یہ کسان، موجودہ حکومت کی جانب سے امراوتی کو دارالحکومت کے طورپر برقرار رکھنے کے بجائے تین دارالحکومتوں کے قیام، کیپٹل ریجن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی(سی آرڈی اے) اور جی او41کی منسوخی پر کافی مایوس تھا۔
امراوتی کے تُلورومنڈل کے اننتاورم دیہات سے تعلق رکھنے والے کسان 59سالہ سداشیوراو کی آج صبح دل کا دورہ پڑنے سے موت ہوگئی۔اس کے اراکین خاندان نے بتایا کہ اس نے چندرابابونائیڈو کے دور حکومت میں نئے دارالحکومت امراوتی کی تعمیر کے لئے اپنی دو ایکڑ اراضی دی تھی, تاہم دارالحکومت کو بدلنے والے حکومت کے اعلان کے بعد سے وہ کافی مایوس تھا۔
اس سے قبل بھی بعض کسانوں کی مایوسی کے باعث موت ہوئی ہے ،جنہوں نے اپنی اراضیات دارالحکومت کی تعمیر کے لئے دی تھی۔اسی دوران ریاست میں ایک ہی دارالحکومت کے طورپر امراوتی کی برقراری کے مطالبہ پر کسانوں کا احتجاج 280ویں دن میں داخل ہوگیا۔امراوتی کو ہی دارالحکومت کے طورپر برقرار رکھنے کے مطالبہ پر 29دیہاتوں کے کسانوں کی جانب سے یہ احتجاج کیاجارہا