ریاست کرناٹک کے ضلع بیدر کے اردو اخبارات کے ایجنٹ اور اخبار فروش ان دنوں کافی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ کورونا وبا اور لاک ڈاؤن کے بعد اسپیشل ٹرین چلائی گئیں اور کرناٹکا روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے تحت چلائی جانے والی بسیں بھی شروع کی گئی ہیں، جس کے سبب مختلف اضلاع اور دیہاتوں تک اخبارات کو پہنچنے میں سہولت ملی رہی ہے۔
ضلع بیدر کے قدیم اردو اخبار کے ایجنٹ امتیاز قادری نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے اخبارات بند کر دیئے گئے تھے، لاک ڈاؤن میں تمام زبانوں کے اخبارات کو بند کر دیا گیا تھا اب جب کہ لاک ڈاؤن کے بعد دوبارہ سے اخبارات شروع ہوئے ہیں لیکن لاک ڈاؤن سے پہلی والی بات نہیں رہی۔
انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے بعد اخبارات کے سرکولیشن میں کمی آئی ہے خاص طور پر اردو اخبارات کی فروخت میں کمی آئی ہے۔
امتیاز قادری نے مزید کہا کہ آج کل لوگ اخبارات کو آن لائن پڑھ رہے ہیں جس کی وجہ سے بھی سرکولیشن پر اثر پڑ رہا ہے، خصوصا نوجوان نسل اخبارات کو اپنے موبائل میں ہی پڑ رہی ہے۔ سرکولیشن کے کمی میں یہ بھی ایک اہم وجہ ہے۔
مزید پڑھیں:۔ احمد آباد: لاک ڈاؤن کی وجہ سے اخبار فروش بھی متاثر
انہوں نے کہا کہ ضلع بیدر میں روزنامہ منصف حیدرآباد، روزنامہ سیاست حیدرآباد، روزنامہ رہنمائے دکن حیدرآباد، روزنامہ کے بی این ٹائمز گلبرگہ، روز نامہ اعتماد حیدرآباد کے علاوہ مقامی اخبار روزنامہ حیدرآباد کرناٹک، روزنامہ سرخ زمین پابندی سے آرہے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس کے علاوہ اگر اردو رسائل کی بات کی جائے تو ماہنامہ پاکیزہ آنچل، نور، طلسماتی دنیا، خاتون مشرق آرہے ہیں تاہم اردو اخبارات کے سرکولیشن کے کمی کے باعث اخبار فروشوں کو کافی نقصان ہوا ہے۔