بنگلورو: ہائی کورٹ نے تمل ناڈو کے دو ملزمان کو مشروط ضمانت دے دی ہے، جنہوں نے کرناٹک ہائی کورٹ کی تین رکنی بنچ کے ججوں کو دھمکی دی تھی۔ بتا دیں کہ انہیں ججوں نے حجاب پر پابندی کا حکم دیا تھا۔ کیس کے حوالے سے رحمت اللہ اور جمال محمد عثمانی کی جانب سے دی گئی درخواست کی سماعت جج کے اے سوما شیکھر کی سربراہی میں ڈویژن بنچ نے کی۔ HC Grants Bail for Accused Who Threatened Judges
درخواست گزار رحمت اللہ اور جمال محمد عثمانی ذاتی طور پر ایک ایک لاکھ روپے کے بانڈ جمع کرائیں گے۔ ملزم کو مقدمے کی سماعت کے تمام دنوں میں عدالت میں حاضر ہونا پڑےگا۔ تفتیش میں تعاون کے ساتھ ساتھ کسی بھی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہونا چاہیے۔ عدالت نے ان شرائط کے ساتھ ضمانت منظور کی ہے۔
واضح رہے کہ 15 مارچ کو اس وقت کے چیف جسٹس رتوراج اوستھی، جسٹس کرشنا ایس دکشت اور جے ایم قاضی کی سربراہی میں تین ججوں کی بنچ نے فیصلہ سنایا تھا کہ مسلم طلباء اسکولوں اور کالجوں میں حجاب نہیں پہن سکتے۔ اس فیصلے کے خلاف کئی مذہبی تنظیموں نے احتجاج کیا۔ دریں اثنا، تمل ناڈو توحید جماعت (ٹی این ٹی جے) کی آڈیٹنگ کمیٹی کے رکن رحمت اللہ نے کہا تھا کہ فیصلہ دینے والے جج کو اسی طرح مار دیا جائے جیسے جج اتم آنند کو جھارکھنڈ میں قتل کیا گیا تھا۔ یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی۔ جمال محمد عثمانی کو تنجا پور پولیس نے گرفتار کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Doctor Hatched Conspiracy سرتن سے جدا دھمکی فرضی نکلی، ڈاکٹر نے خود ہی رچی تھی سازش