کاس گنج میں پولیس حراست میں الطاف کے قتل کے بعد اتر پردیش میں امن و امان کی صورتحال کو "انتہائی سنگین" قرار دیتے ہوئے راہل گاندھی نے پوچھا کہ "کیا اتر پردیش میں انسانی حقوق نام کی کوئی چیز باقی رہ گئی ہے؟"
وہیں پرینکا گاندھی نے کہا کہ 'پولیس حراست میں ہونے والی اموات کے معاملے میں اتر پردیش ملک میں سرفہرست ہے۔ بی جے پی کے دور حکومت میں امن و امان کی صورتحال مکمل طور پر خراب ہے۔ یہاں کوئی بھی محفوظ نہیں ہے۔'
انہوں نے خواتین کے خلاف جرائم کے حوالے سے بھی یوگی حکومت کو گھیرتے ہوئے کہا کہ 'چاہے وہ سکریٹریٹ ہو، سڑک ہو یا کوئی اور جگہ، یوپی میں خواتین غیر محفوظ ہیں۔ یہ ہے حکومت کے 'خواتین کے تحفظ' کے دعوے کی حقیقت۔'
انہوں نے کہا کہ 'جنسی زیادتی کی شکایت پر کارروائی نہ کرنے کی وجہ سے اتر پردیش کی ایک بہن کو اپنے ساتھ ہوئی واردات کی ویڈیو وائرل کرنی پڑی۔ اس بہن میں کتنا صبر اور لڑنے کی طاقت ہو گی۔ میری یوپی کی بہنوں، متحد ہو کر اپنی لڑائی اس طرح لڑو۔ تم لڑکی ہو، لڑ سکتی ہو۔ ملک کی ہر خاتون آپ کے ساتھ کھڑی ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: Altaf's Death Case: ایم آئی ایم نے پولیس تحویل میں الطاف کی موت کو قتل قرار دیا
دریں اثنا، ریاستی کانگریس کے صدر اجے کمار للو نے سابق مرکزی وزیر سلمان خورشید کی رہنمائی میں ریاستی کانگریس کے سینئر رہنماؤں کا دس رکنی وفد کاس گنج بھیجا گیا ہے تاکہ واقعہ کا تفصیلی جائزہ لیا جا سکے۔
یو این آئی