اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ کے 'ابا جان' ریمارکس پر تنقید کرتے ہوئے کانگریس رہنما نے یوگی آدتیہ ناتھ سے پوچھا ہے کہ وہ کیا چاہتے ہیں: ایک جامع اتر پردیش یا تقسیم اور حکمرانی؟
اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے ’’ ابا جان ‘‘ کے تبصرے پر تنقید کرتے ہوئے کانگریس رہنما کپل سبل نے پیر کو آدتیہ ناتھ سے پوچھا کہ کیا وہ ''ایک جامع یوپی چاہتے ہیں یا تقسیم اور حکمرانی۔''
-
Our Government wants :
— Kapil Sibal (@KapilSibal) September 13, 2021 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
An inclusive Afghanistan
With his “ abba jaan “ remark
What does Yogiji want :
An inclusive UP
Or
Divide and rule ?
">Our Government wants :
— Kapil Sibal (@KapilSibal) September 13, 2021
An inclusive Afghanistan
With his “ abba jaan “ remark
What does Yogiji want :
An inclusive UP
Or
Divide and rule ?Our Government wants :
— Kapil Sibal (@KapilSibal) September 13, 2021
An inclusive Afghanistan
With his “ abba jaan “ remark
What does Yogiji want :
An inclusive UP
Or
Divide and rule ?
کپل سبل نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ "ہماری حکومت چاہتی ہے: ایک جامع افغانستان۔ ان کے" ابا جان "ریمارک کے ساتھ۔ یوگی جی کیا چاہتے ہیں: ایک جامع یوپی یا تقسیم اور حکمرانی؟"
اتوار کے روز کوشی نگر میں کئی ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کرتے ہوئے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ نے اپوزیشن جماعتوں، خاص طور پر سماج وادی پارٹی (ایس پی) کو نشانہ بنایا اور الزام لگایا کہ ایس پی حکومت غریبوں کا راشن کھاکر انہیں مرنے دیتی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'ابا جان کہنے والی ایک کمیونٹی کو فائدہ پہنچاتے تھے'۔ وزیر اعلیٰ نے اکھلیش یادو پر تنقید کرتے ہوئے مسلمانوں کو فائدہ پہنچانے کا الزام لگایا۔
کوشی نگر میں اترپردیش کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ "غریبوں کو 2017 سے پہلے راشن کیوں نہیں ملا؟ کیونکہ اس وقت ریاست پر حکمرانی کرنے والے اور ساتھی مافیا غریبوں کا راشن ہضم کرجاتے تھے۔ ابا جان کہنے والے راشن ہضم کرتے تھے اور لوگ بھوک سے مرتے تھے۔ راشن نیپال اور بنگلہ دیش پہنچتا تھا۔ آج کوئی غریب کا راشن نگل نہیں سکتا۔ اگر نگل گیا تو وہ ضرور جیل جائے گا۔''
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے بریلی کا دورہ کیا
واضح رہے کہ اتر پردیش میں اسمبلی انتخابات اگلے سال کے اوائل میں ہونے ہیں۔ 2017 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے بھاری اکثریت سے 312 اسمبلی سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ پارٹی نے 403 رکنی اسمبلی کے انتخابات میں 39.67 فیصد ووٹ حاصل کیے۔ سماج وادی پارٹی (ایس پی) نے 47، بی ایس پی نے 19 اور کانگریس نے صرف 7 نشستیں حاصل کی تھیں۔