اتراکھنڈ کے چمولی میں گلیشیئر ٹوٹنے سے آئے سیلاب کے سبب ہوئی تباہی کے تعلق سے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند، وزیر اعظم نریندر مودی ، وزیر داخلہ امت شاہ، کانگریس کی صدر سونیا گاندھی، کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی، پرینکا گاندھی سمیت کئی اعلی رہنماؤں متاثرین کے تئیں گہرے رنج کا اظہار کیا ہے۔
گلیشیئر سانحہ سے متعلق ملک و بیرون ممالک کے متعدد رہنماؤں نے مہلوکین کے اہلخانہ و متاثرین کی ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے چمولی تباہی پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ ٹویٹ میں لکھا کہ برطانیہ بھارت کے لیے ہر ممکن مدد کے لئے تیار ہے۔
فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے سیلاب سے متعلق وزیر اعظم مودی کے ٹویٹ کو ری ٹویٹ کیا ہے۔ انہوں نے اس واقعے پر غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے لکھا ہے کہ اتراکھنڈ میں گلیشیئر پھٹنے کے بعد فرانس بھارت کے ساتھ مکمل طور پر متحد ہے، جس میں 100 سے زیادہ افراد لاپتہ ہوگئے ہیں۔ ہماری تعزیت ان کے اور ان کے اہلخانہ کے ساتھ ہیں۔
نیپال کی وزارت خارجہ نے بھی اس واقعے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ اتراکھنڈ میں برفانی تودے گرنے سے آنے والے سیلاب کے سبب متعدد افراد کی موت اور ان کے لاپتہ ہونے کی خبروں سے ہم غمزدہ ہیں۔ ہم ہلاک ہوئے افراد کے سوگوار لواحقین سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں اور لاپتہ افراد کی حفاظت کے لیے دعا کرتے ہیں۔
وزیر اعلی ترویندر راوت نے اعلان کیا کہ حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے اہلخانہ کو چار چار لاکھ روپے کی مالی مدد کی جائے گی۔
چمولی تباہی پر پورے ملک سے ردعمل آرہے ہیں۔ وہیں بھارتی کرکٹر رشبھ پنت کا تعلق اتراکھنڈ سے ہے۔ انہوں نے چمولی تباہی پر ٹویٹ کرتے ہوئے واقعے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے آفات سے متاثرہ افراد کو صبر کرنے کے لیے کہا۔
وہیں ریاستی حکومت نے جوشی مٹھ کے حادثے کے لیے ہیلپ لائن نمبر جاری کیا ہے۔ اگر کوئی متاثرہ علاقے میں پھنسا ہوا ہے یا کسی طرح کی مدد کی ضرورت ہے تو ہیلپ لائن نمبر 1070 یا 9557444486 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔
منگل سنگھ نے اتوار کے روز بتایا تھا کہ انہیں صبح 10:55 بجے اطلاع ملی کہ جوشی مٹھ کی رینی گاؤں میں گلیشیئر ٹوٹا ہے۔ موقع پر قدرتی آفات مینجمنٹ ٹیم روانہ ہوگئی تھی۔ندی کنارے بنے گھروں کو خالی کرانے کے حکم دیئے گئے ۔وہیں جوشی مٹھ میں چل رہے ریلوے تعمیر کام بھی روکوا دیا گیا تھا۔
جوشی مٹھ بدری ناتھ شاہراہ پر ویشنو پریاگ ۔ رشی گنگا میں گلیشیئر ٹوٹنے سے پانی بڑھ گیا ہے۔ جس کی وجہ سے باڑھ اور انسانی نقصان کے امکانات بڑھ گئے تھے۔
انتظامیہ نے وشنو پریاگ جوشی مٹھ، کرن پریاگ ، روپدرپریاگ ، شری نگر ، رشی کیش سے ہری دوار تک الکنند اور گنگا ندی کے کنارے نہ جانے کی پیل کی تھی۔