکومت کو جوابدہ بنانے کی جنگ ضرور جیتیں گے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ یہ بھی ایک حکمت عملی ہے کہ وزیر اعظم کو اہم معاملے پر پارلیمنٹ میں بات کرنے پر مجبور کیا جائے حالانکہ حکومت اس بات پر اصرار کرتی رہی ہے کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ منی پور کی صورتحال پر بحث کا جواب دیں گے۔

تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کا طریقہ کار: تحریک عدم اعتماد صرف لوک سبھا میں پیش کی جاسکتی ہے، کوئی بھی رکن اسمبلی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا نوٹس دے سکتا ہے، تحریک عدم اعتماد کے لیے کم از کم 50 ارکان پارلیمنٹ کی حمایت درکار ہوتی ہے۔ اس کے بعد اسپیکر کو تحریک عدم اعتماد پر بحث کے لیے دن مقرر کرنا ہوتا ہے اور اسپیکر 10 دن کے اندر تحریک پر بحث کرانے کا پابند ہوتا ہے۔ جس کے بعد حکومت کو اپنا اقتدار محفوظ کرنے کے لیے ایوان میں اکثریت ثابت کرنی پڑتی ہے۔

نئی دہلی: لوک سبھا میں بدھ کے روز منی پور تشدد پر پارلیمنٹ میں تعطل کے درمیان کانگریس نے حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی جسے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے منظوری دے دی۔ دوپہر 12 بجے لوک سبھا کی کارروائی دوبارہ شروع ہونے پر کانگریس کے رکن پارلیمنٹ گورو گوگوئی نے عدم اعتماد کی تحریک پیش کی۔ اس کے بعد اسپیکر اوم برلا نے اراکین کو بتایا کہ انہیں گورو گوگوئی کی طرف سے عدم اعتماد کی تحریک موصول ہوئی ہے اور وہ اس تحریک کو منظوری فراہم کرتے ہیں۔

لوک سبھا اسپیکر نے مزید کہا کہ ایوان کے لیڈروں سے صلاح و مشورہ کے بعد وہ تحریک عدم اعتماد پر بحث کے لئے وقت کا تعین کریں گے۔ واضح رہے کہ موجودہ لوک سبھا میں پہلی بار اپوزیشن کی طرف سے مودی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی گئی ہے۔ دراصل منی پور کو لے کر پارلیمنٹ میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان پانچویں دن بھی تعطل برقرار ہے اور اپوزیش ابھی بھی منی پور معاملے پر وزیراعظم سے بیان دینے کا مطالبہ کر رہا ہے۔

لوک سبھا میں کانگریس پارٹی کے وہپ مانیکم ٹیگور نے کہا کہ اپوزیشن نے وزیر اعظم کے تکبر کو توڑنے کے لیے تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ وہ پارلیمنٹ میں نہیں بول رہے ہیں۔ اپوزیشن کے سینئر لیڈروں نے کہا کہ 26 اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد، انڈیا نے وزیر اعظم نریندر مودی کو منی پور تشدد پر پارلیمنٹ میں بولنے کے لیے تحریک پیش کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

اگرچہ اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے عدم اعتماد کی تحریک کے ناکام ہونے کی امید ہے لیکن اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ وہ اس کے ذریعہ بحث کے دوران منی پور کے معاملے پر حکومت کو جوابدہ بنانے کی جنگ ضرور جیتیں گے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ یہ بھی ایک حکمت عملی ہے کہ وزیر اعظم کو اہم معاملے پر پارلیمنٹ میں بات کرنے پر مجبور کیا جائے حالانکہ حکومت اس بات پر اصرار کرتی رہی ہے کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ منی پور کی صورتحال پر بحث کا جواب دیں گے۔

تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کا طریقہ کار: تحریک عدم اعتماد صرف لوک سبھا میں پیش کی جاسکتی ہے، کوئی بھی رکن اسمبلی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا نوٹس دے سکتا ہے، تحریک عدم اعتماد کے لیے کم از کم 50 ارکان پارلیمنٹ کی حمایت درکار ہوتی ہے۔ اس کے بعد اسپیکر کو تحریک عدم اعتماد پر بحث کے لیے دن مقرر کرنا ہوتا ہے اور اسپیکر 10 دن کے اندر تحریک پر بحث کرانے کا پابند ہوتا ہے۔ جس کے بعد حکومت کو اپنا اقتدار محفوظ کرنے کے لیے ایوان میں اکثریت ثابت کرنی پڑتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.