ETV Bharat / bharat

کیا آپ نے کبھی آگ کا دریا دیکھا ہے ؟

author img

By

Published : Mar 23, 2021, 5:00 PM IST

آئس لینڈ کے دارالحکومت ریکجیک کے قریب واقع گیلڈن آڈالور میں آتش فشاں پھوٹ پڑا۔ اس کا نظارہ واقعی انوکھا ہے۔ ہر طرف آگ ہی آگ دیکھنے کو مل رہی ہے تاہم، آتش فشاں کے قریب واقع شہروں کو اس سے کسی طرح کا کوئی خطرہ لاحق نہیں ہوگا۔

کیا آپ نے کبھی آگ کا دریا دیکھا ہے ؟
کیا آپ نے کبھی آگ کا دریا دیکھا ہے ؟

اس آتش فشاں تک پہنچنے کے لئے سیاحوں کو تقریباً 8 کلو میٹر پیدل سفر کرنا پڑا۔ لیکن یہاں پہنچنے کے بعد دوبارہ سڑک پر واپس پہنچنے میں انہیں کافی دشواریوں کا بھی سامنا رہا۔

کیا آپ نے کبھی آگ کا دریا دیکھا ہے ؟

اس سفر کے تعلق سے ایگل اورن کا کہنا ہے کہ 'اس آتش فشاں تک پہنچنے کے لیے ہم نے تقریبا تین گھنٹے کا سفر کیا ہے'۔ گذشتہ رات 100 سے زیادہ ریسکیو اہلکاروں نے مسافروں کو بحفاظت واپس ان کی گاڑیوں تک پہنچانے میں کافی مدد کی ہے، جبکہ اس علاقے کا موسم بھی کافی خراب ہے۔ خراب موسم کی وجہ سے اس آتش فشاں کو عوام کے لئے بند کردیا گیا ہے۔

ہفتوں انتظار کے بعد آخرکار آئس لینڈ کا یہ آتش فشاں پھوٹ پڑا، گذشتہ تین ہفتوں میں 50 ہزار سے زائد یہاں زلزلے آئے جس کے بعد جمعہ (19 مارچ) کی شام اس کے پھٹنے کی شروعات ہوئی۔

اس تعلق سے پروفیسر، جینیوا یونیورسٹی جوئل رچ نے بتیا کہ' ہم یہاں تقریبا دو ہفتوں سے ہیں، یہاں کا نظارہ واقعتا بے حد شاندار ہے، ہم اس علاقے میں کافی کچھ معلومات یکجا کرنے آئے ہیں۔ کافی انتظار ککے بعد ہمیں یہ سب دیکھنے کو ملا۔ آتش فشاں کا پھٹنا ہمارے لیے بے حد منفرد تجربہ ہے۔ ہم نے یہاں آتش فشاں کو پھٹتے دیکھا اور یہ نظارہ ہمارے لیے بے حد لاجواب ہے۔

اس آتش فشاں تک پہنچنے کے لئے سیاحوں کو تقریباً 8 کلو میٹر پیدل سفر کرنا پڑا۔ لیکن یہاں پہنچنے کے بعد دوبارہ سڑک پر واپس پہنچنے میں انہیں کافی دشواریوں کا بھی سامنا رہا۔

کیا آپ نے کبھی آگ کا دریا دیکھا ہے ؟

اس سفر کے تعلق سے ایگل اورن کا کہنا ہے کہ 'اس آتش فشاں تک پہنچنے کے لیے ہم نے تقریبا تین گھنٹے کا سفر کیا ہے'۔ گذشتہ رات 100 سے زیادہ ریسکیو اہلکاروں نے مسافروں کو بحفاظت واپس ان کی گاڑیوں تک پہنچانے میں کافی مدد کی ہے، جبکہ اس علاقے کا موسم بھی کافی خراب ہے۔ خراب موسم کی وجہ سے اس آتش فشاں کو عوام کے لئے بند کردیا گیا ہے۔

ہفتوں انتظار کے بعد آخرکار آئس لینڈ کا یہ آتش فشاں پھوٹ پڑا، گذشتہ تین ہفتوں میں 50 ہزار سے زائد یہاں زلزلے آئے جس کے بعد جمعہ (19 مارچ) کی شام اس کے پھٹنے کی شروعات ہوئی۔

اس تعلق سے پروفیسر، جینیوا یونیورسٹی جوئل رچ نے بتیا کہ' ہم یہاں تقریبا دو ہفتوں سے ہیں، یہاں کا نظارہ واقعتا بے حد شاندار ہے، ہم اس علاقے میں کافی کچھ معلومات یکجا کرنے آئے ہیں۔ کافی انتظار ککے بعد ہمیں یہ سب دیکھنے کو ملا۔ آتش فشاں کا پھٹنا ہمارے لیے بے حد منفرد تجربہ ہے۔ ہم نے یہاں آتش فشاں کو پھٹتے دیکھا اور یہ نظارہ ہمارے لیے بے حد لاجواب ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.