ETV Bharat / bharat

بہار اسمبلی الیکشن میں 'چراغ فیکٹر' کتنا اہم؟

اسمبلی انتخابات میں چراغ پاسوان کا کردار اہم ہوسکتا ہے، کیونکہ چراغ پاسوان سب سے زیادہ نشستوں پر انتخاب لڑ رہے ہیں، اسی کے ساتھ بی جے پی اور آر جے ڈی جیسی جماعتیں ایل جے پی کے بارے میں کچھ بھی کہنے سے پرہیز کر رہی ہیں۔

چراغ کی اہمیت آر جے ڈی اور جے ڈی یو دونوں کو
چراغ کی اہمیت آر جے ڈی اور جے ڈی یو دونوں کو
author img

By

Published : Oct 21, 2020, 12:59 PM IST

لوک جن شکتی پارٹی نے بہار اسمبلی انتخابات میں این ڈی اے اتحاد سے الگ انتخابات لڑنے کا فیصلہ کیا ہے حالانکہ وہ بی جے پی کے ساتھ رہنے کا دعویٰ کررہی ہے۔ ایل جے پی 143 نشستوں پر انتخاب لڑ رہی ہے۔ اسی وجہ سے بہار کی سیاست میں چراغ فیکٹر کی وجہ سے سیاسی جماعتوں میں بےچینی ہے۔ ایک طرف بی جے پی کہہ رہی ہے کہ وہ انتخابات کے بعد اس کے بارے میں بات کرے گی۔ ساتھ ہی آر جے ڈی بھی چراغ پاسوان کے بارے میں کچھ بھی کہنے سے گریز کر رہی ہے۔

تاہم جب سے چراغ پاسوان نے این ڈی اے سے الگ ہو کر انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا ہے، تب سے انہوں نے اپنا ارادہ اور ہدف طے کر لیا ہے، چراغ اکثر جے ڈی یو پر نکتہ چینی کرتے رہتے ہیں۔ انہوں نے بی جے پی کے ساتھ اپنے تعلقات پر کھل کر بات کی۔ انہوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ انتخابات کے بعد بھی بی جے پی کے ساتھ رہیں گے اور بی جے پی کے ساتھ حکومت بنائیں گے۔

چراغ کے اس اعلان کے بعد بی جے پی اور جے ڈی یو کے مابین تعلقات خراب ہوگئے ہیں۔ اس کے نتیجے میں بی جے پی نے کھل کر کہنا شروع کیا کہ بہار میں ان کا اتحاد صرف ہم، وی آئی پی اور جے ڈی یو کے ساتھ ہے۔ لیکن مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے واضح کیا کہ انتخابات کے بعد ایل جے پی کے ساتھ بات چیت کا امکان ہے، یہ بات واضح ہے کہ انتخابات کے بعد بی جے پی ایل جے پی کے ساتھ بھی جاسکتی ہے۔

مزید پڑھیں: بہار اسمبلی میں 31 فیصد امیدواروں کے خلاف مقدمے: اے ڈی آر

ادھر چراغ پاسوان نے نتیش اور تیجسوی سے متعلق سوالات پر بار بار کہا ہے کہ نتیش کمار سے صرف سوالات پوچھے جاسکتے ہیں، کیونکہ تیجسوی یادو گزشتہ 15 برس سے اقتدار میں نہیں ہیں، اسی کے ساتھ ساتھ تیجسوی یادو بھی چراغ پاسوان کے بارے میں کچھ کہنے سے گریز کر رہے ہیں۔ نیز چراغ کی طرح آر جے ڈی رہنما چترنجن گگن نے بھی کہا کہ نتیش کمار اقتدار میں ہیں اسی وجہ سوال تو ان سے ہونے چاہئیں۔ نتیش کمار کو جواب دینے میں پریشانی کیوں ہوتی ہے۔

چراغ پاسوان کے فیصلے کے بارے میں سیاسی تجزیہ کار پروفیسر ڈی ایم دیوکار کا کہنا ہے کہ چراغ پاسوان کی قدروقیمت میں اضافہ ہوا ہے۔ 10 نومبر کو ووٹوں کی گنتی کے بعد حکومت بنانے میں چراغ پاسوان کا اہم کردار ہوسکتا ہے۔ جس طرح سے چراغ پاسوان بی جے پی اور آر جے ڈی دونوں کے ساتھ تعلقات استوار کررہے ہیں۔ قیاس کیا جارہا ہے کہ بہار کی سیاست میں ان کا کردار زیادہ بڑا ہوسکتا ہے۔

تمام سیاسی جماعتیں بہار کے انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ الیکشن میں اب صرف چند دن باقی ہیں۔ بہار اسمبلی انتخابات تین مراحل میں ہوں گے۔ انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا ہے۔ پہلے مرحلے کے لیے 28 اکتوبر کو 71 نشستوں پر انتخابات منعقد ہوں گے، جبکہ دوسرے مرحلے میں 94 نشستوں کے لئے 3 نومبر کو انتخاب ہوں گے اور تیسرا مرحلہ میں سات نومبر کو 78 نشستوں کے لیے ووٹ ڈالے جائیں گے، اور 10 نومبر کو انتخابات کے نتائجب کا اعلان کیا جائے گا۔

لوک جن شکتی پارٹی نے بہار اسمبلی انتخابات میں این ڈی اے اتحاد سے الگ انتخابات لڑنے کا فیصلہ کیا ہے حالانکہ وہ بی جے پی کے ساتھ رہنے کا دعویٰ کررہی ہے۔ ایل جے پی 143 نشستوں پر انتخاب لڑ رہی ہے۔ اسی وجہ سے بہار کی سیاست میں چراغ فیکٹر کی وجہ سے سیاسی جماعتوں میں بےچینی ہے۔ ایک طرف بی جے پی کہہ رہی ہے کہ وہ انتخابات کے بعد اس کے بارے میں بات کرے گی۔ ساتھ ہی آر جے ڈی بھی چراغ پاسوان کے بارے میں کچھ بھی کہنے سے گریز کر رہی ہے۔

تاہم جب سے چراغ پاسوان نے این ڈی اے سے الگ ہو کر انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا ہے، تب سے انہوں نے اپنا ارادہ اور ہدف طے کر لیا ہے، چراغ اکثر جے ڈی یو پر نکتہ چینی کرتے رہتے ہیں۔ انہوں نے بی جے پی کے ساتھ اپنے تعلقات پر کھل کر بات کی۔ انہوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ انتخابات کے بعد بھی بی جے پی کے ساتھ رہیں گے اور بی جے پی کے ساتھ حکومت بنائیں گے۔

چراغ کے اس اعلان کے بعد بی جے پی اور جے ڈی یو کے مابین تعلقات خراب ہوگئے ہیں۔ اس کے نتیجے میں بی جے پی نے کھل کر کہنا شروع کیا کہ بہار میں ان کا اتحاد صرف ہم، وی آئی پی اور جے ڈی یو کے ساتھ ہے۔ لیکن مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے واضح کیا کہ انتخابات کے بعد ایل جے پی کے ساتھ بات چیت کا امکان ہے، یہ بات واضح ہے کہ انتخابات کے بعد بی جے پی ایل جے پی کے ساتھ بھی جاسکتی ہے۔

مزید پڑھیں: بہار اسمبلی میں 31 فیصد امیدواروں کے خلاف مقدمے: اے ڈی آر

ادھر چراغ پاسوان نے نتیش اور تیجسوی سے متعلق سوالات پر بار بار کہا ہے کہ نتیش کمار سے صرف سوالات پوچھے جاسکتے ہیں، کیونکہ تیجسوی یادو گزشتہ 15 برس سے اقتدار میں نہیں ہیں، اسی کے ساتھ ساتھ تیجسوی یادو بھی چراغ پاسوان کے بارے میں کچھ کہنے سے گریز کر رہے ہیں۔ نیز چراغ کی طرح آر جے ڈی رہنما چترنجن گگن نے بھی کہا کہ نتیش کمار اقتدار میں ہیں اسی وجہ سوال تو ان سے ہونے چاہئیں۔ نتیش کمار کو جواب دینے میں پریشانی کیوں ہوتی ہے۔

چراغ پاسوان کے فیصلے کے بارے میں سیاسی تجزیہ کار پروفیسر ڈی ایم دیوکار کا کہنا ہے کہ چراغ پاسوان کی قدروقیمت میں اضافہ ہوا ہے۔ 10 نومبر کو ووٹوں کی گنتی کے بعد حکومت بنانے میں چراغ پاسوان کا اہم کردار ہوسکتا ہے۔ جس طرح سے چراغ پاسوان بی جے پی اور آر جے ڈی دونوں کے ساتھ تعلقات استوار کررہے ہیں۔ قیاس کیا جارہا ہے کہ بہار کی سیاست میں ان کا کردار زیادہ بڑا ہوسکتا ہے۔

تمام سیاسی جماعتیں بہار کے انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ الیکشن میں اب صرف چند دن باقی ہیں۔ بہار اسمبلی انتخابات تین مراحل میں ہوں گے۔ انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا ہے۔ پہلے مرحلے کے لیے 28 اکتوبر کو 71 نشستوں پر انتخابات منعقد ہوں گے، جبکہ دوسرے مرحلے میں 94 نشستوں کے لئے 3 نومبر کو انتخاب ہوں گے اور تیسرا مرحلہ میں سات نومبر کو 78 نشستوں کے لیے ووٹ ڈالے جائیں گے، اور 10 نومبر کو انتخابات کے نتائجب کا اعلان کیا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.