ETV Bharat / bharat

'تین سابق وزرائے اعلی کو رِہا کیا جائے'

author img

By

Published : Nov 19, 2019, 5:45 PM IST

میر فیاض نے اپنے خط میں مطالبہ کیا ہے کہ جموں کشمیر کے تین سابق وزرائے اعلی، فاروق عبدللہ، عمر عبدللہ اور محبوبہ مفتی کو فوراً رہا کیا جائے، جن کو ساڑھے تین ماہ سے زیادہ عرصہ سے قید میں رکھا گیا ہے۔

تین سابقہ چیف منسٹرز کو رِہا کیا جائے: فیاض میر کا امت شاہ کو خط۔

جموں کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے ممبر پارلیمان فیاض احمد میر نے مُلک کے وزیر داخلہ اَمت شاہ کے نام ایک خط اِرسال کیا ہے جس میں انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی سمیت تمام سیاسی کارکنوں کو رہا کیا جائے جن کو 5 اگست کے بعد نظر بند یا گرفتار کیا گیا ہیں۔

یہ خط اس وقت سامنے ایا ہے جب پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس شروع ہوچکا ہے۔

میر فیاض نے اپنے خط میں مطالبہ کیا ہے کہ جموں کشمیر کے تین سابق وزرائے اعلی، فاروق عبدللہ، عمر عبدللہ اور محبوبہ مفتی کو فوراً رہا کیا جائے، جن کو ساڑھے تین ماہ سے زیادہ عرصہ سے قید میں رکھا گیا ہیں۔

واضح رہیں فاروق عبدللہ پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کر کے گھر میں نظر بند کیا گیا ہیں۔ گزشتہ روز حزب اختلاف کے کئی لیڈران نے پارلیمان میں فاروق عبدللہ کی عدم موجودگی پر حکومت پر سخت تنقید کی تھی۔ اپوزیشن نے حکومت پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ کشمیر کی حقیقی صورتحال کو چُھپانے کی کوشش کر رہی ہیں۔

میر فیاض نے اپنے خط میں الزام عائد کیا ہے کہ سیاسی کارکنوں کو حکومت کی جانب سے سخت اذیت دی جارہی ہے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دنوں جب سیاسی لیڈران کو سنتور ہوٹل سے ایم ایل اے ہاسٹل منتقل کیا جارہا تھا تو انہوں نے پولیس پر زیادتی کا الزام عائد کیا تھا۔

میر فیاض نے دعویٰ کیا کہ سیاسی رہنماؤں و کارکنوں کو ایم ایل اے ہاسٹل میں انتہائی غیر انسانی حالات میں رکھا جارہا ہے۔

غور طلب ہے کہ 5 اگست 2019 کو جموں کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والی آئین ہند کی دفعہ 370 اور 35 اے کو ختم کیا گیا اور جموں کشمیر کو دو مرکزی زیر انتطام علاقوں (جموں کشمیر اور لداخ) میں تبدیل کیا گیا۔

اسی سلسلہ میں حکومتِ ہند نے جموں کشمیر کے تقریباً تمام سیاسی لیڈروں کو قید میں رکھا تھا اور جموں کشمیر میں کرفیوں و بندشیں لگا کر موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بھی بند کر دی تھی۔

حیرانی کی بات ہے کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے اگست ماہ میں لوک سبھا میں دعویٰ کیا تھا کہ فاروق عبدللہ کی نقل و حمل پر کوئی پابندی نہیں ہے۔

وہیں حکومت کا ماننا ہے کہ جموں کشمیر میں پابندیاں اور قدغنیں عائد کرنا وقت کی ضروت ہے تاکہ امن و قانون کی صوتحال قائم رہے۔

جموں کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے ممبر پارلیمان فیاض احمد میر نے مُلک کے وزیر داخلہ اَمت شاہ کے نام ایک خط اِرسال کیا ہے جس میں انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی سمیت تمام سیاسی کارکنوں کو رہا کیا جائے جن کو 5 اگست کے بعد نظر بند یا گرفتار کیا گیا ہیں۔

یہ خط اس وقت سامنے ایا ہے جب پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس شروع ہوچکا ہے۔

میر فیاض نے اپنے خط میں مطالبہ کیا ہے کہ جموں کشمیر کے تین سابق وزرائے اعلی، فاروق عبدللہ، عمر عبدللہ اور محبوبہ مفتی کو فوراً رہا کیا جائے، جن کو ساڑھے تین ماہ سے زیادہ عرصہ سے قید میں رکھا گیا ہیں۔

واضح رہیں فاروق عبدللہ پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کر کے گھر میں نظر بند کیا گیا ہیں۔ گزشتہ روز حزب اختلاف کے کئی لیڈران نے پارلیمان میں فاروق عبدللہ کی عدم موجودگی پر حکومت پر سخت تنقید کی تھی۔ اپوزیشن نے حکومت پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ کشمیر کی حقیقی صورتحال کو چُھپانے کی کوشش کر رہی ہیں۔

میر فیاض نے اپنے خط میں الزام عائد کیا ہے کہ سیاسی کارکنوں کو حکومت کی جانب سے سخت اذیت دی جارہی ہے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دنوں جب سیاسی لیڈران کو سنتور ہوٹل سے ایم ایل اے ہاسٹل منتقل کیا جارہا تھا تو انہوں نے پولیس پر زیادتی کا الزام عائد کیا تھا۔

میر فیاض نے دعویٰ کیا کہ سیاسی رہنماؤں و کارکنوں کو ایم ایل اے ہاسٹل میں انتہائی غیر انسانی حالات میں رکھا جارہا ہے۔

غور طلب ہے کہ 5 اگست 2019 کو جموں کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والی آئین ہند کی دفعہ 370 اور 35 اے کو ختم کیا گیا اور جموں کشمیر کو دو مرکزی زیر انتطام علاقوں (جموں کشمیر اور لداخ) میں تبدیل کیا گیا۔

اسی سلسلہ میں حکومتِ ہند نے جموں کشمیر کے تقریباً تمام سیاسی لیڈروں کو قید میں رکھا تھا اور جموں کشمیر میں کرفیوں و بندشیں لگا کر موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بھی بند کر دی تھی۔

حیرانی کی بات ہے کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے اگست ماہ میں لوک سبھا میں دعویٰ کیا تھا کہ فاروق عبدللہ کی نقل و حمل پر کوئی پابندی نہیں ہے۔

وہیں حکومت کا ماننا ہے کہ جموں کشمیر میں پابندیاں اور قدغنیں عائد کرنا وقت کی ضروت ہے تاکہ امن و قانون کی صوتحال قائم رہے۔

Intro:Body:

19 nov 


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.