ETV Bharat / bharat

بابری مسجد کی جگہ رام مندر کا سنگ بنیاد، اکابرینِ ملت کی اجتماعی اپیل

author img

By

Published : Aug 5, 2020, 9:42 PM IST

رام مندر کے سنگ بنیاد پر اکابرین ملت نے قوم کے نام ایک پیغام بھیجا ہے اور ساتھ ہی اپیل بھی کی ہے۔ اس اپیل میں چند باتیں درج ذیل ہیں۔

The foundation stone of the Ram Temple in place of the Babri Masjid, the collective appeal of the great nation
بابری مسجد کی جگہ رام مندر کا سنگ بنیاد، اکابرینِ ملت کی اجتماعی اپیل

پانچ اگست 2020 کو بابری مسجد کی جگہ پر مندر کے شیلانیاس (سنگ بنیاد) کی تقریب منعقد کی گئی۔ اس پورے قضیے میں مسلمانانِ ہند نے انتہائی تحمل کا مظاہرہ کیا اور عدالت عظمی اور ملک کے نظام انصاف و قانون کا احترام کیا۔

یہ ملک کے نظامِ انصاف کی بدقسمتی ہے کہ عدالت نے دلائل و شواہد تو مسجد کے حق میں دیے، لیکن فیصلہ مندر کے حق میں دے دیا۔ ملک اور دنیا بھر کی انصاف پسند عوام اور اداروں نے نہ صرف اس زیادتی کو محسوس کیا، بلکہ اس پر شدید تنقید بھی کی۔ ہم بھی اس فیصلہ سے اپنے اختلاف کا اظہار کرتے ہیں۔ یہ فیصلہ ملک و ملت کے لیے کبھی نہ بھرنے والا زخم ہے۔

دوسری طرف ستم یہ ہے کہ دستورِ ہند پر حلف لینے والے جمہوری و سیکولر ملک بھارت کے وزیراعظم نے بھی مندر کے شیلانیاس کی تقریب میں شرکت کی۔ سرکاری وسائل و ذرائع ابلاغ کا استعمال بھی زور و شور سے ہو رہا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ روش دستور ہند اور ملک کے سیکولر ڈھانچے کی صریح خلاف ورزی اور سماجی تقسیم کو بڑھاوا دینے والی ہے۔

ایسے وقت میں ہم ملت سے اجتماعی اپیل کرتے ہیں کہ اس نے ماضی میں صبر و تحمل اور دانش مندی کی جس روش کا مظاہرہ کیا ہے اس پر ثابت قدم رہے۔ ہمارا موقف جو پہلے تھا وہ آئندہ بھی رہے گا کہ بابری مسجد، مسجد تھی اور رہے گی ان شاء اللہ، ہم انسانی ضمیر پر دستک دیتے آئے ہیں اور اس وقت تک دیتے رہیں گے جب تک ملک کے دامن سے داغ نہ دھل جائیں۔ توقع ہے کہ ملک کا باضمیر طبقہ ملک کے سیکولر ڈھانچے کی خلاف ورزی کی اس روش کو فراموش نہیں کرے گا۔

اپیل کنندگان میں مولانا محمد ولی رحمانی، جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ، سید سعادت اللہ حسینی، امیر جماعت اسلامی ہند، مولانا توقیر رضا، صدر مسلم اتحاد پریشد، بریلی، نوید حامد، صدر آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت، ڈاکٹر مفتی محمد مکرم، شاہی امام مسجد فتح پوری، دہلی، ڈاکٹر ظفرالاسلام خاں، سابق چیئرمین اقلیتی کمیشن دہلی، ڈاکٹر محمدمنظور عالم، جنرل سکریٹری آل انڈیا ملی کونسل، ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس، صدر ویلفیئر پارٹی آف انڈیا، مولانا خلیل الرحمٰن سجاد نعمانی، مولانا جلال حیدر، صدر آل انڈیا شیعہ کونسل، مفتی عبدالرازق، صدر جمعیۃ علماء ہند، دہلی، مولانامحمد سلمان حسینی ندوی، ناظم جامعہ سید احمد شہید، ملیح آباد، لکھنؤ، عبد السلام، چیئرمین پی ایف آئی، ایم کے فیض، صدر ایس ڈی پی آئی، ڈاکٹر تسلیم رحمانی، صدر ایم پی سی آئی، مولانا پیر سید تنویر احمد ہاشمی، سجادہ نشین خانقاہ ہاشمیہ، بیجاپور، کرناٹک، مولانا شبیر احمد ندوی، ناظم جامعۃ الصالحات بنگلور شامل ہیں۔

پانچ اگست 2020 کو بابری مسجد کی جگہ پر مندر کے شیلانیاس (سنگ بنیاد) کی تقریب منعقد کی گئی۔ اس پورے قضیے میں مسلمانانِ ہند نے انتہائی تحمل کا مظاہرہ کیا اور عدالت عظمی اور ملک کے نظام انصاف و قانون کا احترام کیا۔

یہ ملک کے نظامِ انصاف کی بدقسمتی ہے کہ عدالت نے دلائل و شواہد تو مسجد کے حق میں دیے، لیکن فیصلہ مندر کے حق میں دے دیا۔ ملک اور دنیا بھر کی انصاف پسند عوام اور اداروں نے نہ صرف اس زیادتی کو محسوس کیا، بلکہ اس پر شدید تنقید بھی کی۔ ہم بھی اس فیصلہ سے اپنے اختلاف کا اظہار کرتے ہیں۔ یہ فیصلہ ملک و ملت کے لیے کبھی نہ بھرنے والا زخم ہے۔

دوسری طرف ستم یہ ہے کہ دستورِ ہند پر حلف لینے والے جمہوری و سیکولر ملک بھارت کے وزیراعظم نے بھی مندر کے شیلانیاس کی تقریب میں شرکت کی۔ سرکاری وسائل و ذرائع ابلاغ کا استعمال بھی زور و شور سے ہو رہا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ روش دستور ہند اور ملک کے سیکولر ڈھانچے کی صریح خلاف ورزی اور سماجی تقسیم کو بڑھاوا دینے والی ہے۔

ایسے وقت میں ہم ملت سے اجتماعی اپیل کرتے ہیں کہ اس نے ماضی میں صبر و تحمل اور دانش مندی کی جس روش کا مظاہرہ کیا ہے اس پر ثابت قدم رہے۔ ہمارا موقف جو پہلے تھا وہ آئندہ بھی رہے گا کہ بابری مسجد، مسجد تھی اور رہے گی ان شاء اللہ، ہم انسانی ضمیر پر دستک دیتے آئے ہیں اور اس وقت تک دیتے رہیں گے جب تک ملک کے دامن سے داغ نہ دھل جائیں۔ توقع ہے کہ ملک کا باضمیر طبقہ ملک کے سیکولر ڈھانچے کی خلاف ورزی کی اس روش کو فراموش نہیں کرے گا۔

اپیل کنندگان میں مولانا محمد ولی رحمانی، جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ، سید سعادت اللہ حسینی، امیر جماعت اسلامی ہند، مولانا توقیر رضا، صدر مسلم اتحاد پریشد، بریلی، نوید حامد، صدر آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت، ڈاکٹر مفتی محمد مکرم، شاہی امام مسجد فتح پوری، دہلی، ڈاکٹر ظفرالاسلام خاں، سابق چیئرمین اقلیتی کمیشن دہلی، ڈاکٹر محمدمنظور عالم، جنرل سکریٹری آل انڈیا ملی کونسل، ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس، صدر ویلفیئر پارٹی آف انڈیا، مولانا خلیل الرحمٰن سجاد نعمانی، مولانا جلال حیدر، صدر آل انڈیا شیعہ کونسل، مفتی عبدالرازق، صدر جمعیۃ علماء ہند، دہلی، مولانامحمد سلمان حسینی ندوی، ناظم جامعہ سید احمد شہید، ملیح آباد، لکھنؤ، عبد السلام، چیئرمین پی ایف آئی، ایم کے فیض، صدر ایس ڈی پی آئی، ڈاکٹر تسلیم رحمانی، صدر ایم پی سی آئی، مولانا پیر سید تنویر احمد ہاشمی، سجادہ نشین خانقاہ ہاشمیہ، بیجاپور، کرناٹک، مولانا شبیر احمد ندوی، ناظم جامعۃ الصالحات بنگلور شامل ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.