علی گڑھ مسلم یونیورسٹی Aligar Muslim University ایک عالمی شہرت یافتہ تعلیمی ادارہ ہے، جو ملک کا واحد ایسا تعلیمی ادارہ ہے جس میں سب سے زیادہ تاریخی عمارات موجود ہیں۔
تاریخی عمارات میں تین عمارات ایسی ہیں جن پر مشہور فنکار کے ذریعے تیار شدہ اصل پینٹنگ موجود ہیں، جن کو خود فنکاروں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی آکر بنایا۔ جن میں تاریخی کینیڈی آڈیٹوریم کی عمارت Historic Kennedy Auditorium building at AMU میں موجود مقبول فدا حسین کا اصل میورل، مولانا آزاد لائبریری کے مرکزی دروازے پر موجود قرآن کی آیت 'علم الانسان مالم یعلم' اور شعبہ جغرافیہ کی دیوار پر موجود میورل شامل ہے۔ تینوں ہی اصل پینٹنگ ہیں جو تعلیم سے متعلق ہیں۔
اے ایم یو شعبہ تاریخ کے پروفیسر سید علی ندیم رضوی نے بتایا کہ 1954 میں مقبول فدا حسین خود علی گڑھ مسلم یونیورسٹی آئے تھے، جنہوں نے یونیورسٹی کے تاریخی کینیڈی آڈیٹوریم جس کی تعمیر 1950 میں فورڈ فاؤنڈیشن کی جانب سے کروائی گئی تھی کی دیوار پر جہاں آجکل موسیٰ ڈاکری میوزیم ہے پر ایک میورل بنایا، جس پر ان کے دستخط اور ان کا نام بھی لکھا ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
علی گڑھ: اے ایم یو کی سو سالہ تاریخ پر مبنی کتاب منظرِعام پر
یونیورسٹی کے کچھ ہی طلبہ، اساتذہ اور ملازمین کو اس بات کا علم ہے کہ یہ ایم ایف حسین کی اصل پینٹنگ، اصل کام ہے، جو خود ایم ایف حسین نے علیگڑھ آکر بنائی تھی۔ اکثر لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ ایم ایف حسین کی پینٹنگ کی نقل ہے۔
ایم ایف حسین کی تیار شدہ اس میورل کی اہمیت یہ ہے کہ یہ خود ایم ایف حسین نے بنائی اور یہ میورل تعلیم سے متعلق ہے، جو تعلیمی ادارے کے لیے ہے۔ اس میورل میں کتاب، قلم، سائنس، پرندہ اور دیگر چیزیں موجود ہیں، جس سے معلوم چلتا ہے کہ تعلیم کو کس طرح حاصل کریں۔ ایم ایف حسین اپنی زیادہ تر پینٹنگ میں جو گھوڑا بناتے ہیں وہ گھوڑا بھی اے ایم یو کے میورل میں موجود ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
اے ایم یو: تاریخی وکٹوریہ گیٹ کی اہمیت، تاریخ اور اس کی تعمیر پر ایک نظر
پروفیسر سید علی ندیم رضوی نے مزید کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ کو اس اہم میورل کی بھی تاریخ، اس کی سچائی کو اجاگر کر اس کو پھیلانا چاہیے۔