ETV Bharat / bharat

Firing on Asaduddin Owaisi in UP: غازی آباد میں اویسی پر حملہ، دو ملزمین گرفتار

اترپردیش کے ضلع ہاپوڑ میں ایم آئی ایم سربراہ اسد الدین اویسی AIMIM Chief Asaduddin Owaisi پر حملہ کے دو ملزمین کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ اس پی ہاپوڑ نے اس کی تصدیق کی ہے۔

غازی آباد میں اویسی پر حملہ
غازی آباد میں اویسی پر حملہ
author img

By

Published : Feb 3, 2022, 6:14 PM IST

Updated : Feb 3, 2022, 11:02 PM IST

اترپردیش کے ضلع غازی آباد میں ایم آئی ایم سربراہ اسد الدین اویسی AIMIM Chief Asaduddin Owaisi پر حملہ کے کلیدی ملزمین کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ اس پی ہاپوڑ نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سچن نامی ملزم کو پستول کے ساتھ پہلے گرفتار کیا گیا تھا، اور دوسرے ملزم کی تلاش جاری تھی لیکن دوسرے ملزم شبھم نے تھانے میں سرینڈر کردیا ہے۔

اویسی پر فائرگ کا سی سی ٹی وی فوٹیج

ذرائع کے مطابق ملزم سچن کے بی جے پی کے تمام چھوٹے بڑے عہدیداران کے ساتھ تعلقات ہیں، جس میں نوئیڈا کے رکن پارلیمنٹ مہیش شرما کے ساتھ بھی اس کی فوٹو سامنے آئی ہے۔

ملزم سچن کا نوئیڈا کے بی جے پی رکن پارلیمنٹ مہیش شرما کے ساتھ فوٹو
ملزم سچن کا نوئیڈا کے بی جے پی رکن پارلیمنٹ مہیش شرما کے ساتھ فوٹو

ملزم سچن جس نے اسد الدین اویسی پر گولی چلائی وہ گریٹر نوئیڈا کے بادل پور کا رہنے والا ہے اور وہ ہندو وادی تنظیموں میں طویل عرصے سے سرگرم ہے۔ ایسے تمام فوٹو اس کے فیس بک پروفائل پر موجود ہیں جس میں اس نے دیش بھگت سچن ہندو لکھا ہے اور تلوار بھی ہاتھوں میں لہرا رکھی ہے۔

ملزم سچن
ملزم سچن

اس سے قبل یوپی اے ڈی جی پرشانت کمار نے ہاپوڑ ضلع میں فائرنگ کے واقعہ کے بارے میں بتایا تھا کہ اسدالدین اویسی پر حملے کے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور دوسرے ملزم کی گرفتاری کے لیے پانچ ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی پر اترپردیش کے غازی آباد میں حملے کی خبر ہے۔ اویسی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کچھ دیر قبل چھجرسی ٹول گیٹ پر میری گاڑی پر فائرنگ کی گئی۔

ایم آئی ایم سربراہ کے مطابق ان کی گاڑی پر 4 راؤنڈ فائر کی گئی۔ فائرنگ کے وقت موقع پر 3-4 لوگ تھے اور فائرنگ کرنے کے بعد سب بھاگ گئے۔ ملزمین ہتھیار وہیں چھوڑ گئے۔

غازی آباد میں اویسی پر حملہ

یہ بھی پڑھیں: Asaduddin Owaisi Criticizes BJP: اسد الدین اویسی نے بی جے پی اُمیدواروں کو ناکارہ بتایا

اویسی نے لکھا کہ فائرنگ کی وجہ سے 'میری گاڑی پنکچر ہو گئی، لیکن میں دوسری گاڑی میں بیٹھ کر چلا گیا۔ ہم سب محفوظ ہیں۔ الحمدللہ۔'

اس واقعہ کے حوالے اسد الدین اویسی نے کہا کہ میرٹھ اور کٹھور میں پد یاترا تھی۔ کٹھور میں ایک گھنٹہ پیدل دورہ ہوا اور وہاں سے پلکھوا چھچھارسی ٹول گیٹ کے پاس ایک اچانک زور دار آواز آئی۔ جہاں مجھ پر دو لوگ حملہ کرنے کی کوشش کی۔

انہوں کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ الیکشن کمیشن اس کا نوٹس لیں، کیوں کہ انتخابی کیمپین کے دوران کسی ایک پارٹی کے صدر اور ایک سٹنگ ایم پی کے گاڑی پر حملہ ہونا قابل مذمت ہے۔'

اترپردیش کے ضلع غازی آباد میں ایم آئی ایم سربراہ اسد الدین اویسی AIMIM Chief Asaduddin Owaisi پر حملہ کے کلیدی ملزمین کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ اس پی ہاپوڑ نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سچن نامی ملزم کو پستول کے ساتھ پہلے گرفتار کیا گیا تھا، اور دوسرے ملزم کی تلاش جاری تھی لیکن دوسرے ملزم شبھم نے تھانے میں سرینڈر کردیا ہے۔

اویسی پر فائرگ کا سی سی ٹی وی فوٹیج

ذرائع کے مطابق ملزم سچن کے بی جے پی کے تمام چھوٹے بڑے عہدیداران کے ساتھ تعلقات ہیں، جس میں نوئیڈا کے رکن پارلیمنٹ مہیش شرما کے ساتھ بھی اس کی فوٹو سامنے آئی ہے۔

ملزم سچن کا نوئیڈا کے بی جے پی رکن پارلیمنٹ مہیش شرما کے ساتھ فوٹو
ملزم سچن کا نوئیڈا کے بی جے پی رکن پارلیمنٹ مہیش شرما کے ساتھ فوٹو

ملزم سچن جس نے اسد الدین اویسی پر گولی چلائی وہ گریٹر نوئیڈا کے بادل پور کا رہنے والا ہے اور وہ ہندو وادی تنظیموں میں طویل عرصے سے سرگرم ہے۔ ایسے تمام فوٹو اس کے فیس بک پروفائل پر موجود ہیں جس میں اس نے دیش بھگت سچن ہندو لکھا ہے اور تلوار بھی ہاتھوں میں لہرا رکھی ہے۔

ملزم سچن
ملزم سچن

اس سے قبل یوپی اے ڈی جی پرشانت کمار نے ہاپوڑ ضلع میں فائرنگ کے واقعہ کے بارے میں بتایا تھا کہ اسدالدین اویسی پر حملے کے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور دوسرے ملزم کی گرفتاری کے لیے پانچ ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی پر اترپردیش کے غازی آباد میں حملے کی خبر ہے۔ اویسی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کچھ دیر قبل چھجرسی ٹول گیٹ پر میری گاڑی پر فائرنگ کی گئی۔

ایم آئی ایم سربراہ کے مطابق ان کی گاڑی پر 4 راؤنڈ فائر کی گئی۔ فائرنگ کے وقت موقع پر 3-4 لوگ تھے اور فائرنگ کرنے کے بعد سب بھاگ گئے۔ ملزمین ہتھیار وہیں چھوڑ گئے۔

غازی آباد میں اویسی پر حملہ

یہ بھی پڑھیں: Asaduddin Owaisi Criticizes BJP: اسد الدین اویسی نے بی جے پی اُمیدواروں کو ناکارہ بتایا

اویسی نے لکھا کہ فائرنگ کی وجہ سے 'میری گاڑی پنکچر ہو گئی، لیکن میں دوسری گاڑی میں بیٹھ کر چلا گیا۔ ہم سب محفوظ ہیں۔ الحمدللہ۔'

اس واقعہ کے حوالے اسد الدین اویسی نے کہا کہ میرٹھ اور کٹھور میں پد یاترا تھی۔ کٹھور میں ایک گھنٹہ پیدل دورہ ہوا اور وہاں سے پلکھوا چھچھارسی ٹول گیٹ کے پاس ایک اچانک زور دار آواز آئی۔ جہاں مجھ پر دو لوگ حملہ کرنے کی کوشش کی۔

انہوں کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ الیکشن کمیشن اس کا نوٹس لیں، کیوں کہ انتخابی کیمپین کے دوران کسی ایک پارٹی کے صدر اور ایک سٹنگ ایم پی کے گاڑی پر حملہ ہونا قابل مذمت ہے۔'

Last Updated : Feb 3, 2022, 11:02 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.