پٹنہ: اسلم حسن کو شعر و ادب سے ذوق وراثت میں ملی۔ آپ کے دادا ظہور الحسن ارریہ کے مشہور شاعر تھے۔ وہیں آپ کے والد ایڈیشنل جج الحاج زبیر الحسن غافل کا شمار بہار میں طنز و مزاح کے معروف شاعروں میں ہوتا تھا۔ گھر کے ادبی ماحول میں پرورش پانے والے اسلم حسن نے بھی شاعری میں طبع آزمائی کی اور ایک بہترین شاعر کے طور پر سامنے آئیں۔ اب تک مختلف اصناف میں سو سے زائد آزاد نظم و غزل کہہ چکے ہیں۔
ایڈیشنل کمشنر اسلم حسن نے اپنے ادبی سفر کے حوالے سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ سے تفصیلی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں زمانہ طالب علمی سے ہی شعر و ادب کا شوق تھا۔ پڑھنے کے زمانے میں ہی اشعار کہنا شروع کر چکا تھا اور اصلاح والد صاحب سے کراتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ میری شاعری پر میرے والد صاحب کا رنگ سب سے زیادہ غالب ہے۔ اس کے علاوہ علامہ اقبال، مرزا غالب، شاد عظیم آبادی، رضا نقوی واہی وغیرہ کو بھی بطور خاص سننا پڑھنا پسند کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اردو کے ساتھ ہندی زبان میں بھی شاعری کی ہے۔
gst anthem by aslam hassan
یہ بھی پڑھیں:
Ek Shayar Series: معروف شاعر ہاشم فیروز آبادی سے خصوصی گفتگو
ایک سوال کے جواب میں کمشنر اسلم حسن نے کہا کہ انکم ٹیکس کا اپنا ایک ترانہ ہے، جسے میں نے ہی لکھا ہے۔ اسے مشہور گلوکار زبین نوٹیال نے گایا ہے۔ اسلم حسن نے کہا کہ اردو ادب تفریح کی چیز نہیں بلکہ اس میں تہذیب و تمدن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر ایک شخص کے اندر ایک شاعر چھپا ہوا ہے۔ جو اپنے اندر کی چیزوں کو محسوس کرتا ہے اور قلم کے ذریعے اس کی عکاسی کرتا ہے وہی شاعر کہلاتا ہے۔ اس خصوصی انٹرویو میں دیکھیے اسلم حسن نے مزید کیا کہا۔