بجبہاڑہ میں قائم شالگام علاقہ کئی دہائیوں سے سڑک جیسی بنیادی سہولت سے بھی محروم ہے ، علاقہ میں تعمیر و ترقی کے نام پر آج تک کوئی بھی کام انجام نہیں دیا گیا ہے، دور جدید میں جہاں جگہ جگہ پر ڈیجٹل کلاس رومز قائم کئے جارہے ہیں ، وہیں مزکورہ علاقہ میں حکومت کی جانب سے کئی سال قبل قائم کیے گئے اسکول میں بنیادی سہولیات بھی میسر نہیں ہیں۔
اس اسکول میں نہ صرف شالگام بلکہ اطراف کے علاقوں کے طلبہ بھی تعلیم حاصل کرنے آتے ہیں۔ اسکول میں صرف چار کمرے ہیں، اور ان ہی چار کمروں میں آٹھویں جماعت تک پڑھایا جاتا ہے، اسکول میں نہ تو بجلی ہے نہ پانی ہے۔ بچوں کو اسکول پہنچانے والی سڑک بھی بے حد خراب ہے
اسکول میں زیر تعلیم بچوں کا کہنا ہے کہ انہیں اسکول آنے جانے کے لیے اسی سڑک سے گذرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے ان کا یونیفارم اور جوتے خراب ہو جاتے ہیں۔ اسکول میں تعلیم حاصل کرنے والے بچوں کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
طلبہ کا کہنا ہے کہ اسکول میں صرف چار کمرے ہیں، جس میں ایک کچن کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، جبکہ ایک دفتری کام کے لئے استعمال ہوتا ہے، اور باقی بچے دو کمروں میں آٹھویں جماعت تک کے طلبہ کو ایک ساتھ رکھ کے پڑھایا جاتا ہے۔
بچوں کا کہا ہے کہ ان کے اسکول میں نا تو بجلی کا کوئی معقول انتظام ہے اور نا ہی پانی کا، کئی بار اسکول میں پانی نہ ہونے کے باعث بچے بے ہوش بھی ہو جاتے ہیں۔ بچوں کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ یہاں سڑک کی تعمیر کرائے تاکہ اُن کی مشکلات کا ازالہ ہو اور بچے وقت پر اسکول جا کر تعلیم حاصل کر سکیں۔
اس سلسلے میں جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے کئی بار محکمہ تعلیم کے دفتر کا رخ کیا ، تو وہاں پر چیف ایجوکیشن افیسر موجود نہیں تھے۔ نمائندے کی جانب سے انہیں کئی مرتبہ فون کیا گیا لیکن انہوں نے فون نہیں اٹھایا۔