ETV Bharat / bharat

بنگال: بی جے پی ایم پی کی پارٹی پر ہی نکتہ چینی - رکن پارلیمان شانتانو ٹھاکر اور بی جے پی کے درمیان تلخی

ریاست میں شہریت ترمیمی قانون نافذ کیے جانے پر ٹال مٹول کرنے پر بی جے پی کے رکن پارلیمان شانتانو ٹھاکر اور بی جے پی کے درمیان تلخی بڑھتی جا رہی ہے۔

بنگال: بی جے پی ایم پی سی اے اے کو لے کراپنی ہی پارٹی پر تنقید کیا
بنگال: بی جے پی ایم پی سی اے اے کو لے کراپنی ہی پارٹی پر تنقید کیا
author img

By

Published : Dec 27, 2020, 1:40 PM IST

مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ کے ٹھاکر نگر میں جلسے کو خطاب کرتے ہوئے رکن پارلیمان شانتانو ٹھاکر نے شہریت ترمیمی قانون کے نفاذ کو لے کر اپنی ہی پارٹی پر نکتہ چینی کی۔ اس دوران ان کے اور بی جے پی کے درمیان دوریاں بڑھتی جا رہی ہیں۔ رکن پارلیمان شانتانو ٹھاکر نے کہا ہے شہریت ترمیمی ایکٹ اور کورونا وائرس کے درمیان کوئی یکسانیت نہیں ہے۔

شہریت ترمیمی قانون اور کورونا وائرس کے درمیان کوئی رشتہ نہیں ہے۔ زبردستی رشتہ جوڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے، انہوں نے کہا کہ متوا سماج کی بدولت ہی رکن پارلیمان بنا ہوں اور انہیں ( متوا سماج) چھوڑ نہیں سکتا ہوں، ان کے لیے کچھ بھی کر سکتا ہوں، انہوں نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ 'اگر مغربی بنگال میں شہریت ترمیمی قانون نافذ نہیں کیا جائے گا تو میں کچھ بھی فیصلہ کر سکتا ہوں جس میں بی جے پی کو چھوڑنا بھی شامل ہے۔

متوا سماج کے لوگ اس ضمن میں جو فیصلہ کریں گے وہ مجھے قبول ہوگا۔ متوا سماج کو شہریت ترمیمی قانون کے دائرے میں دلانا میرا واحد مقصد ہے۔

رکن پارلیمان رہتے ہوئے اگر متوا سماج کو شہریت ترمیمی قانون کے تحت بھارتی شہریت نہیں دلا پایا تو پھر رکن پارلیمان رہنے کا کیا فائدہ۔

واضح رہے کہ گزشتہ بیس دسمبر کو وزیر داخلہ امت شاہ مغربی بنگال کے دورے کے دوران پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا وائرس کے سبب شہریت ترمیمی قانون نافذ نہیں کیا جا سکتا ہے۔

ویکسن لگانے کا کام مکمل ہونے کے بعد شہریت ترمیمی ایکٹ کا فارمیٹ تیار کیا جائے گا، اس کے بعد ہی سی اے اے نافذ کرنے کے بارے میں سوچا جائے گا۔

غور طلب ہے کہ مغربی بنگال میں تیں کروڑ متوا سماج کے لوگ رہتے ہیں، متوا سماج کے لوگ بنگلہ دیشی ہیں جو بھارت میں آ کر پناہ گزیں ہوئے ہیں، متوا سماج کے لوگوں کے ووٹوں سے 71 اسمبلی حلقوں کے امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ہوتا ہے۔

مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ کے ٹھاکر نگر میں جلسے کو خطاب کرتے ہوئے رکن پارلیمان شانتانو ٹھاکر نے شہریت ترمیمی قانون کے نفاذ کو لے کر اپنی ہی پارٹی پر نکتہ چینی کی۔ اس دوران ان کے اور بی جے پی کے درمیان دوریاں بڑھتی جا رہی ہیں۔ رکن پارلیمان شانتانو ٹھاکر نے کہا ہے شہریت ترمیمی ایکٹ اور کورونا وائرس کے درمیان کوئی یکسانیت نہیں ہے۔

شہریت ترمیمی قانون اور کورونا وائرس کے درمیان کوئی رشتہ نہیں ہے۔ زبردستی رشتہ جوڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے، انہوں نے کہا کہ متوا سماج کی بدولت ہی رکن پارلیمان بنا ہوں اور انہیں ( متوا سماج) چھوڑ نہیں سکتا ہوں، ان کے لیے کچھ بھی کر سکتا ہوں، انہوں نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ 'اگر مغربی بنگال میں شہریت ترمیمی قانون نافذ نہیں کیا جائے گا تو میں کچھ بھی فیصلہ کر سکتا ہوں جس میں بی جے پی کو چھوڑنا بھی شامل ہے۔

متوا سماج کے لوگ اس ضمن میں جو فیصلہ کریں گے وہ مجھے قبول ہوگا۔ متوا سماج کو شہریت ترمیمی قانون کے دائرے میں دلانا میرا واحد مقصد ہے۔

رکن پارلیمان رہتے ہوئے اگر متوا سماج کو شہریت ترمیمی قانون کے تحت بھارتی شہریت نہیں دلا پایا تو پھر رکن پارلیمان رہنے کا کیا فائدہ۔

واضح رہے کہ گزشتہ بیس دسمبر کو وزیر داخلہ امت شاہ مغربی بنگال کے دورے کے دوران پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا وائرس کے سبب شہریت ترمیمی قانون نافذ نہیں کیا جا سکتا ہے۔

ویکسن لگانے کا کام مکمل ہونے کے بعد شہریت ترمیمی ایکٹ کا فارمیٹ تیار کیا جائے گا، اس کے بعد ہی سی اے اے نافذ کرنے کے بارے میں سوچا جائے گا۔

غور طلب ہے کہ مغربی بنگال میں تیں کروڑ متوا سماج کے لوگ رہتے ہیں، متوا سماج کے لوگ بنگلہ دیشی ہیں جو بھارت میں آ کر پناہ گزیں ہوئے ہیں، متوا سماج کے لوگوں کے ووٹوں سے 71 اسمبلی حلقوں کے امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ہوتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.