رام ناتھ كووند نے برہما کماری ایشوریہ یونیورسٹی انسٹی ٹیوٹ میں خواتین کو بااختیار بنانے کے موضوع پر منعقد کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'جنسی زیادتی کے ملزمین کی رحم کی درخواست کو مسترد کردینا چاہیے۔'
انہوں نے کہا کہ 'خواتین کی حفاظت ایک سنگین مسئلہ ہے، پاسکو ایکٹ کے تحت جنسی زیادتی کے ملزمین کو رحم کی درخواست دائر کرنے کا حق نہیں ہونا چاہیے، اس تعلق سے آئین میں قانون درج ہے جس پر نظر ثانی ہونا چاہیے۔'
انہوں نے کہا کہ 'یہ کام پارلیمنٹ کا ہے کہ پاسکو ایکٹ کے تحت ملزمین کو رحم کی درخواست سے محروم کر دینا چاہیے۔'
صدر جمہوریہ نے خواتین کی تعلیم کے سلسلے میں تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 'آج شرح خواندگی کم ہے لیکن لڑکیوں کی تعلیم کے لیے کام ہو رہا ہے، راجستھان کے بانسواڑا جیسے قبائلی ضلع میں ہر ایک ہزار لڑکوں پر ایک ہزار تین لڑکیاں پیدا ہونے کی بات سن کر فخر محسوس ہوتا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'رواں حکومت میں پارلیمنٹ میں 78 خواتین رہنما کا ہونا فخر کی بات ہے اور خواتین کے تحفظ کی ذمہ داری پورے سماج کی ہے۔'
واضح رہے کہ رام ناتھ كووند کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب حیدرآباد میں ایک ڈاکٹر کے ساتھ جنسی زیادتی کے بعد اسے جلا کر مارنے اور اناؤ میں جنسی زیادتی کی متاثرہ کو دن دہاڑے جلانے کے واقعہ سے ملک میں غصہ کا ماحول بنا ہوا ہے۔