سپریم کورٹ نے نماگڈہ کیس میں ہائی کورٹ کے فیصلے پر اسٹے دینے سے انکار کر دیا۔ ٹربیونل نے مدعا علیہان کو نوٹس جاری کیا ہے اور دو ہفتوں میں جواب دینے کا حکم دیا ہے۔
سپریم کورٹ نے آندھراپردیش حکومت سے سوال کیا ہے کہ ایسے معاملے میں کس طرح آرڈیننس لایا جا سکتا ہے۔
ریاستی الیکشن کمشنر کے امور پر سپریم کورٹ نے آندھرا پردیش حکومت سے عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ چیف جسٹس بوبڈے نے ریمارک کیا کہ آئینی نظام کے ساتھ کھیلنا اچھا نہیں ہے۔
واضح رہے کہ آندھراپردیش ہائی کورٹ نے الیکشن کمشنر کی مدت کو مختصر کرنے کے حکومت کے آرڈیننس کو منسوخ کر دیا تھا۔ جس کے بعد ریاستی حکومت نے سپریم کورٹ میں اس فیصلے کو چیلنج کیا ہے۔
سپریم کورٹ کی بنچ نے کہا کہ الکشن کمشنر کی میعاد کو ختم کرنے کا آرڈیننس کے پیچھے حکومت کی حرکات واضح ہیں۔
سینئر وکلاء مکل روہتگی اور راکیش دویدی نے حکومت کی طرف سے اپیل کی۔
سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے فیصلے پراسٹے دینے سے انکار کردیا۔ عدالت نے کہا اس پورے معاملے کی تفصیل سے تحقیقات کی جائیں گی۔ توقع ہے کہ اس مقدمے کی سماعت دو ہفتوں بعد ہوگی۔