نئی دہلی: جمعرات کی رات لوک سبھا میں 'چندریان-3 کی کامیابی' پر بحث کے دوران، رمیش بدھوڑی نے بہوجن سماج پارٹی کے رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی کو نشانہ بناتے ہوئے متنازعہ تبصرہ کیا۔ اس کے بعد ایوان میں ہنگامہ شروع ہوگیا اور اپوزیشن لیڈروں نے جنوبی دہلی سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا۔
-
I have seen my name trending on Twitter where people have dragged me into this unfortunate incident where two MPs were using unparliamentary language against each other on the floor of the House.
— Dr Harsh Vardhan (@drharshvardhan) September 22, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
Our senior and respected leader Shri @rajnathsingh ji has already condemned the…
">I have seen my name trending on Twitter where people have dragged me into this unfortunate incident where two MPs were using unparliamentary language against each other on the floor of the House.
— Dr Harsh Vardhan (@drharshvardhan) September 22, 2023
Our senior and respected leader Shri @rajnathsingh ji has already condemned the…I have seen my name trending on Twitter where people have dragged me into this unfortunate incident where two MPs were using unparliamentary language against each other on the floor of the House.
— Dr Harsh Vardhan (@drharshvardhan) September 22, 2023
Our senior and respected leader Shri @rajnathsingh ji has already condemned the…
اس ویڈیو میں جب رمیش بدھوڑی قابل اعتراض الفاظ استعمال کر رہے تھے، تو بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر ہرش وردھن بھی ان کے پیچھے بیٹھے مسکراتے ہوئے نظر آئے۔ سوشل میڈیا پر کچھ لوگوں نے اس پر اعتراض کیا اور ڈاکٹر ہرش وردھن پر سوال اٹھائے ہیں۔
اب ڈاکٹر ہرش وردھن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ میرا نام گھسیٹا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے سینئر لیڈر راج ناتھ سنگھ پہلے ہی دونوں طرف سے ناقابل معافی زبان کے استعمال کی مذمت کر چکے ہیں۔
ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ "میں اپنے مسلمان دوستوں سے پوچھنا چاہتا ہوں، جو سوشل میڈیا پر میرے خلاف لکھتے ہیں، کیا وہ واقعی یہ سمجھتے ہیں کہ میں ان لوگوں کے ساتھ ہوں گا، جو کسی بھی کمیونٹی کی حساسیت کو ٹھیس پہنچانے والی زبان استعمال کرتے ہیں؟" وہ مزید لکھتے ہیں کہ "میری شبیہ خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اپنے 30 سال کے سیاسی کیریئر میں، میں نے لاکھوں مسلمان بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کام کیا ہے۔ بچپن میں بھی میں پھاٹک تیلیہ کے علاقے میں مسلم دوستوں کے ساتھ کھیلا کرتا تھا۔
وہ مزید کہتے ہیں کہ "میں چاندنی چوک سے ایم پی کا الیکشن جیتا، اگر تمام مذاہب کے لوگوں نے میرا ساتھ نہ دیا ہوتا تو یہ ممکن نہ ہوتا۔ مجھے دکھ ہے کہ کچھ لوگ اس میں میرا نام گھسیٹ رہے ہیں۔ سچ یہ ہے کہ اتنے چیخ و پکار میں مجھے واضح طور پر کچھ سنائی نہیں دیا کہ کیا کہا گیا ہے۔ میں اپنی زندگی اپنے اصولوں کے ساتھ جیتا ہوں۔"
یہ بھی پڑھیں: 'حکومت وقفہ سوالات کو ختم کرکے ایک خوفناک تصویر بنارہی ہے'
بہوجن سماج پارٹی کے رکن پارلیمنٹ دانش علی نے اس معاملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ "مجھے امید ہے کہ میرے ساتھ انصاف کیا جائے گا اور اسپیکر کاروائی کریں گے۔ اگر ایسا نہیں ہوا تو میں پورے دل کے ساتھ اس ایوان کو چھوڑنے پر غور کروں گا۔"