کانپور: پولیس نے کانپور میں پریڈ میں ہنگامہ آرائی کے معاملے میں سابق سماجوادی پارٹی کے رہنما نظام قریشی کو گرفتار کیا ہے۔ نظام قریشی کو مبینہ کلیدی ملزم حیات ظفر ہاشمی کا قریبی بتایا جارہا ہے۔ جوائنٹ کمشنر آف پولیس آنند پرکاش تیواری نے یہ اطلاع دی۔ انہوں نے بتایا کہ 3 جون کو ہونے والے ہنگامے میں نظام قریشی بھی شامل تھے۔ نظام اور حیات ظفر ہاشمی نے اس واقعے کے بارے میں گھنٹوں واٹس ایپ پر میسجز اور کالز کے ذریعے بات کی۔ اب پولس اس پورے معاملے میں نظام قریشی سے بھی پوچھ گچھ کرے گی۔ Expelled SP leader Nizam Qureshi arrested by UP Police
آپ کو بتا دیں کہ کانپور کے بیکن گنج تھانے کے نئی سڑک علاقے میں گذشتہ روز دو گروپوں کے درمیان ہوئے تشدد واقعہ کے سلسلے میں پولیس نے مبینہ کلیدی ملزم حیات ظفر ہاشمی سمیت متعدد افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ای ٹی ایس نے جانچ کے دوران کانپور تشدد معاملہ کے مبینہ کلیدی ملزم حیات ظفر ہاشمی کے بینک کھاتوں میں کروڑوں روپے کا لین دین پایا ہے۔ مقامی پولیس کے اعلیٰ حکام کا دعویٰ ہے کہ گزشتہ تین سالوں میں چار مختلف کھاتوں سے تقریباً 50 کروڑ روپے کی ٹرانزیکشن ہوئی۔
مزید پڑھیں:۔ Bulldozer Run Over Kanpur Violence Accused: کانپور تشدد معاملے میں یوگی حکومت کی متنازع بلڈوزر کارروائی شروع
وہیں تشدد کے معاملے میں اتر پردیش حکومت نے ایک بار پھر سے متنازع بلڈوزر کارروائی شروع کردی ہے۔ اس دوران کانپور تشدد کے ملزم حیات ظفر ہاشمی کے رشتہ دار تاجر محمد اشتیاق کی عمارت کو بلڈوزر سے مسمار کر دیا گیا۔ انتظامیہ نے بتایا کہ یہ عمارت غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی تھی۔ Protest Against Nupur Sharma in Kanpur