پٹنہ: بہار کے محکمہ داخلہ میں مداخلت کو برداشت نہ کرنے کی وجہ سے 2017 میں راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) سے تعلقات توڑنے اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے دوبارہ اتحاد کرنے والے وزیر اعلی نتیش کمار نے ایک بار پھر اسی محکمہ پولیس کے سلسلے میں مخمصے میں پڑ گئے ہیں۔Bihar political crisis
ذرائع کے مطابق بہار میں پانچ سال کے بعد آر جے ڈی کے ساتھ نئی حکومت بنانے کی کوشش کر رہے نتیش کمار کے سامنے آرجے ڈی نے محکمہ داخلہ کو اپنے پاس رکھنے کی شرط رکھی ہے۔ سال 2005 میں جب سے نتیش کمار بہار کے وزیر اعلیٰ بنے ہیں۔ محکمہ داخلہ ان کے پاس ہی رہا ہے، لیکن اس بار آر جے ڈی اس محکمہ کو اپنے پاس رکھنا چاہتی ہے۔
آر جے ڈی کی اس شرط نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو مخمصے میں ڈال دیا ہے۔ دراصل، جب نتیش کمار نے 2017 میں آر جے ڈی سے تعلقات توڑ لیے تھے، اس کی ایک بڑی وجہ یہ تھی کہ اس وقت آر جے ڈی کے صدر لالو پرساد یادو نے محکمہ داخلہ میں مداخلت شروع کر دی تھی، جسے نتیش کمار برداشت نہیں کر سکے۔ اس وقت آر جے ڈی سربراہ نے کھلے عام پولس سے متعلق معاملات پر ان سے یادو سے رابطہ کرنے کی بات کہی تھی۔
ذرائع کے مطابق آر جے ڈی نے نتیش کمار کو وزیر اعلیٰ کے طور پر قبول کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے لیکن محکمہ داخلہ چھوڑنے کو تیار نہیں ہے۔ دوسری طرف نتیش کمار لالو رابڑی کے 15 سال کے دور میں بہار میں امن و امان کی صورتحال سے واقف ہیں اور انہیں لگتا ہے کہ ریاست کے عوام نے امن و امان کے نام پر ان کا ساتھ دیا ہے، اگر اس میں کسی بھی طرح کی کمی یا کوتاہی ہوئی تو ان کی سیاسی بنیاد ہی ختم ہو جائے گی۔ دریں اثنا، کانگریس ان دو جماعتوں (آر جے ڈی اور جے ڈی یو) کے درمیان اس پیچیدگی کو حل کرنے میں مصروف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Bihar Political Crisis: نتیش کمار نے وزیراعلی کے عہدے سے استعفیٰ دیا
یو این آئی