وزیر ریلوے پیوش گوئل نے ٹویٹ کیا کہ 'حفاظت ہماری پہلی ترجیح ہے۔ گزشتہ 166 برسوں میں پہلی بار بھارتی ریلوے میں رواں مالی سال کے دوران مسافروں کی موت صفر کے برابر ہے'۔
بتایا جارہا ہے کہ دسمبر کے ہفتے میں دہلی ہائی کورٹ نے ملک سے تمام ریلوے اسٹیشنوں پر حفاظت اور حفاظتی اقدامات کے اعلی معیار کو برقرار رکھنے کی درخواست پر مرکز سے جواب طلب کیا ہے۔
گذشتہ ماہ وزارت ریلوے نے دعوی کیا تھا کہ حفاظت کو بہتر بنانے کے لیے پری اسٹریسڈ کنکریٹ سلیپر (پی ایس سی) 60 کلوگرام یا اس سے زیادہ الٹیمیٹ ٹینسائل اسٹرینتھ (یو ٹی ایس) ریلوں پر مشتمل جدید ٹریک ڈھانچہ ، پی ایس سی سلیپرس پر پنکھے کی شکل والا ٹرن آؤٹ ، پرائمری ٹریک کی تجدیدات کرتے وقت گرڈر پلوں پر اسٹیل چینل کے سلیپر استعمال کیے جاتے ہیں۔
یہ بھی کہا گیا ہے کہ پٹریوں کے واقعات سے بچنے اور ریلوے پٹریوں کی حفاظت میں بہتری لانے کے لئے الٹراسونک فلو کا پتہ لگانے (یو ایس ایف ڈی) ریلوں کی جانچ کرنا اور عیب دار ریلوں کا بروقت عدم استعمال کیا جانا ضروری قرار دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں : آئی ٹی آر داخل کرنے کی آخری تاریخ 31 جنوری
ریلوے وزارت کے ذرائع نے بتایا کہ ان سب کے علاوہ عملہ کی نگرانی اور انہیں محفوظ طریقوں پر عمل پیرا کرنے کے لئے باقاعدہ وقفوں سے معائنہ بھی کیا جاتا ہے۔
مرکزی کابینہ نے حال ہی میں ریلوے بورڈ کی تنظیم نو کی منظوری دی ہے۔ موجودہ آٹھ رکنی بورڈ کے بجائے نئے ریلوے بورڈ میں ایک چیئرپرسن، چار فعال ممبر اور کچھ آزاد ممبر ہوں گے۔ مرکزی کابینہ نے مختلف ریلوے کیڈروں کو ایک ہی ریلوے مینجمنٹ سروس میں ضم کرنے کی بھی منظوری دی۔