سینئر کانگریسی رہنما، لوک سبھا رکن پارلیمان اور پارٹی کے سابق صدرراہل گاندھي گزشتہ لوک سبھا انتخابات کے دوران کرناٹک کی ایک انتخابی ریلی میں دیئے گئےاپنے مبینہ متنازعہ بیان- ’تمام مودی چور ہیں‘ کو لے کر یہاں حکمران بی جے پی کے ایک رکن اسمبلی کی جانب سے دائر ہتک عزت کے معاملہ میں آج عدالت میں پیش ہوئے۔
چیف جوڈیشل مجسٹریٹ (سی جی ایم) بی ایچ کاپڑیا کی عدالت میں جب گاندھی صبح پونے گیارہ بجے پیش ہوئے تو ان سے طے عمل کے مطابق سی جی ایم نے ان کا نام، عمر اور پتہ پوچھا اور پھر یہ پوچھا کہ وہ کیا ان پر لگائے گئے الزام کو قبول کرتے ہیں۔ اس کے جواب میں مسٹر گاندھی نے الزامات کو سرے سے مسترد کردیا۔
یہ معاملہ مقامی بی جے پی ممبر اسمبلی پورنیش مودی نے درج کرایا ہے۔ مسٹر گاندھی کے وکیل کریٹ پانوالا نے عدالت میں ذاتی پیشی سے مستقل چھوٹ کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک عرضی بھی دائر کی۔ عدالت نے کیس کی سماعت کی اگلی تاریخ 10 دسمبر تک اور اس دن انہیں عدالت میں پیشی سے چھوٹ بھی دے دی۔ مسٹر گاندھی تقریبا 15 منٹ تک عدالت میں رہے۔
مودی کے وکیل ہنس مکھ ایل والا نے مسٹر گاندھی کو پیشی سے چھوٹ دیئے جانے کی پرزور مخالفت کی ۔ اب اگلی تاریخ کی سماعت کے بعد تعزیرات ہند کی دفعہ 500 کے تحت درج اس معاملے کی باقاعدہ سماعت شروع ہوگی۔ اس کے تحت مجرم ثابت ہونے پر دو سال کی سزا یا جرمانے یا دونوں کا التزام ہے۔