برطانیہ اور آسٹریلیا کی یونیورسٹیز کے محققین نے ایک اسٹڈی میں پایا کہ سیروٹونن، ایک نیوروٹرانسمیٹر (کیمیائی کمپاؤنڈ کو عصبی خلیات کے درمیان تسلسل کو جاری رکھتا ہے اورانسانوں میں نیند سے لے کر جارحیت تک سب کچھ متاثر کرتا ہے) ایک نسل کی ریگستانی ٹڈیوں (شسٹوسیركا گریگریا) کی خصوصیات میں تبدیلی کرتی ہے۔ اس نسل کی ٹڈی افریقہ ایشیا تک قہر برپانے کے لئے مشہور ہے۔
سینٹرل ٹروپیکل ہرٹیکلچر انسٹی ٹیوٹ، لکھنؤ کے شعبہ کیڑوں و مکوڑوں کے سربراہ اور سائنسٹسٹ ایس کے سنگھ کے مطابق ٹڈیوں کی تقریبا 8000 اقسام میں سے صرف 10 کے جھنڈ میں تبدیل کرنے کا امکان ہے۔ اس تحقیق کے بعد حکومتوں اور کسانوں کو مستقبل میں ٹڈیوں کے قہر کو کنٹرول کرنے کے ایسے طریقوں کے فروغ میں مدد مل سکتی ہے، جو کہ سیرو ٹونن کیمیکل کو دبا دے گا۔