نئی دہلی: دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے کہا کہ دہلی میں منتخب حکومت کو اندھیرے میں رکھ کر روہنگیاؤں کو رہائش گاہیں فراہم کرنے کی سازش کی جا رہی ہے، اس لیے اس کی جانچ ہونی چاہیے۔ انہوں نے اس سلسلے میں جمعرات کو وزیر داخلہ امت شاہ کو ایک خط لکھا، جس میں انہوں نے کہا کہ دہلی کی منتخب حکومت کو اندھیرے میں رکھ کر روہنگیاؤں کو پناہ دینے کی دہلی میں سازش کی جارہی ہے۔ انہیں این ڈی ایم سی فلیٹس دینے کی بات ہو رہی ہے۔Delhi deputy chief minister manish sisodia on rohingya refugees
انہوں نے کہا کہ دوسری جانب مرکزی ہاؤسنگ منسٹر ہردیپ پوری نے اس فیصلے کی تعریف کرتے ہوئے ٹویٹ کیا اور اسے تاریخی فیصلہ قرار دیا، لیکن یہ معاملہ میڈیا میں آنے کے بعد دہلی حکومت کے احتجاج پر مرکزی حکومت نے یو ٹرن لے لیا۔ ایسے میں اس دوہرے رویے کے بجائے مرکزی حکومت کو اس معاملے پر اپنا موقف واضح کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی حکومت روہنگیاؤں کو دہلی میں کسی بھی طرح کی عارضی یا مستقل رہائش فراہم کرنے کے کسی بھی اقدام کے خلاف ہے اور مرکزی حکومت کو بھی اس پر اپنا موقف واضح کرنا چاہئے۔
مزید پڑھیں:۔ MHA Says No EWS Flats to Rohingyas: روہنگیا کو دہلی میں فلیٹ نہیں دیے جائیں گے، وزارت داخلہ
انہوں نے کہا کہ روہنگیاؤں کو فلیٹ دینے کے معاملے پر 29 جولائی کو دہلی کے چیف سکریٹری کی صدارت میں میٹنگ ہوئی تھی۔ اس میٹنگ میں مرکزی حکومت اور دہلی پولیس کے افسران بھی شامل تھے، لیکن دہلی کی منتخب حکومت کو اس میٹنگ کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک کی سلامتی سے جڑا معاملہ ہے، اس لیے مرکزی حکومت کو اس معاملے میں اپنا موقف واضح کرنا چاہیے اور اگر کچھ لوگوں نے دہلی کی منتخب حکومت سے چھپ کر مرکزی حکومت کے موقف کے خلاف سازش کی تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اس بات کی انکوائری ہونی چاہیے کہ مرکزی حکومت میں کون دہلی حکومت کے عہدیداروں کی ملی بھگت سے ایسے فیصلے دہلی کی منتخب حکومت سے چھپا کرنے کی کوشش کر رہا تھا؟ کس کے کہنے پر کر رہے تھے؟ اس کی سازش کیا تھی؟ اس کی شفاف تحقیقات ہونی چاہئے۔
یو این آئی