نئی دہلی: کنجھا والا ہٹ اینڈ رن کیس کی متوفی انجلی کے اہل خانہ نے منگل کو سلطان پوری پولیس اسٹیشن کے سامنے دھرنا دیا اور پولیس پر پہلی تفتیشی رپورٹ (ایف آئی آر) میں قتل کے الزامات کو شامل کرنے کے لیے دباؤ ڈالا۔ انجلی کے چچا نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ وہ سینئر پولیس افسران سے ملاقات کی توقع کر رہے تھے۔ مظاہرین ایک بینر لے کر آئے تھے جس میں انجلی کی خوشی کے وقت کی تصویر نمایاں تھی۔ بینر پر ہندی میں انجلی کے لیے انصاف کا مطالبہ کرنے والا نعرہ لکھا تھا۔ پولیس اسٹیشن کے پولیس اہلکاروں نے مظاہرین سے بات چیت کی ہے اور انہیں مشورہ دیا ہے کہ وہ احتجاج ختم کرکے بات چیت کے ذریعہ مسئلہ کو حل کریں۔
انجلی کے چچا نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیشن ہاؤس آفیسر ایس ایچ او نے ہمیں بتایا کہ وہ ہمیں ڈپٹی کمشنر آف پولیس سے بات کرائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 302 (قتل) میں تبدیلی کرنے کا کوئی من مانی فیصلہ نہیں کر سکتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب ملزمان نے اعتراف جرم کر لیا تو پولیس اور کیا دیکھنا چاہتی ہے؟
مزید پڑھیں:۔ Kanjhawala case کنجھا والا کیس میں بڑا انکشاف، حادثے کے وقت اسکوٹی پر ایک اور لڑکی سوار تھی
واضح رہے کہ 20 سالہ انجلی یکم جنوری کی اولین ساعتوں میں اس وقت ہلاک ہو گئی جب اس کی اسکوٹی کو ایک کار نے ٹکر مار دی جو اسے سلطان پوری سے دہلی کے کانجھا والا تک 12 کلومیٹر سے زیادہ تک گھسیٹتی رہی۔سی سی ٹی وی فوٹیج کے معائنے سے دہلی پولیس کو ندھی کے بیان کا سراغ لگانے اور ریکارڈ کرنے میں مدد ملی ہے جو حادثے کے وقت متوفی کے ساتھ بائیک پر سوار تھی۔ دہلی پولیس نے اب تک سات افراد کو گرفتار کیا ہے جن پر اس واقعہ میں ملوث ہونے کا شبہ تھا۔