ETV Bharat / bharat

Owaisi on Bihar Violence حکومت مسلم بچوں کو جیل بھیج رہی ہے، وزیر اعلیٰ کو فینسی ڈریس سے فرصت ہی نہیں، اویسی - نتیش تیجسوی فینسی ڈریس میں مصروف

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی نتیش کمار کی افطار پارٹی اور بہار میں ہوئے تشدد کو لے کر بہار حکومت پر مسلسل حملہ آور ہیں۔ اویسی نے ایک بار پھر ٹویٹ کرکے نتیش کمار تیجسوی یادو پر حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'نالندہ اور ساسارام ​​تشدد کیس میں مسلم لڑکوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ کو فینسی ڈریس سے فرصت ہی نہیں ملتی۔'

'حکومت مسلم بچوں کو جیل بھیج رہی ہے، وزیر اعلیٰ کو فینسی ڈریس سے فرصت ہی نہیں'
'حکومت مسلم بچوں کو جیل بھیج رہی ہے، وزیر اعلیٰ کو فینسی ڈریس سے فرصت ہی نہیں'
author img

By

Published : Apr 10, 2023, 4:03 PM IST

پٹنہ: اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے بہار تشدد معاملے کو لے کر ایک بار پھر عظیم اتحاد حکومت کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ ساسارام ​​اور نالندہ میں تشدد کے ذمہ دار ہندوتوادیوں کو جیل بھیجنے کے بجائے صرف مسلمان لڑکوں اور بچوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔ دوسری طرف بہار کے 'سیکولر' وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ کو فینسی ڈریس سے فرصت ہی نہیں ملتی۔

اویسی نے کہا کہ 'نتیش اور تیجسوی کو فینسی ڈریس سے فرصت نہیں ہے'۔ دوسری طرف اسد الدین اویسی نے کہا کہ بہار کے تشدد کو پہلے سے منصوبہ بند بتایا جا رہا ہے، تو آپ کیوں سو رہے تھے؟ 31 مارچ کو گڑبڑ ہوئی تو یکم اپریل کو کیسے گڑبڑ ہو سکتی ہے۔ نتیش کمار اور آر جے ڈی کی مخلوط حکومت تشدد کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ 'جلوس کی اجازت مل جاتی ہے، پولیس کے سامنے مدرسہ جلایا جاتا ہے اور پولیس خاموش تماشائی بنی رہتی ہے۔ آپ کو سیکولرازم صرف الیکشن کے وقت ہی کیوں یاد آتا ہے؟ جب وزیر اعلیٰ اور وزیر اعظم کے عہدے پر دعویٰ کرنے کی بات ہوتی ہے تو سیکولر باتیں بھی ہونے لگتی ہیں۔'

  • सासाराम और नालंदा में हुई हिंसा के ज़िम्मेदार हिन्दुत्ववादियों को जेल भेजने के बजाय मुसलमान लड़कों और बच्चों को ही गिरफ़्तार किया जा रहा है। दूसरी ओर बिहार के "सेक्युलर" मुख्यमंत्री और उपमुख्यमंत्री को फैंसी ड्रेस से फुर्सत ही नहीं मिलती। pic.twitter.com/4E4uyYUeEj

    — Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) April 10, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا کہ 'یقینی طور پر یہ ساری ذمہ داری نتیش حکومت پر عائد ہوتی ہے اور اسے روکنے میں ناکامی بھی ان کی ہے۔ اتنے بڑے تشدد کے بعد بھی حکومت نے معاوضہ دینے کی بات تک نہیں کی ہے۔ نہ ہی پولیس والوں کو معطل کیا گیا ہے، اس کے بجائے افطار پارٹیاں منعقد کی جاتی ہیں۔ کھجوریں کھائی جاتی ہیں، یہ کیا ہو رہا ہے۔ اقتدار میں رہنے والوں کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنی چاہئیں۔' حکومت بہار تشدد متاثرین کو معاوضہ دے: اسد الدین اویسی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جن کے گھر لوٹے اور جلائے گئے ہیں انہیں معاوضہ دیا جائے۔ حکومت ساسارام ​​کے معاملے پر بات کرنے سے گریز کر رہی ہے، اس پر بات ہونی چاہیے۔ اس کے ساتھ ہی اویسی نے افطار پارٹی کو لے کر نتیش-تیجاشوی پر بھی سخت حملہ کیا۔

واضح رہے کہ رام نومی کے اگلے دن بہار کے کئی اضلاع سے تشدد کی خبریں منظر عام پر آئی تھیں۔ ساسارام ​​اور نالندہ میں حالات بے قابو ہو چکے تھے۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو 2 اپریل کو نالندہ کا اپنا دورہ منسوخ کرنا پڑا تھا۔ تشدد میں کئی دکانیں اور مکانات کو آگ کے حوالے کر دیا گیا تھا۔ اس تشدد میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔ پتھراؤ اور مارپیٹ کے واقعات کو روکنے میں پولیس کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ساسارام ​​اور نالندہ میں بھی انٹرنیٹ سروس بند کرنی پڑی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: Bihar, Bengal Violence بنگال۔بہار میں تشدد ہو رہا ہے، وہاں کی حکومتیں کیا کر رہی ہیں؟: اویسی

پٹنہ: اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے بہار تشدد معاملے کو لے کر ایک بار پھر عظیم اتحاد حکومت کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ ساسارام ​​اور نالندہ میں تشدد کے ذمہ دار ہندوتوادیوں کو جیل بھیجنے کے بجائے صرف مسلمان لڑکوں اور بچوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔ دوسری طرف بہار کے 'سیکولر' وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ کو فینسی ڈریس سے فرصت ہی نہیں ملتی۔

اویسی نے کہا کہ 'نتیش اور تیجسوی کو فینسی ڈریس سے فرصت نہیں ہے'۔ دوسری طرف اسد الدین اویسی نے کہا کہ بہار کے تشدد کو پہلے سے منصوبہ بند بتایا جا رہا ہے، تو آپ کیوں سو رہے تھے؟ 31 مارچ کو گڑبڑ ہوئی تو یکم اپریل کو کیسے گڑبڑ ہو سکتی ہے۔ نتیش کمار اور آر جے ڈی کی مخلوط حکومت تشدد کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ 'جلوس کی اجازت مل جاتی ہے، پولیس کے سامنے مدرسہ جلایا جاتا ہے اور پولیس خاموش تماشائی بنی رہتی ہے۔ آپ کو سیکولرازم صرف الیکشن کے وقت ہی کیوں یاد آتا ہے؟ جب وزیر اعلیٰ اور وزیر اعظم کے عہدے پر دعویٰ کرنے کی بات ہوتی ہے تو سیکولر باتیں بھی ہونے لگتی ہیں۔'

  • सासाराम और नालंदा में हुई हिंसा के ज़िम्मेदार हिन्दुत्ववादियों को जेल भेजने के बजाय मुसलमान लड़कों और बच्चों को ही गिरफ़्तार किया जा रहा है। दूसरी ओर बिहार के "सेक्युलर" मुख्यमंत्री और उपमुख्यमंत्री को फैंसी ड्रेस से फुर्सत ही नहीं मिलती। pic.twitter.com/4E4uyYUeEj

    — Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) April 10, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا کہ 'یقینی طور پر یہ ساری ذمہ داری نتیش حکومت پر عائد ہوتی ہے اور اسے روکنے میں ناکامی بھی ان کی ہے۔ اتنے بڑے تشدد کے بعد بھی حکومت نے معاوضہ دینے کی بات تک نہیں کی ہے۔ نہ ہی پولیس والوں کو معطل کیا گیا ہے، اس کے بجائے افطار پارٹیاں منعقد کی جاتی ہیں۔ کھجوریں کھائی جاتی ہیں، یہ کیا ہو رہا ہے۔ اقتدار میں رہنے والوں کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنی چاہئیں۔' حکومت بہار تشدد متاثرین کو معاوضہ دے: اسد الدین اویسی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جن کے گھر لوٹے اور جلائے گئے ہیں انہیں معاوضہ دیا جائے۔ حکومت ساسارام ​​کے معاملے پر بات کرنے سے گریز کر رہی ہے، اس پر بات ہونی چاہیے۔ اس کے ساتھ ہی اویسی نے افطار پارٹی کو لے کر نتیش-تیجاشوی پر بھی سخت حملہ کیا۔

واضح رہے کہ رام نومی کے اگلے دن بہار کے کئی اضلاع سے تشدد کی خبریں منظر عام پر آئی تھیں۔ ساسارام ​​اور نالندہ میں حالات بے قابو ہو چکے تھے۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو 2 اپریل کو نالندہ کا اپنا دورہ منسوخ کرنا پڑا تھا۔ تشدد میں کئی دکانیں اور مکانات کو آگ کے حوالے کر دیا گیا تھا۔ اس تشدد میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔ پتھراؤ اور مارپیٹ کے واقعات کو روکنے میں پولیس کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ساسارام ​​اور نالندہ میں بھی انٹرنیٹ سروس بند کرنی پڑی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: Bihar, Bengal Violence بنگال۔بہار میں تشدد ہو رہا ہے، وہاں کی حکومتیں کیا کر رہی ہیں؟: اویسی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.