ETV Bharat / bharat

مناسک حج کیا ہے؟ - اسلام کی بنیاد پانچ ستون

سعودی عرب میں 20 جولائی کو ذی الحجہ کے چاند دیکھنے کا اہتمام کیا گیا تھا، چاند نظر نہ آنے پر سعودی عرب کی سپریم کورٹ نے پیر کے روز اعلان کیا کہ حجاج کرام 30 جولائی جمعرات کو مقام عرفات میں وقوف کریں گے جب کہ عید الاضحی جمعہ 31 جولائی کو منائی جائے گی۔

Hajj
Hajj
author img

By

Published : Jul 22, 2020, 11:48 AM IST

حج کے ایام شروع ہو رہے ہیں۔ اس دوران جہاں مسجد الحرام کے اطراف رونقیں ہوا کرتی تھیں۔ وہاں اس مرتبہ کورونا وائرس کی وجہ سے حالات بالکل مختلف ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بیرونی ممالک سے آنے والے عازمین پر روک لگا دی گئی ہے۔

سعودی عرب میں 20 جولائی کو ذی الحجہ کے چاند دیکھنے کا اہتمام کیا گیا تھا، چاند نظر نہ آنے پر سعودی عرب کی سپریم کورٹ نے پیر کے روز اعلان کیا کہ حجاج کرام 30 جولائی جمعرات کو مقام عرفات میں وقوف کریں گے جبکہ عید الاضحی جمعہ 31 جولائی کو منائی جائے گی۔

مسلمان ہر سال اسلامی مہینے ذی الحجہ کی 8 سے 12 تاریخ کو سعودی عرب کے شہر مکۃ المکرمہ کی زیارت کے لیے حاضر ہوتے ہیں اور وہاں مخصوص عبادت انجام دیتے ہیں۔ اس مجموعہ عبادت کو اسلامی اصطلاح میں حج اور انجام دی جانے والی عبادات کو مناسک حج کہتے ہیں۔

دین اسلام میں حج ہر صاحب استطاعت بالغ مسلمان پر زندگی بھر میں ایک مرتبہ فرض ہے، جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے۔

حج اسلام کے 5 ارکان میں سب سے آخری رکن ہے جیسا کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے اسلام کی بنیاد پانچ ستونوں پر ہے، لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ کی گواہی دینا، نماز قائم کرنا، زكوٰة دينا، رمضان کے روزے رکھنا اور حج کرنا۔

مناسک حج کی ابتدا ہر سال 8 ذی الحجہ سے ہوتی ہے، حاجی متعین میقات حج سے احرام باندھ کر کعبہ کی زیارت کے لیے روانہ ہوتے ہیں، وہاں پہنچ کر طواف قدوم کرتے ہیں، پھر منیٰ روانہ ہوتے ہیں اور وہاں یوم الترویہ گزار کر عرفات آتے ہیں اور یہاں ایک دن کا وقوف ہوتا ہے، اسی دن کو یوم عرفہ، یوم سعی، عید قربانی، یوم حلق و قصر وغیرہ کہا جاتا ہے۔

اس کے بعد حجاج رمی جمار (کنکریاں پھینکنے) کے لیے جمرہ عقبہ جاتے ہیں، بعد ازاں مکہ واپس آکر طواف افاضہ کرتے ہیں اور پھر واپس منیٰ جا کر ایام تشریق گذارتے ہیں۔ اس کے بعد حجاج دوبارہ مکہ واپس آکر طواف وداع کرتے ہیں اور یوں حج کے جملہ مناسک مکمل ہوتے ہیں۔

حج کے ایام شروع ہو رہے ہیں۔ اس دوران جہاں مسجد الحرام کے اطراف رونقیں ہوا کرتی تھیں۔ وہاں اس مرتبہ کورونا وائرس کی وجہ سے حالات بالکل مختلف ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بیرونی ممالک سے آنے والے عازمین پر روک لگا دی گئی ہے۔

سعودی عرب میں 20 جولائی کو ذی الحجہ کے چاند دیکھنے کا اہتمام کیا گیا تھا، چاند نظر نہ آنے پر سعودی عرب کی سپریم کورٹ نے پیر کے روز اعلان کیا کہ حجاج کرام 30 جولائی جمعرات کو مقام عرفات میں وقوف کریں گے جبکہ عید الاضحی جمعہ 31 جولائی کو منائی جائے گی۔

مسلمان ہر سال اسلامی مہینے ذی الحجہ کی 8 سے 12 تاریخ کو سعودی عرب کے شہر مکۃ المکرمہ کی زیارت کے لیے حاضر ہوتے ہیں اور وہاں مخصوص عبادت انجام دیتے ہیں۔ اس مجموعہ عبادت کو اسلامی اصطلاح میں حج اور انجام دی جانے والی عبادات کو مناسک حج کہتے ہیں۔

دین اسلام میں حج ہر صاحب استطاعت بالغ مسلمان پر زندگی بھر میں ایک مرتبہ فرض ہے، جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے۔

حج اسلام کے 5 ارکان میں سب سے آخری رکن ہے جیسا کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے اسلام کی بنیاد پانچ ستونوں پر ہے، لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ کی گواہی دینا، نماز قائم کرنا، زكوٰة دينا، رمضان کے روزے رکھنا اور حج کرنا۔

مناسک حج کی ابتدا ہر سال 8 ذی الحجہ سے ہوتی ہے، حاجی متعین میقات حج سے احرام باندھ کر کعبہ کی زیارت کے لیے روانہ ہوتے ہیں، وہاں پہنچ کر طواف قدوم کرتے ہیں، پھر منیٰ روانہ ہوتے ہیں اور وہاں یوم الترویہ گزار کر عرفات آتے ہیں اور یہاں ایک دن کا وقوف ہوتا ہے، اسی دن کو یوم عرفہ، یوم سعی، عید قربانی، یوم حلق و قصر وغیرہ کہا جاتا ہے۔

اس کے بعد حجاج رمی جمار (کنکریاں پھینکنے) کے لیے جمرہ عقبہ جاتے ہیں، بعد ازاں مکہ واپس آکر طواف افاضہ کرتے ہیں اور پھر واپس منیٰ جا کر ایام تشریق گذارتے ہیں۔ اس کے بعد حجاج دوبارہ مکہ واپس آکر طواف وداع کرتے ہیں اور یوں حج کے جملہ مناسک مکمل ہوتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.