بابری مسجد کے مقام پر رام مندر تنازع کے معاملے میں گوپال سنگھ وشارد نامی عرضی گزار نے سپریم کورٹ سے جلد از جلد معاملے کی سماعت کا مطالبہ کیاہے۔
سپریم کورٹ نے اس مطالبے کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ جلد سماعت پر غور کرے گا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل سپریم کورٹ کی جانب سے کہا گيا تھا کہ اگر فریقین اس حساس معاملے کو مصالحت کے ذريعے حل کرنے میں ناکام رہے تو تب عدالت اپنا فیصلہ سنائےگی۔
سپریم کورٹ میں زیر سماعت بابری مسجد اور رام مندر اراضی کے معاملے میں فریقين کی مجموعی تعداد چودہ ہے۔ مسلم فریقین نے ثالثی کی مخالفت نہیں کی تاہم ہندو فریقین نے ثالثی کے ذریعے تنازع کا حل نکالنے سے انکار کیا ہے۔
یاد رہے کہ سن 2010 میں الہ آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے ایودھیا کی 2.77 ایکٹر متنازع اراضی کو دو فریقين ہندوؤں اور مسلمانوں میں تقسیم کرنے کے بجائے مندر میں رکھے رام لیلا کی مورتی کو بھی برابر کا حصہ دار قرار دیا تھا.