حیدرآباد: اسرائیل حماس تنازعہ کے درمیان، اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر زور دیا ہے کہ وہ فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں اور کہا کہ مسئلہ فلسطین صرف مسلمانوں کا مسئلہ نہیں ہے، یہ ایک انسانی مسئلہ ہے، جو انصاف چاہتے ہیں۔
حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ نے ہفتہ کی رات ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے میڈیا رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "ظالم" اسرائیلی حکومت نے گزشتہ چھ دنوں میں غزہ پر 6000 بموں سے بمباری کی ہے، جس کی وجہ سے بچوں اور خواتین سمیت 1500 سے زائد فلسطینی شہید اور ہزاروں زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ غزہ میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ "قتل عام" ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ ہندوستانی حکومت اور ملک ان "جنگی جرائم" کی مذمت کریں جو اسرائیل کر رہا ہے۔
اویسی نے کہا کہ میں فلسطین کا مکمل حمایت کرتا ہوں۔ اب تک 21 لاکھ آبادی والے غزہ میں 10 لاکھ بے گھر ہو چکے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ "ظالم" اسرائیلی حکومت چاہتی ہے کہ غزہ کے تمام لوگ پورا غزہ خالی کر دیں۔ اس معاملے پر انسانی حقوق کی بات کرنے والی دنیا آج خاموش ہے۔
اویسی نے مزید کہا کہ 70 سال سے اسرائیل "قابض" ہے اور فلسطین مقبوضہ علاقہ ہے۔ "آپ قبضے کو نہیں دیکھ رہے، آپ ظلم کو نہیں دیکھ رہے۔ تشدد جو بھی کرے ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، یہ فلسطینی عوام کی نسل کشی ہے، غزہ کے لوگوں پر ظلم کیا جا رہا ہے، امریکہ، برطانیہ، یورپ آج خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
اویسی نے آگے کہاکہ "ہم اپنے وزیر اعظم کو بتانا چاہیں گے کہ مودی جی غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف ڈھائے جانے والے مظالم کا ساتھ دینا بند کریں۔ فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں۔ 21 لاکھ میں سے 10 لاکھ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو شیطان ہے، جنگی مجرم ہے۔ غزہ میں مکانات تباہ ہو رہے ہیں اب تک 6000 بم داغے جا چکے ہیں۔"
- اویسی نے ممبئی ٹرین میں فائرنگ کے واقعے کو دہشت گردانہ حملہ قرار دیا
- یو سی سی کے ذریعہ مسلمانوں سے زیادہ غیر مسلموں کو نقصان ہوگا، اویسی
اویسی مزید کہتے ہیں کہ ہم بھارتی وزیر اعظم کو بتانا چاہیں گے کہ مہاتما گاندھی نے کہا تھا کہ فلسطین عربوں کا ہے، فلسطین عربوں کی سرزمین ہے، افسوس کی بات ہے کہ ہماری حکومت خاموش ہے، اگر ہمیں سپر پاور بننا ہے اور ووٹنگ کے حقوق کے ساتھ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا رکن بننا ہے، تو ہماری حکومت اور ہمارے ملک کو اسرائیل کے جنگی جرائم کی مذمت کرنی ہوگی۔ غزہ سے نکالے جانے والے فلسطینیوں کی مدد کرنی ہوگی۔
اویسی نے اترپردیش کے وزیر اعلیٰ کے بیان کو نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ یوپی کے بابا نے فرمان جاری کیا ہے کہ فلسطین کا نام لینے والوں کے خلاف مقدمات درج ہونگے۔ تو وزیر اعلیٰ سنیں میں نے اپنے ترنگے کے ساتھ فلسطین کا جھنڈا پہنا ہوا ہے۔ میں فلسطین کے ساتھ کھڑا ہوں اور کھڑا رہوں گا۔ فلسطین کا مسئلہ صرف مسلمانوں کا نہیں ہے، یہ ایک انسانی مسئلہ ہے۔