جسٹس اے ایم کھانولکر اور جسٹس سنجیو کھنہ کی بینچ نے سالیسیٹر جنرل تشار مہتا کی اپیل پر سماعت اگلے ہفتے تک ٹالنے کا فیصلہ کیا۔
عرضی گزاروں کی جانب سے پیش وکیل نے حالانکہ اس پر کوئی اعتراض نہیں کیا۔ انہوں نے صرف اتنا ہی کہا کہ اس معاملے میں ایک نزدیکی تاریخ دی جا سکتی ہے۔ اس کے بعد بینچ نے معاملے کی اگلی سماعت کے لیے 24 جولائی کی تاریخ مقرر کر دی۔
گزشتہ دو جون کو ہوئی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے واضح کیا تھا کہ وہ غیر ملکی جماعت کے اراکین کو وطن بھیجنے کے معاملے میں مداخلت نہیں کرے گا،بلکہ صرف بلیک لسٹ میں ڈالے جانے کے مسئلے پر ہی سماعت کرے گا۔
مرکزی حکومت نے بھی عدالت کو بتایا تھا کہ غیر ملکی جماعت کے اراکین کی وطن واپسی تب تک نہیں ہوسکے گی، جب تک ان کے خلاف بھارت کی کسی بھی ریاست میں درج مجرمانہ مقدمے پر سماعت پوری نہیں ہوجاتی۔
واضح رہے کہ کورونا کے سلسلے میں مرکزی حکومت کی ہدایات اور ریاستی حکومتوں اور پولیس کے حکم کی خلاف ورزی کرنے پر ہزاروں جماعت کے اراکین کے خلاف مختلف ریاستوں میں مجرمانہ معاملے درج کیے گئے تھے جن کی سماعت عدالتوں میں زیر التوا ہے۔ مرکزی حکومت نے ہزاروں جماعت کے اراکین کو بلیک لسٹ کر کے ان کے ویزا منسوخ کر دئے تھے، جن میں سے 34 غیر ملکی جماعت کے اراکین نے حکومت کے اس حکم کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضیاں دائر کی ہیں۔