ETV Bharat / bharat

سپریم کورٹ نے جگن ناتھ رتھ یاترا پر روک لگائی - رتھ یاترا نہیں نکالی جاسکتی

جسٹس بوبڈے نے کہا کہ 'وبا کے وقت اس طرح کی یاترا کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ عوامی صحت اور شہری سلامتی کو ذہن میں رکھ کر اس برس یاترا کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔'

سپریم کورٹ نے جگن ناتھ رتھ یاترا پر روک لگائی
سپریم کورٹ نے جگن ناتھ رتھ یاترا پر روک لگائی
author img

By

Published : Jun 18, 2020, 4:56 PM IST

سپریم کورٹ نے کورونا وبا کے پیش نظر اوڈیشہ کے پوری میں واقع بھگوان جگن ناتھ کی اس برس ہونے والی رتھ یاترا پر جمعرات کے روز روک لگا دی اور کہا کہ اگر اسے منعقد کرنے کی اجازت دی جائے تو بھگوان جگن ناتھ اس کے لئے معاف نہیں کریں گے۔

چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے کی صدارت والی بینچ نے غیر سرکاری تنظیم اڑیسہ وکاس پریشد کی عرضی پر ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ سماعت کرتے ہوئے 23 جون کو ہونے والی رتھ یاترا کو روکنے کا حکم جاری کیا۔

جسٹس بوبڈے نے کہا کہ 'وبا کے وقت اس طرح کی یاترا کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ عوامی صحت اور شہری سلامتی کو ذہن میں رکھ کر اس برس یاترا کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ اگر اسے منعقد کیا جائے تو بھگوان جگن ناتھ (اس کے لئے) ہمیں معاف نہیں کریں گے۔'

اس سے قبل سماعت کے دوران عرضی گزار کی جانب سے پیش ہوئے سینئر وکیل نے دلیل دی کہ اگر رتھ یاترا ہوتی ہے کہ تو کم سے کم 10 لاکھ لوگ یکجا ہوں گے۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ کورونا کے دور میں 10 ہزار لوگوں کا اکٹھا ہونا بھی سنگین بات ہے۔

رتھ یاترا سے کورونا کے پھیلنے کے خطرے کا حوالہ دیتے ہوئے عرضی گزار نے کہا تھا کہ اگر لوگوں کی صحت کو ذہن میں رکھتے ہوئے عدالت عظمی دیوالی پر پٹاخے جلانے پر روک لگا سکتی ہے تو رتھ یاترا پر روک کیوں نہیں لگائی جاسکتی؟

عرضی گزار کا کہنا تھا کہ رتھ یاترا میں بڑی تعداد میں لوگ شامل ہوتے ہیں، اس کی وجہ سے کورونا وبا کے پھیلنے کا خطرہ زیادہ ہوگا۔

عرضی میں کہا گیا تھا کہ اوڈیشہ حکومت نے 30 جون تک ریاست میں سبھی طرح کے مذہبی انعقاد پر پابندی لگا رکھی ہے لیکن مندر کمیٹی نے رتھ کھینچنے کے لیے کئی متبادل پیش کیے ہیں ، اگرچہ اوڈیشہ حکومت ابھی تک اس پر کوئی فیصلہ نہیں کرپائی ہے۔

سپریم کورٹ نے کورونا وبا کے پیش نظر اوڈیشہ کے پوری میں واقع بھگوان جگن ناتھ کی اس برس ہونے والی رتھ یاترا پر جمعرات کے روز روک لگا دی اور کہا کہ اگر اسے منعقد کرنے کی اجازت دی جائے تو بھگوان جگن ناتھ اس کے لئے معاف نہیں کریں گے۔

چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے کی صدارت والی بینچ نے غیر سرکاری تنظیم اڑیسہ وکاس پریشد کی عرضی پر ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ سماعت کرتے ہوئے 23 جون کو ہونے والی رتھ یاترا کو روکنے کا حکم جاری کیا۔

جسٹس بوبڈے نے کہا کہ 'وبا کے وقت اس طرح کی یاترا کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ عوامی صحت اور شہری سلامتی کو ذہن میں رکھ کر اس برس یاترا کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ اگر اسے منعقد کیا جائے تو بھگوان جگن ناتھ (اس کے لئے) ہمیں معاف نہیں کریں گے۔'

اس سے قبل سماعت کے دوران عرضی گزار کی جانب سے پیش ہوئے سینئر وکیل نے دلیل دی کہ اگر رتھ یاترا ہوتی ہے کہ تو کم سے کم 10 لاکھ لوگ یکجا ہوں گے۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ کورونا کے دور میں 10 ہزار لوگوں کا اکٹھا ہونا بھی سنگین بات ہے۔

رتھ یاترا سے کورونا کے پھیلنے کے خطرے کا حوالہ دیتے ہوئے عرضی گزار نے کہا تھا کہ اگر لوگوں کی صحت کو ذہن میں رکھتے ہوئے عدالت عظمی دیوالی پر پٹاخے جلانے پر روک لگا سکتی ہے تو رتھ یاترا پر روک کیوں نہیں لگائی جاسکتی؟

عرضی گزار کا کہنا تھا کہ رتھ یاترا میں بڑی تعداد میں لوگ شامل ہوتے ہیں، اس کی وجہ سے کورونا وبا کے پھیلنے کا خطرہ زیادہ ہوگا۔

عرضی میں کہا گیا تھا کہ اوڈیشہ حکومت نے 30 جون تک ریاست میں سبھی طرح کے مذہبی انعقاد پر پابندی لگا رکھی ہے لیکن مندر کمیٹی نے رتھ کھینچنے کے لیے کئی متبادل پیش کیے ہیں ، اگرچہ اوڈیشہ حکومت ابھی تک اس پر کوئی فیصلہ نہیں کرپائی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.