لکھنؤ: سماج وادی پارٹی(ایس پی) صدر اکھلیش یادو نے ہفتہ کو کہا کہ اب وقت آگیا ہے جب کانگریس قومی سطح پر اپنے کردار کی ادائیگی اور بی جے پی کو شکست دینے کے لئے علاقائی پارٹیوں کا ساتھ دے۔ یادو نے یہاں جاری بیان میں کہا کہ کانگریس کو قومی سطح پر اپنا کردار طے کرنا چاہئے اور جہاں جو پارٹی بی جے پی کے خلاف مضبوطی سے لڑرہی ہے اس کا ساتھ دینا چاہئے۔ ملک کی تمام علاقائی پارٹیاں اپنی اپنی ریاستوں میں بی جے پی کے خلاف مضبوطی سے لڑرہی ہیں۔ بی جے پی کے خلاف لڑرہی ملک کی سبھی پارٹیو ں کو ایک ساتھ آنا چاہئے۔ کانگریس علاقائی پارٹیوں کو آگے کر کے بی جے پی کو ہرانے کے لئے ان کا ساتھ دے۔ انہوں نے کہا کہ سال 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں ریجنل پارٹیاں کافی اہم کردار ادا کریں گی اور اس سے بی جے پی کا صفایا ہوگا۔ سماجو ادی نظریہ قومی نظریہ ہے اور ایس پی نے ہمیشہ قومی سیاست میں اپنی ذمہ داری کی ادائیگی کی ہے۔ اور وقت آنے پر پارٹی پھر سے اپنے کردار کو مضبوطی سے اداکرے گی۔
سابق وزیر اعلی نے کہا کہ بی جے پی سرکاری اداروں پر دباؤبنا کر اپوزیشن پارٹیوں کو دبارہی ہے۔ اس کا یہ کام ملک کے عوام دیکھ رہے ہیں اور آنے والے وقت میں ملک کی سیاست پر اس کا بہت بڑا اثر ہونے جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اترپردیش میں سماجو ادی پارٹی ہر سطح پر بی جے پی کا مقابلہ کررہی ہے۔ لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی کو ہرائے گی۔ انہوں نے ملک اور ریاست کو بی جے پی کے چنگل سے آزاد کرانے کے لئے سبھی افراد سے سماج وادی پارٹی کا ساتھ دینے کی اپیل کی۔ایس پی سربراہ نے کہا کہ اترپردیش حکومت ہر محاذ پر ناکام ہے۔ نظم ونسق خراب ہے۔ جرائم پیشہ افراد سرعام واردات کو انجام دے رہے ہیں۔ریاست کے وزیر اعلی کے خلاف خود سنگین دفعات میں مقدمے ہیں۔ایس پی نے کئی بار مطالبہ کیا ہے کہ حکومت ٹاپ ٹین مافیاوں کی فہرست جاری کرے لیکن بی جے پی حکومت فہرست جاری کرنے سے کترا رہی ہے۔
بی جے پی کو سب سے بڑی ذات۔پات پرست پارٹی بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جےپی دوسرو ں پر الزام لگاتی ہے لیکن خود سب سے زیادہ ذات واد کرتی ہے۔ بی جےپی ٹکٹ تقسیم سے لے کر ہر سطح پر ذات پات کا مظاہرہ کرتی ہے۔ بی جے پی حکومت میں مقدمے بھی ذات دیکھ کر درج کئے جاتے ہیں۔ بی جے پی حکومت نے اترپردیش کو ہر شعبے میں برباد کردیا ہے۔ ایجوکیشن اور طبی شعبے کا برا حال ہے۔ یادو نے کہا کہ پچھڑوں کی سب سے زیادہ توہین بی جے پی نے کیا ہے۔ وزیر اعلی رہائش گاہ چھوڑنے کے بعد اسے گنگا جل سے بی جےپی نے دھلوایا۔ کیا یہ پچھڑوں کو توہین نہیں ہے۔ بی جے پی ووٹ کے لئے پچھڑوں کا نام لیتی ہے۔ اس کے بعد دھوکہ دے دیتی ہے۔حق اور احترام نہیں دیتی۔
یواین آئی