دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ سماجیات نے اسکالر اور سماجی کارکن صفورا زرگر کا داخلہ منسوخ کرنے کی منظوری دے دی ہے، یونیورسٹی سے منسلک شخص نے بتایا کہ سفورا کے مقالے کے کام میں "غیر اطمینان بخش" پیش رفت کی وجہ سے، یونیورسٹی نے یہ اقدام اٹھایا ہے۔ وہیں عہدیدار نے کہا کہ اس سلسلے میں ڈین کے دفتر کی طرف سے ایک نوٹیفکیشن آنے والے دنوں میں جاری کیا جائے گا۔ زرگر نے ایم فل/پی ایچ ڈی پروگرام میں سوشیالوجی ڈیپارٹمنٹ میں داخلہ لیا ہے۔Safoora Zarger Admission Cancel From JMI
وہیں سفورا کا کہنا ہے کہ دسمبر 2021 سے مجھے میعاد میں توسیع کے لیے ادھر سے اُدھر بھگایا جا رہا ہے، جب کہ یونیورسٹی میں دیگر اسکالرز کو آسانی سے میعاد میں توسیع دے دی جاتی ہے۔ مجھے اپنے سپروائزر اور اپنے محکمہ کے ہاتھوں سخت بدسلوکی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ جب کہ یو جی سی نے مسلسل پانچ کووڈ ایکسٹینشنز دی ہیں، مجھے صرف ایک دی گئی ہے۔ مجھے خواتین اسکالر کے زمرے میں توسیع کے لیے درخواست دینے پر مجبور کیا گیا، اس کے باوجود 'غیر تسلی بخش پیشرفت' کا حوالہ دیتے ہوئے مہینوں کے بعد میری درخواست کو مسترد کر دیا گیا۔ Safoora Zarger Admission Cancel From JMI
انہوں نے کہا کہ میرے ای میلز، جو میں نے رجسٹرار اور وی سی کو بھیجی تھی، مجھے ان کا بھی جواب نہیں دیا گیا۔ یہ یو جی سی کی طرف سے واضع کردہ رہنما خطوط کی خلاف ورزی ہے اور سپروائزر اور محکمہ کے خراب ارادوں کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ میں اپنے لیے دستیاب تمام کارروائی کروں گی۔ بار بار میری تحریر کو 'بہت زیادہ سیاسی' ہونے کی وجہ سے سنسر اور مسترد کیا گیا ہے۔ وہ کیا چیز ہے جو انہیں پڑھی لکھی مسلم خواتین سے اتنا خوفزدہ کرتی ہے کہ وہ ہماری تعلیم میں ہر ممکن رکاوٹ ڈالتے ہیں؟ یہ میرے کام کو روکنے، سنسر کرنے اور میری تعلیم میں خلل ڈالنے کی ایک واضح کوشش ہے۔Safoora Zarger Admission Cancel From JMI
یہ بھی پڑھیں: جامعہ کی دیواروں پر صفورہ کو رہا کرنے کے نعرے لکھے گئے
انہوں نے مزید کہا کہ کووڈ کی تیسری لہر کے دوران حاملہ ہوتے ہوئے، ریاست کے شدید حملے جھیلتے ہوئے، جیل میں رہنے اور شدید کووِڈ انفیکشن کے باوجود میں نے اپنا فیلڈ ورک مکمل کیا۔ میں نے اپنی تمام پیش رفت رپورٹ وقت پر جمع کرائی لیکن آخری وقت میں مجھے اپنا مقالہ جمع کرانے سے انکار کیا جا رہا ہے۔Safoora Zarger Admission Cancel From JMI
واضح رہے کہ دہلی میں سی اے اے، این آر سی کی مخالفت میں احتجاج کے دوران جموں کشمیر کے کشتواڑ سے تعلق رکھنے والی صفورا زرگر سرخیوں میں آئی تھیں۔ اس دوران وہ چار ماہ کی حاملہ خاتون تھیں اور حاملہ ہونے کے باوجود انہیں گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا تھا۔ زرگر جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ایم فل کی طالبہ اور جامعہ رابطہ کمیٹی کے میڈیا کوآرڈینیٹر بھی تھیں۔ Safoora Zarger Admission Cancel From JMI