ETV Bharat / bharat

Delhi Riots 2020: دہلی فسادات کے تین ملزمان بری

کڑکڑڈوما عدالت نے دہلی فسادات کے تین ملزمین نتن، شیام اور شیوا کو بری کردیا ہے۔ عدالت نے ثبوتوں کی بنیاد پر یہ تبصرہ کیا ہے کہ اس معاملے میں سماعت جاری رکھنا وقت کی بربادی ہوگی۔ Court Discharges Three Accused in 2020 Delhi Riots Case

author img

By

Published : Apr 5, 2022, 9:44 AM IST

دہلی فسادات کے تین ملزمان بری
دہلی فسادات کے تین ملزمان بری

کڑکڑڈوما عدالت نے دہلی فسادات کے تین ملزمین نتن، شیام اور شیوا کو بری کردیا ہے۔ ان تینوں کے خلاف کئی سنگین دفعات کے تحت الزامات تھے۔ کڑکڑڈوما کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج ویریندر بھٹ نے کہا کہ فریق استغاثہ کے ذریعہ پیش کیے جانے والے ثبوت کا مقدمے کے دوران کوئی تردید نہ ہو، پھر بھی اس معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے ذریعہ مقرر اصول کے مدنظر ان کی سزا کا حکم نہیں دیا جا سکتا ہے، جو یہ لازمی کرتا ہے کہ زیر غور واقعہ میں ملزم کا کردار اور منسلک ہونے کی شناخت کرنے کے لیے کم از کم دو فریق استغاثہ کے گواہ ہونے چاہئیں۔ Karkardooma Court Bail Order In 2020 Delhi Riots Case


عدالت نے ثبوتوں کی بنیاد پر یہ تبصرہ کیا ہے کہ اس معاملے میں سماعت جاری رکھنا وقت کی بربادی ہوگی۔ عدالت نے مزید کہا کہ اس لیے ریکارڈ پر کوئی مناسب ثبوت نہیں ہے جس کی بنیاد پر ان تینوں ملزمین کے خلاف الزامات طے کیے جا سکیں۔ اس لیے وہ ڈسچارج یعنی بری کیے جانے کے اہل ہیں۔ پولیس کے مطابق تینوں ملزمین یعنی نتن، شیام اور شیوا کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات 308 (غیر ارادتاً قتل کی کوشش)، 147 (فساد)، 148 (فساد، خطرناک اسلحہ سے لیس)، 149 (غیر قانونی طریقے سے جمع ہونا) اور اسلحہ ایکٹ 1959 کی دفعہ 27 کے تحت فرد جرم داخل کیا گیا ہے۔

مزیدپڑھیں:۔ دہلی تشدد معاملہ: عمران کو ملی ضمانت

عدالت نے اپنے 2 اپریل کے حکم میں کہا ہے کہ ان ملزمین کے خلاف فرد جرم کے ساتھ منسلک مواد کو دھیان میں رکھتے ہوئے الزامات طے نہیں کیے جا سکتے ہیں، جس کی بنیاد پر آخری مرحلہ میں ان کی سزا کا کوئی 10/10 امکان نہیں ہے۔ یہ عدالتی وقت کی بربادی ہوگی۔

کڑکڑڈوما عدالت نے دہلی فسادات کے تین ملزمین نتن، شیام اور شیوا کو بری کردیا ہے۔ ان تینوں کے خلاف کئی سنگین دفعات کے تحت الزامات تھے۔ کڑکڑڈوما کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج ویریندر بھٹ نے کہا کہ فریق استغاثہ کے ذریعہ پیش کیے جانے والے ثبوت کا مقدمے کے دوران کوئی تردید نہ ہو، پھر بھی اس معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے ذریعہ مقرر اصول کے مدنظر ان کی سزا کا حکم نہیں دیا جا سکتا ہے، جو یہ لازمی کرتا ہے کہ زیر غور واقعہ میں ملزم کا کردار اور منسلک ہونے کی شناخت کرنے کے لیے کم از کم دو فریق استغاثہ کے گواہ ہونے چاہئیں۔ Karkardooma Court Bail Order In 2020 Delhi Riots Case


عدالت نے ثبوتوں کی بنیاد پر یہ تبصرہ کیا ہے کہ اس معاملے میں سماعت جاری رکھنا وقت کی بربادی ہوگی۔ عدالت نے مزید کہا کہ اس لیے ریکارڈ پر کوئی مناسب ثبوت نہیں ہے جس کی بنیاد پر ان تینوں ملزمین کے خلاف الزامات طے کیے جا سکیں۔ اس لیے وہ ڈسچارج یعنی بری کیے جانے کے اہل ہیں۔ پولیس کے مطابق تینوں ملزمین یعنی نتن، شیام اور شیوا کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات 308 (غیر ارادتاً قتل کی کوشش)، 147 (فساد)، 148 (فساد، خطرناک اسلحہ سے لیس)، 149 (غیر قانونی طریقے سے جمع ہونا) اور اسلحہ ایکٹ 1959 کی دفعہ 27 کے تحت فرد جرم داخل کیا گیا ہے۔

مزیدپڑھیں:۔ دہلی تشدد معاملہ: عمران کو ملی ضمانت

عدالت نے اپنے 2 اپریل کے حکم میں کہا ہے کہ ان ملزمین کے خلاف فرد جرم کے ساتھ منسلک مواد کو دھیان میں رکھتے ہوئے الزامات طے نہیں کیے جا سکتے ہیں، جس کی بنیاد پر آخری مرحلہ میں ان کی سزا کا کوئی 10/10 امکان نہیں ہے۔ یہ عدالتی وقت کی بربادی ہوگی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.