کانگریس کے سینیئر رہنما اور جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی غلام نبی آزاد نے اپنے افراد خاندان کی خیریت دریافت کرنے کے لئے آبائی ریاست جانے کی اجازت کے لئے سپریم کورٹ میں درخوست دائر کی تھی، جس پر سپریم کورٹ نے انہیں سری نگر، بارہمولہ، اننت ناگ جانے کی اجازت دی ہے۔
چیف جسٹس آف انڈیا نے انہیں کشمیر میں کسی بھی قسم کی ریلی یا خطاب نہ کرنے کا حکم دیا ہے۔
ان کی استدعا چیف جسٹس رنجن گوگوئی اور جسٹس ایس اے بوبڈے اور ایس عبدالنظیر کی بنچ نے ان کی عرضی پر سماعت کی ہے۔
آزاد نے اپنے اہل خانہ اور رشتہ داروں سے ملنے کے لئے سپریم کورٹ سے اجازت مانگی تھی۔ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد انہوں نے ریاست کا دورہ کرنے کی کوشش کی تھی لیکن حکام نے انہیں ایئرپورٹ سے واپس بھیج دیا تھا۔
غلام نبی آزاد نے کہا کہ 'درخواست ایک رہائشی اور جموں و کشمیر سے ممبر پارلیمنٹ کی حیثیت سے ہے۔ یہ انسانی بنیادوں پر ہے، اس معاملے میں سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں۔