ممبئی: کینسر جیسے موذی مرض کو لیکر بڑے پیمانے پر جنگ جاری ہے، باوجود اس کے کینسر کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ کینسر کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ کے ساتھ ساتھ اس کا علاج بھی مہنگا ہوتا جا رہا ہے۔ انہی باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ممبئی کے اسلام جم خانہ نے ایک منفرد پہل کی ہے۔ جم خانے کے صدر یوسف ابراہنی نے کہا کہ جم خانے میں شادی اور دوسری تقریبات کے لئے منڈپ اور کھانے کا آرڈر لینے والے کیٹرس سے ہم پانچ فیصد کی رقم بذریعہ چیک کینسر کے لئے طلب کریں گے اور یہ رقم کینسر کے لئے مختص کی جائےگی۔Islam Gymkhana Cancer Fund
ابراہنی نے کہا کہ اس رقم کو کینسر کے مریضوں کے لئے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیموں کو دیا جائےگا تاکہ وہ اس رقم کا استعمال ان مریضوں کے لئے کر سکیں، جو اعلاج کا خرچ برداشت نہیں کر سکتے۔ حالانکہ اس کے علاوہ اسلام جم خانے سے طبی مالی امداد بھی کی جاتی ہے لیکن کینسر کے لئے مختص اس پہل کی ہر سو چرچا ہو رہی ہے۔ کینسر کے لئے اب ہر حال میں پانچ فیصد کی رقم مختص ہونے سے کینسر کے مریضوں کے لئے راحت کی بات ہوگی۔ ابراہنی نے کہا کہ جمخانہ طویل عرصے فلاحی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتا رہا ہے۔ ہم نے دور حاضر کی ضرورتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہر اس طرف قدم بڑھایا ہے، جہاں سے مسلمانوں کے مسائل دور ہوں۔
بتا دیں کہ اسلام جم خانہ نہ صرف ایک جمخانہ ہے بلکہ یہاں ملک، ملت، معاشرے کی فلاح و بہبود کے لئے میٹنگیں ہوتی ہیں اور فیصلے لئے جاتے ہیں۔ انہیں باتوں کو دیکھتے ہوئے نوجوانوں اور بچوں کی تعلیمی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ انہیں اسپورٹس میں کیسے مظبوط مستحکم بنایا جائے، جمخانہ انتظامیہ اس پر غور کر رہی ہے تاکہ وہ ملک کا نام روشن کر سکیں۔ اطراف میں کئی سارے جم خانے موجود ہیں لیکِن جن خصوصیات اور خوبیوں کا حامل اسلام جم خانہ ہے وہ شاید کسی اور جگہ نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Floodlit at Islam Gymkhana ممبئی کے اسلام جم خانہ گراؤنڈ میں فلڈ لائٹس نصب
واضح رہے کہ اسلام جم خانے کی سنگ بنیاد سنہ 1819 میں قاضی شہاب الدین، جسٹس بدردین طیب، جی ابراہیم رحمت اللہ، ابو بھائی جسدانوالا جیسے لوگوں نے رکھی تھی۔ جم خانے کا مقصد تھا کہ یہاں قوم ملت کے مسائل کا حل نکالنے کے لیے اور مسلمانوں کو بنیادی تعلیمی طور پر مضبوط مستحکم بنانے کے لئے ماہرین کے صلاح و مشورے لئے جائے تاکہ نوجوان نسل ملک اور قوم کے لئے کچھ کرسکے۔ اسی مشن کو اب جم خانے نے دور حاضر کی ضرورتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے مشن میں تبدیلی لائی تاکہ اس خواب کو پورا کیا جاسکے جو اس کی بنیاد رکھنے والوں نے آج سے برسو پہلے دیکھا تھا۔