اس بار ربیع کے سیزن میں گیہوں کی پیداوار ریکارڈ پر پہنچ گئی ہے۔ یہ چوتھی بار ہے جب ملک میں مسلسل گیہوں کی ریکارڈ پیداوار ہوئی ہے۔ وزارت زراعت کی جانب سے جاری تیسرے اندازے کے مطابق اب تک 107.2 ملین ٹن گیہوں کی پیداوار ہوئی ہے۔ چوتھے اندازے میں گیہوں کی پیداوار میں اور اضافہ ہونے کی امید ہے۔ اس پیداوار کے پیچھے کرنال میں واقع گیہوں رسرچ انسٹیٹیوٹ کی جانب سے گیہوں کی اچھی قسموں کا تعاون ہے۔ انسٹیٹیوٹ کا کہنا ہے کہ 'اگر موسم اچھا رہتا تو اس بار گیہوں کی پیداوار 110 ملین ٹن کی نئی اونچائیوں کو چھو سکتا تھا'۔
ملک میں اس بار گیہوں کی کھیتی کا رقبہ بڑھنے کی وجہ سے گیہوں کی ریکارڈ پیداوار ہونے کا اندازہ لگایا گیا تھا۔ نیشنل ریسرچ انٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر گیانیندر پرتات سنگھ نے بتایا کہ 'جنوری کے آخر تک 3 کروز 36 لاکھ ہیٹیئر علاقے میں گیہوں کی بوائی ہوئی تھی۔ گزشتہ برس یہ رقبہ 2 کروڑ 99.3 لاکھ تھا۔ انسٹیٹیوٹ نے کئی ایسی قسمیں تیار کی ہیں جو نہ کیول زیادہ پیداوار دیتی ہیں بلکہ کم پانی اور بیماری سے بھی محفوظ رہتی ہیں'۔
گیانیندر پرتاپ نے کہا ہے کہ 'کورونا سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہمارے پاس کھانے کے لیے کافی مقدار میں گیہوں موجود ہے۔ کوئی بھی شخص بھوکا نہیں رہے گا'۔