ETV Bharat / bharat

جماعت اسلامی ہند نے مذہب تبدیلی کے الزام میں گرفتاری کی مذمت کی

جماعت اسلامی ہند نے مذہب تبدیل کرنے کے الزام میں مولانا عمر گوتم اور مفتی قاضی جہانگیر عالم قاسمی کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔

جماعت اسلامی ہند نے مذہب تبدیلی کے الزام میں گرفتاری کی مذمت کی
جماعت اسلامی ہند نے مذہب تبدیلی کے الزام میں گرفتاری کی مذمت کی
author img

By

Published : Jun 24, 2021, 2:30 PM IST

جماعت اسلامی ہند (جے آئی ایچ) نے مذہب تبدیل (allegations of conversion) کرنے کے الزام میں مولانا عمر گوتم اور مفتی قاضی جہانگیر عالم قاسمی کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔ معاملے کی تفتیش جاری ہے۔

جے آئی ایچ کے نائب صدر محمد سلیم انجینئر نے کہا، جس طرح سے انہیں سنگین الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا اور میڈیا کے ایک حصے کو جس طرح سے زیادتی کا نشانہ بنایا جارہا ہے ، اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ عوامی جذبات کو الزامات لگا کر مسلط کیا جارہا ہے۔ استحصال کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ سیاسی فوائد کے لئے خوف اور نفرت کی فضا پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

آٹھ مہینے کے بعد اترپردیش اسمبلی انتخابات کے مدنظرایک جذباتی ماحول پیدا کرنے کے لئے حقیقی عوامی مسائل سے توجہ ہٹانے کی اس طرح کی کوششیں انتہائی افسوسناک ہیں۔

اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے گونگے بہرے اور جسمانی طور پر معذور بچوں اور نوجوانوں کی تبدیلی میں ملوث افراد کے خلاف گینگسٹر ایکٹ اور نیشنل سیکیورٹی ایکٹ کے تحت کارروائی کا حکم دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں؛ تبدیلی مذہب کے الزامات کو اسکول انتظامیہ نے خارج کردیا

پولیس نے بتایا کہ ایک ہزار سے زائد لوگوں کو جبراً اسلام قبول کرانے کے الزام میں دہلی سے دو لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: 'موجودہ حالات میں کچھ بھی جبراً کرانا مسلمانوں کے لیے ممکن ہی نہیں'

وزیر اعلی نے سخت کارروائی کا حکم دیتے ہوئے ایجنسیوں سے کہا ہے کہ وہ اس معاملے کی مزید تحقیقات کریں اور ملوث تمام افراد کی گرفتاری کے لئے گہرائی سے تلاشی لیں۔

یہ بھی پڑھیں: Maulana Umar Gautam: عمر گوتم کی گرفتاری پر علماء کا ردعمل

ریاستی حکومت نے ملزمین کی جائیدادیں ضبط کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ کہا جارہا ہے کہ دہلی کے جامعہ نگر میں دو افراد مبینہ طور پر اترپردیش میں گونگے، بہرے طلباء اور غریب لوگوں کو اسلام قبول کرنے کے لئے ایک تنظیم چلا رہے تھے۔

آئی این ایس

جماعت اسلامی ہند (جے آئی ایچ) نے مذہب تبدیل (allegations of conversion) کرنے کے الزام میں مولانا عمر گوتم اور مفتی قاضی جہانگیر عالم قاسمی کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔ معاملے کی تفتیش جاری ہے۔

جے آئی ایچ کے نائب صدر محمد سلیم انجینئر نے کہا، جس طرح سے انہیں سنگین الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا اور میڈیا کے ایک حصے کو جس طرح سے زیادتی کا نشانہ بنایا جارہا ہے ، اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ عوامی جذبات کو الزامات لگا کر مسلط کیا جارہا ہے۔ استحصال کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ سیاسی فوائد کے لئے خوف اور نفرت کی فضا پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

آٹھ مہینے کے بعد اترپردیش اسمبلی انتخابات کے مدنظرایک جذباتی ماحول پیدا کرنے کے لئے حقیقی عوامی مسائل سے توجہ ہٹانے کی اس طرح کی کوششیں انتہائی افسوسناک ہیں۔

اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے گونگے بہرے اور جسمانی طور پر معذور بچوں اور نوجوانوں کی تبدیلی میں ملوث افراد کے خلاف گینگسٹر ایکٹ اور نیشنل سیکیورٹی ایکٹ کے تحت کارروائی کا حکم دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں؛ تبدیلی مذہب کے الزامات کو اسکول انتظامیہ نے خارج کردیا

پولیس نے بتایا کہ ایک ہزار سے زائد لوگوں کو جبراً اسلام قبول کرانے کے الزام میں دہلی سے دو لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: 'موجودہ حالات میں کچھ بھی جبراً کرانا مسلمانوں کے لیے ممکن ہی نہیں'

وزیر اعلی نے سخت کارروائی کا حکم دیتے ہوئے ایجنسیوں سے کہا ہے کہ وہ اس معاملے کی مزید تحقیقات کریں اور ملوث تمام افراد کی گرفتاری کے لئے گہرائی سے تلاشی لیں۔

یہ بھی پڑھیں: Maulana Umar Gautam: عمر گوتم کی گرفتاری پر علماء کا ردعمل

ریاستی حکومت نے ملزمین کی جائیدادیں ضبط کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ کہا جارہا ہے کہ دہلی کے جامعہ نگر میں دو افراد مبینہ طور پر اترپردیش میں گونگے، بہرے طلباء اور غریب لوگوں کو اسلام قبول کرنے کے لئے ایک تنظیم چلا رہے تھے۔

آئی این ایس

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.