سی بی آئی نے کلکتہ ہائی کورٹ سے ناردا بدعنوانی معاملے کو دوسری ریاست منتقل کرنے کی اپیل ہے۔ تاکہ ہنگامہ آرائی سے بچا جاسکے۔
سی بی آئی نے کہا کہ اس وقت ریاست مغربی بنگال میں ناردا معاملے کی تحقیقات کو جاری رکھا نہیں جا سکتا ہے۔ اس نے کہا کہ حکمراں ترنمول کانگریس پوری تفتیش کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ ترنمول کانگریس کے رہنما کیس کو متاثر کر سکتے ہیں۔ سی بی آئی نے کہا کہ ان سب باتوں کے مدنظر کلکتہ ہائی کورٹ سے ناردا بدعنوانی معاملے کو دوسری ریاست منتقل کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ ہنگامہ آرائی سے بچا جائے۔
ذرائع کے مطابق سی بی آئی نے کلکتہ ہائی کورٹ میں ناردا چٹ فنڈ بدعنوانی معاملے کو دوسری ریاست منتقل کرنے کے لئے عرضی دائر کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس کے رہنماؤں کی گرفتاری کے بعد نظام پیلس اور بنکشال کورٹ کے باہر جو کچھ بھی ہوا اس سے یہ سبق ملتا ہے کہ ناردا بدعنوانی معاملے کو دوسری ریاست منتقل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ کلکتہ ہائی کورٹ معاملے کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے جانچ ایجنسی سی بی آئی کے حق میں فیصلہ کرے گی۔
سی بی آئی نے گورنر مغربی بنگال جگدیپ دھنکر سے ترنمول کانگریس کے اعلیٰ رہنماؤں سے پوچھ گچھ کرنے کی اجازت مانگی تھی. سی بی آئی کی ٹیم نے ترنمول کانگریس کے اعلیٰ رہنماؤں فرہاد حکیم (کابینہ وزیر )، سبرتو مکھرجی (کابینہ وزیر )، مدن مترا ( رکن اسمبلی ) اور شوبھن چٹرجی ( سابق میئر ) کو گرفتار کرکے بنکشال کورٹ میں پیش کیا۔
پہلے بنکشال کورٹ نے ترنمول کانگریس کے چاروں رہنماؤں کی ضمانت منظور کرلی تھی جس کے بعد سی بی آئی نے کلکتہ ہائی کورٹ میں سیاسی رہنماؤں کی ضمانت پر روک لگانے کے لئے عرضی داخل کی۔
کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس راجیش بندیلا نے سی بی آئی کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے ترنمول کانگریس کے رہنما فرہاد حکیم، سبرتو مکھرجی، مدن مترا اور شوبھن چٹرجی کی ضمانت نامنظور کرتے ہوئے انہیں بدھ تک جیل میں رکھنے کا حکم دیا۔