حیدرآباد: مفرور نیتیانند کی شاگرد وجے پریا نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ نیتیا نند کے خلاف نفرت پھیلانے اور تشدد کو ہوا دینے والے مبینہ ہندو مخالف عناصر کے خلاف کارروائی کرے۔ وجے پریا نیتیانند نے اقوام متحدہ میں نیتیانند کی نمائندگی کرتے ہوئے یو این میں مستقل سفیر ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔ انہوں نے بھارتی حکومت سے ہندو مخالف عناصر کے خلاف کارروائی کرنے کی اپیل کی جو ہندو ازم کے سپریم پیشوا اور کیلاسا کے خلاف مسلسل تشدد کو ہوا دیتے ہیں۔ وجے پریا نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ بھارتی حکومت اپنی منظم اور اسٹریٹجک سرگرمیوں کو ختم کرنے اور تمام متعلقہ افراد کی فلاح و بہبود اور سلامتی کے تحفظ کے لیے موثر اقدامات کرے۔
-
is this the dresscode for women in kailasa? pic.twitter.com/qr7FxA5ssx
— Dattatri (@ModiAgainAt2024) March 2, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">is this the dresscode for women in kailasa? pic.twitter.com/qr7FxA5ssx
— Dattatri (@ModiAgainAt2024) March 2, 2023is this the dresscode for women in kailasa? pic.twitter.com/qr7FxA5ssx
— Dattatri (@ModiAgainAt2024) March 2, 2023
نیتیانند کی شاگرد وجے پریا نے اقوام متحدہ میں دیے گئے اپنے بیان پر وضاحت دی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ نیتیانند کے خلاف ہراساں کرنے کے معاملے میں ان کے بیان کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ میں کیلاسا کے مستقل سفیر ہونے کا دعویٰ کرنے والی وجے پریہ نے کہا ہے کہ ان کے گرو نیتیانند کو ان کے آبائی وطن میں ہندو مخالف عناصر ہراساں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کیلاسا بھارت کو بہت زیادہ عزت دیتا ہے اور بھارت کو اپنا گروپیڈم مانتا ہے۔ بتا دیں کہ 22 فروری کو اقوام متحدہ کے جنیوا دفتر میں منعقدہ ایک کانفرنس میں وجے پریہ اپنے مبینہ خیالی ملک کیلاسا کی طرف سے ایک وفد لے کر گئی تھیں۔ یہاں انہوں نے بھارت پر الزام لگایا کہ بھارت میں ان کے گرو نیتیانند پر ظلم ہو رہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ نیتیانند کو بھارت میں عصمتدری کے الزامات کا سامنا ہے اور وہ بھارت سے مفرور ہیں۔