ETV Bharat / bharat

'معیشت بیمار لیکن مودی حکومت قبول کرنے کو تیار نہیں'

author img

By

Published : Dec 10, 2019, 12:54 PM IST

شیو سینا نے حکمراں جماعت بی جے پی پر شدید نکتہ چینی کی ہے اور کہا ہے کہ 'پیاز کی بڑھتی قیمت اور معیشت کی سست روی کے لیے مرکزی حکومت ذمہ دار ہے'۔

ادھو ٹھاکرے فائل فوٹو
ادھو ٹھاکرے فائل فوٹو


شیو سینا نے اپنے جریدہ سامنا میں مودی حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ 'اس وقت معیشت سست روی کا شکار ہے، لیکن حکومت ماننے کو تیار نہیں ہے، پیاز کی قیمتیں200 روپے تک پہنچ گئی ہیں۔اور اس معاملے پر وزیر خزانہنے ایک بہت ہی بچکانہ دیا ہے۔

آپ کو بتا دیں کے پارلیمان میں بحث کے دوران وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا تھا کہ 'میں پیاز لہسن نہیں نہیں کھاتی، لہذا مجھ سے پیاز کے بارے میں سوال نہ کرو'۔ شیو سینا نے سامنا میں کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ وزیر اعظم کی اس مسئلے کو حل کرنے کی کوئی خواہش نہیں ہے۔

سامنا میں وزیر اعظم نریندر مودی پر شدید نکرہ چینی کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ 'جب مودی وزیر اعظم نہیں تھے تو انہوں نے پیاز کی بڑھتی قیمتوں پر تشویش کا اظہار کیا تھا، جب وہ گجرات کے وزیر اعلی تھے انہوں نے کہا تھا کہ پیاز ایک اہم سبزی ہےاس سبزی کو لاکر میں رکھنا چاہئے۔ اور آج ان کی پالیسی تبدیل ہوگئی ہے۔

سامنا میں کہا گیا ہے کہ مودی اب وزیر اعظم ہیں اور معیشت ٹوٹ رہی ہے۔ اس سے پہلے پیاز کی بو سے ایک بے ہوش شخص ٹھیک ہو گیا تھا۔ لیکن اب یہ بھی ممکن نہیں ہے کیونکہ کھانے کا بلب مارکیٹ سے غائب ہو گیا ہے۔ اداریہ نے کہا۔

'پنڈت نہرو (جواہر لال نہرو) اور اندرا گاندھی کو ملکی معیشت کی تباہی کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جاسکتا۔ موجودہ حکومت ماہرین کی بات سننے کو تیار نہیں ہے، ان کے نزدیک معیشت اسٹاک مارکیٹ کی طرح ہے بن چکی ہے'۔

'شیو سینا نے اپنے سامنا میں بھی یہ بھی کہا ہے کہ 'اس بار عالمی ہنگر انڈیکس میں 107 ممالک میں سے بھارت کی پوزیشن 102 ہوگئی ہے۔جبکہ 2014 میں بھارت 55 ویں پوزیشن پر تھا، اور گذشتہ پانچ برسوں میں ملک میں غربت میں اضافہ ہوا ہے، پڑوسی ممالک جیسے نیپال، بنگلہ دیش، پاکستان کے عالمی انڈیکس میں کمی آچکی ہے، یہاں نہ عوام کے ہاتھوں میں کوئی کام ہے اور نہ ہی ان کے پیٹ میں کھانا ہے، یہ ہمارے ملک کے عام لوگوں کا حال ہے، لیکن حکمران اسے ترقی کا نام دے رہے ہیں ۔ہماری معیشت بیمار ہے، لیکن مودی حکومت بھی اس کو قبول کرنے کے لئے تیار نہیں ہے'۔


شیو سینا نے اپنے جریدہ سامنا میں مودی حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ 'اس وقت معیشت سست روی کا شکار ہے، لیکن حکومت ماننے کو تیار نہیں ہے، پیاز کی قیمتیں200 روپے تک پہنچ گئی ہیں۔اور اس معاملے پر وزیر خزانہنے ایک بہت ہی بچکانہ دیا ہے۔

آپ کو بتا دیں کے پارلیمان میں بحث کے دوران وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا تھا کہ 'میں پیاز لہسن نہیں نہیں کھاتی، لہذا مجھ سے پیاز کے بارے میں سوال نہ کرو'۔ شیو سینا نے سامنا میں کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ وزیر اعظم کی اس مسئلے کو حل کرنے کی کوئی خواہش نہیں ہے۔

سامنا میں وزیر اعظم نریندر مودی پر شدید نکرہ چینی کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ 'جب مودی وزیر اعظم نہیں تھے تو انہوں نے پیاز کی بڑھتی قیمتوں پر تشویش کا اظہار کیا تھا، جب وہ گجرات کے وزیر اعلی تھے انہوں نے کہا تھا کہ پیاز ایک اہم سبزی ہےاس سبزی کو لاکر میں رکھنا چاہئے۔ اور آج ان کی پالیسی تبدیل ہوگئی ہے۔

سامنا میں کہا گیا ہے کہ مودی اب وزیر اعظم ہیں اور معیشت ٹوٹ رہی ہے۔ اس سے پہلے پیاز کی بو سے ایک بے ہوش شخص ٹھیک ہو گیا تھا۔ لیکن اب یہ بھی ممکن نہیں ہے کیونکہ کھانے کا بلب مارکیٹ سے غائب ہو گیا ہے۔ اداریہ نے کہا۔

'پنڈت نہرو (جواہر لال نہرو) اور اندرا گاندھی کو ملکی معیشت کی تباہی کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جاسکتا۔ موجودہ حکومت ماہرین کی بات سننے کو تیار نہیں ہے، ان کے نزدیک معیشت اسٹاک مارکیٹ کی طرح ہے بن چکی ہے'۔

'شیو سینا نے اپنے سامنا میں بھی یہ بھی کہا ہے کہ 'اس بار عالمی ہنگر انڈیکس میں 107 ممالک میں سے بھارت کی پوزیشن 102 ہوگئی ہے۔جبکہ 2014 میں بھارت 55 ویں پوزیشن پر تھا، اور گذشتہ پانچ برسوں میں ملک میں غربت میں اضافہ ہوا ہے، پڑوسی ممالک جیسے نیپال، بنگلہ دیش، پاکستان کے عالمی انڈیکس میں کمی آچکی ہے، یہاں نہ عوام کے ہاتھوں میں کوئی کام ہے اور نہ ہی ان کے پیٹ میں کھانا ہے، یہ ہمارے ملک کے عام لوگوں کا حال ہے، لیکن حکمران اسے ترقی کا نام دے رہے ہیں ۔ہماری معیشت بیمار ہے، لیکن مودی حکومت بھی اس کو قبول کرنے کے لئے تیار نہیں ہے'۔

Intro:Body:

id


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.