ملک کے اقلیتی طبقے کے ساتھ کھڑا ہونے کی وکالت کرتے ہوئے آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے سابق صدر راہل گاندھی نےکہا' جہاں میری ضرورت ہوگی میں پوری طرح سے اقلیتی شعبہ کے ساتھ کھڑا نظر آؤں گا۔ اس سلسلہ میں جو بھی قدم اٹھانا ہے آپ اٹھائیں۔' یہ یقین دہانی انہوں نے آل انڈیا کانگریس کمیٹی اقلیتی شعبہ کے قومی صدر عمران پرتاب گڑھی کو اقلیتی شعبہ کی رپورٹ کارڈ پیش کرنے دوران کرائی۔
کانگریس کے شعبہ اقلیت کی جانب سے جاری کردہ ایک ریلیز کے مطابق آل انڈیا کانگریس کمیٹی اقلیتی شعبہ کے قومی صدر عمران پرتاب گڑھی نے کانگریس کے سابق صدرراہل گاندھی سے ملاقات کرکے اقلیتی شعبہ کی رپورٹ کارڈ پیش کی۔ اقلیتی شعبہ کی اس رپورٹ کارڈ میں اقلیتی شعبہ کی تمام کارکردگیوں کے علاوہ آنے والے چیلنجزکا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ اقلیتی شعبہ کی اس رپورٹ کارڈ کو راہل گاندھی نے بہت سنجیدگی کے ساتھ پڑھا اور اس کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان ایک تفصیلی گفتگو بھی ہوئی۔ ملک میں جس طرح سے آئے دن ماب لنچنگ کے حادثات بڑھتے جارہے ہیں چند لوگ ایک مخصوص طبقہ کے لوگوں کو نشانہ بنا رہے ہیں ہمارے ملک کے وزیر اعظم کوجلد سے جلد اس پر سخت سے سخت قانون بناناچاہئے تا کہ اس طرح کی حرکت کرنے والوں کو سخت سے سخت سزا دی جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں:بنگلور: جمعہ مسجد ٹرسٹ بورڈ میں بدعنوانی اور غبن کے معاملے
ماب لنچنگ جیسے ناسور کے خلاف لڑائی لڑنے کے لئے اقلیتی شعبہ کے قومی صدر نے ایک لیگل سیل بنانے کی ضرورت پر دھیان دلاتے ہوئے کہا کہ ہم ایک لیگل سیل بنانا چاہ رہے ہیں تا کہ ایسے لوگوں کو لنچنگ جیسے حرکات میں ملوث ہیں آئے دن کہیں نہ کہیں کسی نہ کسی معصوم کا لچنگ کردیتے ہیں ایسے لوگوں خلاف سنگین جرائم کے تحت ایف آئی آر درج کرائی جا سکے اور قانونی طور پر ان کے خلاف مضبوطی سے لڑا جاسکے اورانہیں قانون کے دائرے میں لا یا جاسکے۔
اقلیتی شعبہ کے قومی صدر عمران پرتاب گڑھی کے اس قدم کی راہل گاندھی نے تعریف کی۔ دوسری جانب اقلیتی شعبہ کے قومی صدر نے دو اہم ایشوز جھار کھنڈ میں مدرسہ بورڈ اور اردو اکیڈمی بورڈ جو ابھی تک بنا ہی نہیں ہے اور دوسرا راجستھان میں مدرسہ پیرا ٹیچروں کی تقرری کا تھا جو کافی دنوں سے اپنی بحالی کولیکرمانگ کررہے تھے جسے لیکر راہل گاندھی نے عمران پرتاب گڑھی کو مکمل بھروسہ دلاتے ہوئے کہا کہ وہ اس سلسلہ میں راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہوت سے بات کریں گے اور کہیں گے کہ مدرسہ پیرا ٹیچروں کی تقرری پر جلد سے جلد کام ہو اور اس کے لئے ہدایات جاری کردی جائیں۔
یو این آئی