سپریم کورٹ نے ہریدوار دھرم سنسد میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کرنے کے الزام میں قید ملزم جتیندر نارائن تیاگی عرف وسیم رضوی کو تین ماہ کے لیے عبوری ضمانت دے دی ہے۔ جسٹس اجے رستوگی اور وکرم ناتھ کی بنچ نے جیتندر نارائن تیاگی نفرت انگیز تقریر نہ دینے اور الیکٹرانک، ڈیجیٹل یا سوشل میڈیا پر کوئی تبصرہ نہ کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے ایک حلف نامہ داخل کرنے کی بھی ہدایت دی۔ بتا دیں کہ تیاگی نے اس سال مارچ میں اتراکھنڈ ہائی کورٹ کی طرف سے ضمانت کی درخواست مسترد ہونے کے بعد سپریم کورٹ کا رخ کیا تھا۔
واضح رہے کہ وسیم رضوی عرف جتیندر نارائن تیاگی کا تعلق لکھنؤ سے ہے۔ سال 2000 میں وہ لکھنؤ کے محلہ کشمیری وارڈ سے ایس پی کے کارپوریٹر منتخب ہوئے۔ 2008 میں، شیعہ سینٹرل وقف بورڈ کے رکن اور بعد میں بورڈ کے چیئرمین بنے۔ اس سے قبل وسیم رضوی نے سپریم کورٹ میں قرآن پاک سے 26 آیات نکالنے کے لیے درخواست دائر کی تھی جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے وسیم رضوی پر جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔