ETV Bharat / bharat

ویکسین کی قیمتوں میں فرق ، تلنگانہ سے کئی معاملات میں امتیاز: ای راجندر

تلنگانہ کے وزیر صحت ای راجندر نے مرکز کی جانب سے اختیار کردہ کوٹہ کے سسٹم کے تحت تلنگانہ کوریمڈسیور انجکشنس اور آکسیجن فراہم کرنے پر ناراضگی کا اظہار کیا۔راجندر نے کہا کہ مرکزی حکومت نے تلنگانہ کو 21تا30اپریل کے دوران 21,500ریمڈسیور انجکشنس فراہم کئے ہیں۔

author img

By

Published : Apr 22, 2021, 10:19 PM IST

تلنگانہ کے وزیر صحت ای راجندر
تلنگانہ کے وزیر صحت ای راجندر

گذشتہ ایک ہفتہ کے دوران حیدرآباد میں ہم ریمڈسیور انجکشن تیار کرنے والی کمپنی کے ذمہ داروں کے ساتھ بات کررہے ہیں۔ہم نے چار لاکھ ریمڈسیور انجکشنس کا آرڈر دیا ہے۔بدھ کو مرکز نے ریمڈسیور انجکشن کی تقسیم کو مرکز کے تحت لانے کا فیصلہ کیا ہے اور اب اس نے تلنگانہ کو صرف 21,500 ریمڈسیور انجکشنس الاٹ کئے ہیں جو پوری ریاست کے لئے ناکافی ہیں۔

تلنگانہ کے وزیر صحت ای راجندر
تلنگانہ کے وزیر صحت ای راجندر

انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ویکسین کی قیمتوں میں فرق مرکز کی عدم سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا سے ملک بھر میں اور دنیا بھر میں خوف دیکھا جارہا ہے۔ کورونا کی پہلی لہر کا کامیاب طور پر سامنا کیا گیا۔ دوسری لہر کے موقع پر وزیراعظم کی ویڈیو کانفرنس میں دیگر ریاستوں کے وزرائے اعلی کے موقف کو دیکھتے ہوئے وزیراعلی کے چندرشیکھرراو نے ریاست میں قبل از وقت احتیاطی اقدامات کا مشورہ دیا تھا۔

پڑوسی ریاستوں مہاراشٹر، چھتیس گڑھ، آندھراپردیش، کرناٹک میں کورونا کے معاملات میں اضافہ ہورہا ہے۔ اس لئے چندرشیکھرراو نے ہمیں پہلے سے ہی کافی الگ کردیا تھا جس کے مطابق حکومت نے 4 لاکھ ریمیڈیسور انجکشن کا آرڈر کیا ہے۔ یہ ہمارے پاس تیار ہوتے ہیں۔ اس لئے زائد مقدار میں ہمیں حاصل ہونے کی امید تھی لیکن مرکزی حکومت نے مکمل طور پر ادویات کی تقسیم کے نظام کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے جس سے ہمیں مشکلات کا سامنا ہے۔

وزیرصحت نے کہا کہ تلنگانہ میں مہاراشٹرا، چھتیس گڑھ اور آندھراپردیش سے زائد مریض یہاں کے اسپتالوں میں شریک ہورہے ہیں۔ وزیر صحت نے کہا کہ آکسیجن کے الاٹمنٹ میں شفافیت اور تبدیلی لانے کی ضرورت ہے ورنہ آکسیجن کی قلت پیدا ہوسکتی ہے۔اس کے لئے مرکزی حکومت کو ذمہ داری قبول کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ آکسیجن کے حصول کے لئے ان کے علاوہ وزیر کے ٹی راماراو اور آئی اے ایس عہدیداروں کی ٹیم مسلسل نگرانی کررہی ہے۔

ریاست کے سرکاری دواخانوں میں جہاں لکویڈ آکسیجن ٹینک قائم ہیں وہاں پریشانی کی کوئی بات نہیں۔ سلنڈر سے سپلائی ہونے والے آکسیجن کی کمی پیدا ہورہی ہے۔ بعض افراد مصنوعی قلت پیدا کرنے کی بھی کوشش کررہے ہیں اس طرح کی ہمیں اطلاعات مل رہی ہیں۔ ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو کسی بھی ریاست میں رہنے والے عوام کے ساتھ امتیاز نہیں برتنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست بھر میں 104 سنٹرس پر آرٹی۔ پی سی آر کے 30 ہزار ٹسٹس کئے جارہے ہیں۔ باقی ٹسٹس ریاپڈ ٹسٹس ہیں۔ ضرورت پڑنے پر روزانہ 2 لاکھ ٹسٹس بھی کئے جائیں گے۔ ریاپڈ ٹسٹ میں اگر مثبت پائے جاتے ہیں تو وہ یقینی طور پر کورونا سے متاثر سمجھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مرکز نے اوڈیشہ کے کلنگانگر میں ٹاٹا اسٹیل کی جانب سے تیار کردہ آکسیجن الاٹ کیا ہے جو ریاست سے کافی دور ہے۔

کلنگانگر حیدرآباد سے 1300کیلومیٹر دور ہے اور اس کو اوڈیشہ سے منتقل کرنے کے سلسلہ میں کئی چیلنجس کا سامنا ہے۔آکسیجن ٹینکرس کو حاصل کرتے ہوئے رکھنا مشکل ہے جو اوسطا پٹرول یا ڈیزل ٹینکرس کی طرح نہیں ہوتا بلکہ یہ خصوصی طور پر تیار کیاجاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مرکز نے تلنگانہ کو قریبی مرکز جیسے ویزاگ سے آکسیجن حاصل کرنے کی اجازت کیوں نہیں دی ہے جو قریب ہے۔

انہوں نے ریمڈسیور انجکشنس اور آکسیجن کے الاٹمنٹ پر مرکزی وزیر صحت ہرش وردھن سے ناراضگی کا اظہار ہے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ مرکزی جلد ہی موافق فیصلہ کرے گا۔ وزیر موصوف نے کہا کہ مرکز کے لئے یہ مناسب نہیں ہے کہ وہ کورونا کے ٹیکوں کی طرح اس انجکشن کو اپنے کنٹرول میں رکھے۔انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں نہ صرف تلنگانہ بلکہ مہاراشٹر،چھتیس گڑھ،اے پی اور کرناٹک کے مریض بھی زیرعلاج ہیں۔

وزیر صحت نے کہا کہ ویکسین کمپنی مرکزی حکومت کو 150 روپے اور ریاستوں کو 400 روپے میں دیا جارہا ہے۔ جب کہ خانگی دواخانوں کے لئے اس کی قیمت 600 روپے مقرر کی گئی ہے۔ یہ مناسب اقدام نہیں ہے۔ملک کی عوام کی جانوں کا تحفظ کرنے کی ذمہ داری مرکزی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔ انجکشن کی قیمت کے درمیان اتنا فرق کس طرح پایا جاتا ہے۔ مرکز کو اس سلسلہ میں نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے۔

گذشتہ ایک ہفتہ کے دوران حیدرآباد میں ہم ریمڈسیور انجکشن تیار کرنے والی کمپنی کے ذمہ داروں کے ساتھ بات کررہے ہیں۔ہم نے چار لاکھ ریمڈسیور انجکشنس کا آرڈر دیا ہے۔بدھ کو مرکز نے ریمڈسیور انجکشن کی تقسیم کو مرکز کے تحت لانے کا فیصلہ کیا ہے اور اب اس نے تلنگانہ کو صرف 21,500 ریمڈسیور انجکشنس الاٹ کئے ہیں جو پوری ریاست کے لئے ناکافی ہیں۔

تلنگانہ کے وزیر صحت ای راجندر
تلنگانہ کے وزیر صحت ای راجندر

انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ویکسین کی قیمتوں میں فرق مرکز کی عدم سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا سے ملک بھر میں اور دنیا بھر میں خوف دیکھا جارہا ہے۔ کورونا کی پہلی لہر کا کامیاب طور پر سامنا کیا گیا۔ دوسری لہر کے موقع پر وزیراعظم کی ویڈیو کانفرنس میں دیگر ریاستوں کے وزرائے اعلی کے موقف کو دیکھتے ہوئے وزیراعلی کے چندرشیکھرراو نے ریاست میں قبل از وقت احتیاطی اقدامات کا مشورہ دیا تھا۔

پڑوسی ریاستوں مہاراشٹر، چھتیس گڑھ، آندھراپردیش، کرناٹک میں کورونا کے معاملات میں اضافہ ہورہا ہے۔ اس لئے چندرشیکھرراو نے ہمیں پہلے سے ہی کافی الگ کردیا تھا جس کے مطابق حکومت نے 4 لاکھ ریمیڈیسور انجکشن کا آرڈر کیا ہے۔ یہ ہمارے پاس تیار ہوتے ہیں۔ اس لئے زائد مقدار میں ہمیں حاصل ہونے کی امید تھی لیکن مرکزی حکومت نے مکمل طور پر ادویات کی تقسیم کے نظام کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے جس سے ہمیں مشکلات کا سامنا ہے۔

وزیرصحت نے کہا کہ تلنگانہ میں مہاراشٹرا، چھتیس گڑھ اور آندھراپردیش سے زائد مریض یہاں کے اسپتالوں میں شریک ہورہے ہیں۔ وزیر صحت نے کہا کہ آکسیجن کے الاٹمنٹ میں شفافیت اور تبدیلی لانے کی ضرورت ہے ورنہ آکسیجن کی قلت پیدا ہوسکتی ہے۔اس کے لئے مرکزی حکومت کو ذمہ داری قبول کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ آکسیجن کے حصول کے لئے ان کے علاوہ وزیر کے ٹی راماراو اور آئی اے ایس عہدیداروں کی ٹیم مسلسل نگرانی کررہی ہے۔

ریاست کے سرکاری دواخانوں میں جہاں لکویڈ آکسیجن ٹینک قائم ہیں وہاں پریشانی کی کوئی بات نہیں۔ سلنڈر سے سپلائی ہونے والے آکسیجن کی کمی پیدا ہورہی ہے۔ بعض افراد مصنوعی قلت پیدا کرنے کی بھی کوشش کررہے ہیں اس طرح کی ہمیں اطلاعات مل رہی ہیں۔ ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو کسی بھی ریاست میں رہنے والے عوام کے ساتھ امتیاز نہیں برتنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست بھر میں 104 سنٹرس پر آرٹی۔ پی سی آر کے 30 ہزار ٹسٹس کئے جارہے ہیں۔ باقی ٹسٹس ریاپڈ ٹسٹس ہیں۔ ضرورت پڑنے پر روزانہ 2 لاکھ ٹسٹس بھی کئے جائیں گے۔ ریاپڈ ٹسٹ میں اگر مثبت پائے جاتے ہیں تو وہ یقینی طور پر کورونا سے متاثر سمجھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مرکز نے اوڈیشہ کے کلنگانگر میں ٹاٹا اسٹیل کی جانب سے تیار کردہ آکسیجن الاٹ کیا ہے جو ریاست سے کافی دور ہے۔

کلنگانگر حیدرآباد سے 1300کیلومیٹر دور ہے اور اس کو اوڈیشہ سے منتقل کرنے کے سلسلہ میں کئی چیلنجس کا سامنا ہے۔آکسیجن ٹینکرس کو حاصل کرتے ہوئے رکھنا مشکل ہے جو اوسطا پٹرول یا ڈیزل ٹینکرس کی طرح نہیں ہوتا بلکہ یہ خصوصی طور پر تیار کیاجاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مرکز نے تلنگانہ کو قریبی مرکز جیسے ویزاگ سے آکسیجن حاصل کرنے کی اجازت کیوں نہیں دی ہے جو قریب ہے۔

انہوں نے ریمڈسیور انجکشنس اور آکسیجن کے الاٹمنٹ پر مرکزی وزیر صحت ہرش وردھن سے ناراضگی کا اظہار ہے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ مرکزی جلد ہی موافق فیصلہ کرے گا۔ وزیر موصوف نے کہا کہ مرکز کے لئے یہ مناسب نہیں ہے کہ وہ کورونا کے ٹیکوں کی طرح اس انجکشن کو اپنے کنٹرول میں رکھے۔انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں نہ صرف تلنگانہ بلکہ مہاراشٹر،چھتیس گڑھ،اے پی اور کرناٹک کے مریض بھی زیرعلاج ہیں۔

وزیر صحت نے کہا کہ ویکسین کمپنی مرکزی حکومت کو 150 روپے اور ریاستوں کو 400 روپے میں دیا جارہا ہے۔ جب کہ خانگی دواخانوں کے لئے اس کی قیمت 600 روپے مقرر کی گئی ہے۔ یہ مناسب اقدام نہیں ہے۔ملک کی عوام کی جانوں کا تحفظ کرنے کی ذمہ داری مرکزی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔ انجکشن کی قیمت کے درمیان اتنا فرق کس طرح پایا جاتا ہے۔ مرکز کو اس سلسلہ میں نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.