ETV Bharat / bharat

راہل گاندھی آج الور گینگ ریپ متاثرہ سے ملاقات کریں گے

ریاست راجستھان کے الور میں ہونے والے گینگ ریپ کے تمام ملزمین کو 7 مئی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

author img

By

Published : May 15, 2019, 10:11 AM IST

Rahul Gandhi To Meet Gang-Rape Survivor In Rajasthan Today


کانگریس کے قومی صدر راہل گاندھی آج الور گینگ ریپ متاثرہ سے ملاقات کریں گے۔

الور گینگ ریپ کا یہ حادثہ 26 اپریل کو پیش آیا تھا، اس حادثے کی وجہ ریاست سمیت ملک بھر میں میں کافی غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی اور بی ایس پی کی سربراہ مایاوتی اس سانحے کی وجہ سے ریاست کی کانگریس حکومت پر سخت نکتہ چینی کی ہے۔

ایک دلت خاتون اپنے شوہر کے ساتھ بائک کے ذریعے سفر کر رہی تھی کہ اسی دوران چند نوجوانوں نے انھیں روکا اور گھسیٹ کر میدان میں لے گئے۔ ملزمین نے شوہر کو باندھ کر مارا پیٹا اور شوہر کے سامنے ہی اس دلت خاتون کا گینگ ریپ کیا گیا۔

متاثرہ کے اہل خانہ نے پولیس پر انتخابات کی وجہ سے جلد کارروائی نہیں کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

متاثرہ کے شوہر کا کہنا ہے کہ انہوں نے پولیس کو 30 اپریل کو ہی اس حادثے سے باخبر کردیا تھا، لیکن 2 مئی کو ایف آئی آر درج کی گئی۔

وزیراعظم مودی نے 12 مئی کو ٹوئٹ کیا تھا: 'آج اترپردیش کی بیٹیاں بہن جی(مایاوتی) سے پوچھ رہی ہے کہ راجستھان میں حکومت آپ کی حمایت سے چل رہی ہے اور ایک دلت لڑکی کا وہاں ریپ کیا جاتا ہے، تو بہن جی! آپ حکومت سے حمایت واپس کیوں نہیں لیتیں؟'

بی ایس پی کے دو ارکان اسمبلی راجستھان میں اشوک گہلوت کی قیادت والی کانگریسی حکومت کو حمایت کر رہی ہے۔

اب کانگریس کے قومی صدر راہل گاندھی کے الور کے اس دورے کو خراب ہونے والی شبہیہ کو درست کرنے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے اور اس بات کا پیغام دینا ہے کہ کانگریس پارٹی دلت کے لیے لڑے گی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ تمام سات ملزمین کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ وہیں راجستھان حکومت نے الور کے پولیس سربراہ راجیو پاچر اور ایک دوسرے پولیس اہلکار سردار سنگھ کو معطل کر دیا ہے، جبکہ چار دیگر پولیس اہلکاروں کو چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے۔

راجستھان کے وزیراعلی اشوک گہلوت کا کہنا ہے کہ وہ ذاتی طور پر اس کیس کی نگرانی کر رہے ہیں۔


کانگریس کے قومی صدر راہل گاندھی آج الور گینگ ریپ متاثرہ سے ملاقات کریں گے۔

الور گینگ ریپ کا یہ حادثہ 26 اپریل کو پیش آیا تھا، اس حادثے کی وجہ ریاست سمیت ملک بھر میں میں کافی غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی اور بی ایس پی کی سربراہ مایاوتی اس سانحے کی وجہ سے ریاست کی کانگریس حکومت پر سخت نکتہ چینی کی ہے۔

ایک دلت خاتون اپنے شوہر کے ساتھ بائک کے ذریعے سفر کر رہی تھی کہ اسی دوران چند نوجوانوں نے انھیں روکا اور گھسیٹ کر میدان میں لے گئے۔ ملزمین نے شوہر کو باندھ کر مارا پیٹا اور شوہر کے سامنے ہی اس دلت خاتون کا گینگ ریپ کیا گیا۔

متاثرہ کے اہل خانہ نے پولیس پر انتخابات کی وجہ سے جلد کارروائی نہیں کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

متاثرہ کے شوہر کا کہنا ہے کہ انہوں نے پولیس کو 30 اپریل کو ہی اس حادثے سے باخبر کردیا تھا، لیکن 2 مئی کو ایف آئی آر درج کی گئی۔

وزیراعظم مودی نے 12 مئی کو ٹوئٹ کیا تھا: 'آج اترپردیش کی بیٹیاں بہن جی(مایاوتی) سے پوچھ رہی ہے کہ راجستھان میں حکومت آپ کی حمایت سے چل رہی ہے اور ایک دلت لڑکی کا وہاں ریپ کیا جاتا ہے، تو بہن جی! آپ حکومت سے حمایت واپس کیوں نہیں لیتیں؟'

بی ایس پی کے دو ارکان اسمبلی راجستھان میں اشوک گہلوت کی قیادت والی کانگریسی حکومت کو حمایت کر رہی ہے۔

اب کانگریس کے قومی صدر راہل گاندھی کے الور کے اس دورے کو خراب ہونے والی شبہیہ کو درست کرنے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے اور اس بات کا پیغام دینا ہے کہ کانگریس پارٹی دلت کے لیے لڑے گی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ تمام سات ملزمین کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ وہیں راجستھان حکومت نے الور کے پولیس سربراہ راجیو پاچر اور ایک دوسرے پولیس اہلکار سردار سنگھ کو معطل کر دیا ہے، جبکہ چار دیگر پولیس اہلکاروں کو چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے۔

راجستھان کے وزیراعلی اشوک گہلوت کا کہنا ہے کہ وہ ذاتی طور پر اس کیس کی نگرانی کر رہے ہیں۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.