ETV Bharat / bharat

دہلی: مریض کے جگر سے آپریشن کے ذریعہ چھری نکالی گئی

چھری کی پوزیشن کی وجہ سے ایمس ، دہلی کے ڈاکٹروں کو 28 سالہ مریض کے جگر پر کام کرتے ہوئے کئی چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا۔ مبینہ طور پر مریض کو جو چرس کا عادی تھا۔ جب وہ نشہ نہ ملا تو اس نے مبینہ طور پر ایک چھری نگل لی جو ایک مہینے سے زیادہ عرصے تک اس کے جگر میں کھڑی تھی جس سے تکلیف ہو رہی تھی۔

دہلی میں 28 سالہ مریض کے جگر سے آپریشن کے ذریعہ چھری نکالی گئی
دہلی میں 28 سالہ مریض کے جگر سے آپریشن کے ذریعہ چھری نکالی گئی
author img

By

Published : Jul 27, 2020, 8:50 PM IST

دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز دہلی کے ڈاکٹروں نے حال ہی میں ایک چیلنجنگ آپریشن کیا ، جس میں انہوں نے 28 سالہ شخص کے جگر سے 20 سینٹی میٹر لمبا چاقو نکالا۔

یہ نوجوان مبینہ طور پر چرس کا عادی تھا اور جب اسے نشہ نہیں ملا تو اس نے ڈیڑھ ماہ قبل مبینہ طور پر چاقو نگل لیا تھا۔ وہ اپنے جسم میں کسی تکلیف کا سامنا کیے بغیر ہی معمول کی زندگی گزارتا رہا۔

یہاں تک کہ اس کے اہل خانہ بھی اس صورتحال سے بے خبر رہے یہاں تک کہ اسے بھوک کی کمی اور پیٹ میں شدید درد شروع ہوگیا۔

بعد میں اس کا ایکسرے کرایا گیا جس نے انکشاف کیا کہ اس کے جگر میں چاقو موجود ہے۔ اسے فوری طور پر صفدرجنگ اسپتال لایا گیا جہاں سے اسے 12 جولائی کو ایمس دہلی ریفر کیا گیا۔

ڈاکٹر این آر ڈار کی سربراہی میں ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے چھری نکالنے کے لئے ہریانہ سے تعلق رکھنے والے 28 سالہ مریض کا تین گھنٹے تک آپریشن کیا۔

یہ کیس ڈاکٹروں کے لئے ایک طرح کا چیلنج تھا اور اس سے بھی زیادہ حیرت کی بات ہے مریض ایک ماہ سے زیادہ عرصے سے اس کے جسم میں چھری کے ساتھ زندہ تھا۔

ڈاکٹر ڈار نے ماضی کے ایسے ہی واقعات کو یاد کیا جہاں لوگ پنوں یا سوئیاں نگل چکے تھے۔مریض کے جسم میں چاقو کی موجودگی سب سے بڑا مسئلہ پیدا ہوا۔

ڈاکٹر ڈار نے کہا کہ یہ خطرناک طور پر پت ڈکٹ ، خون کی گردش کرنے والی شریان اور رگ کے قریب تھا۔ آپریشن میں معمولی سی غلطی کی وجہ سے ان کی جان بھی جاسکتی تھی۔

ا س مریض کو کسی بھی خطرے سے بچانے کے لیے اسے پہلے ریڈیالوجسٹ نے اس کے زخموں سے پس باہر نکالا اس کے بعد ایک ماہر نفسیات نے اسے پر سکون رہنے کے لیے دوا دی تا کہ وہ آپریشن کے دوران پر سکون رہ سکے۔ جیسے ہی اس کا جسم دواؤوں کے بعد پر سکون ہوا اس کا تین گھنٹے تک آپریشن کیا گیا۔

دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز دہلی کے ڈاکٹروں نے حال ہی میں ایک چیلنجنگ آپریشن کیا ، جس میں انہوں نے 28 سالہ شخص کے جگر سے 20 سینٹی میٹر لمبا چاقو نکالا۔

یہ نوجوان مبینہ طور پر چرس کا عادی تھا اور جب اسے نشہ نہیں ملا تو اس نے ڈیڑھ ماہ قبل مبینہ طور پر چاقو نگل لیا تھا۔ وہ اپنے جسم میں کسی تکلیف کا سامنا کیے بغیر ہی معمول کی زندگی گزارتا رہا۔

یہاں تک کہ اس کے اہل خانہ بھی اس صورتحال سے بے خبر رہے یہاں تک کہ اسے بھوک کی کمی اور پیٹ میں شدید درد شروع ہوگیا۔

بعد میں اس کا ایکسرے کرایا گیا جس نے انکشاف کیا کہ اس کے جگر میں چاقو موجود ہے۔ اسے فوری طور پر صفدرجنگ اسپتال لایا گیا جہاں سے اسے 12 جولائی کو ایمس دہلی ریفر کیا گیا۔

ڈاکٹر این آر ڈار کی سربراہی میں ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے چھری نکالنے کے لئے ہریانہ سے تعلق رکھنے والے 28 سالہ مریض کا تین گھنٹے تک آپریشن کیا۔

یہ کیس ڈاکٹروں کے لئے ایک طرح کا چیلنج تھا اور اس سے بھی زیادہ حیرت کی بات ہے مریض ایک ماہ سے زیادہ عرصے سے اس کے جسم میں چھری کے ساتھ زندہ تھا۔

ڈاکٹر ڈار نے ماضی کے ایسے ہی واقعات کو یاد کیا جہاں لوگ پنوں یا سوئیاں نگل چکے تھے۔مریض کے جسم میں چاقو کی موجودگی سب سے بڑا مسئلہ پیدا ہوا۔

ڈاکٹر ڈار نے کہا کہ یہ خطرناک طور پر پت ڈکٹ ، خون کی گردش کرنے والی شریان اور رگ کے قریب تھا۔ آپریشن میں معمولی سی غلطی کی وجہ سے ان کی جان بھی جاسکتی تھی۔

ا س مریض کو کسی بھی خطرے سے بچانے کے لیے اسے پہلے ریڈیالوجسٹ نے اس کے زخموں سے پس باہر نکالا اس کے بعد ایک ماہر نفسیات نے اسے پر سکون رہنے کے لیے دوا دی تا کہ وہ آپریشن کے دوران پر سکون رہ سکے۔ جیسے ہی اس کا جسم دواؤوں کے بعد پر سکون ہوا اس کا تین گھنٹے تک آپریشن کیا گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.