علیگڑھ مسلم یونیورسٹی یونین ہال میں لگی محمد علی جناح کی تصویر کو ہٹائے جانے کے مطالبہ کے تحت مرادآباد کہ مقامی اور علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے سابق نائب صدر طلباء یونین مسعود الحسن نے ای ٹی وی بھارت اردو سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جیسے ہی الیکشن قریب آتے ہیں بی جے پی رہنما اس طرح بیان بازی شروع کردیتے ہیں۔
اب چونکہ سال 2022 کے اسمبلی انتخابات قریب ہیں اس لیے بی جے پی رہنماؤں کی بیان بازی پھر سے شروع ہوگئی ہے۔ مسعود الحسن نے مزید کہا کہ اگر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ہال سے محمد علی جناح کی تصویر ہٹائی جاتی ہے تو ان کے نام سے بنے بنگلے کو بھی ہٹایا جائے جس سے سرکار ٹکٹ لگا کر پیسہ وصول کرتی ہے ملک میں جہاں جہاں بھی جناح کے نام سے جو بھی مقامات ہیں ان سب کو ہٹایا جائے۔
یہ بات سمجھ میں نہیں آتی آخر کار یہ لوگ محمد علی جناح کی تصویر کے پیچھے کیوں پڑے ہیں یہ پہلا موقع نہیں ہے جب اس طرح کی آواز اٹھی ہو اس سے پہلے بھی بی جے پی رکن پارلیمنٹ ستیش کمار گوتم نے بھی پہلے بھی اس طرح کا کا بیان دیا تھا۔